روسی حکومت کا بھارت کی واضح حمایت کرنے سے گریز، مقبوضہ کشمیر کا مسئلہ بامقصد مذاکرات کے ذریعے حل کرنے کی تلقین

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا روسی ہم منصب سے ٹیلیفونک رابطہ، مقبوضہ جموں و کشمیر کی تشویشناک صورتحال سے آگاہ کیا

بدھ 14 اگست 2019 19:28

روسی حکومت کا بھارت کی واضح حمایت کرنے سے گریز، مقبوضہ کشمیر کا مسئلہ ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 14 اگست2019ء) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اپنے روسی ہم منصب سرگئی لاروف سے ٹیلیفونک رابطہ کیا اور انہیں مقبوضہ جموں و کشمیر کی تشویشناک صورتحال سے آگاہ کیا۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ بھارت، غیر آئینی اقدامات کے ذریعے مقبوضہ جموں و کشمیر کے آبادیاتی تناسب کو تبدیل کرنے کے درپے ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کے یہ یکطرفہ اقدامات نہ صرف اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے خلاف ہیں بلکہ بین الاقوامی قوانین کے بھی صریحاً منافی ہیں۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہندوستان کے حالیہ غیر آئینی اقدامات خطے میں امن و امان کیلئے شدید خطرات کا باعث ہو سکتے ہیں۔ وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے اپنے روسی ہم منصب کو مقبوضہ جموں و کشمیر میں مسلسل کرفیو کی وجہ سے ، کشمیری عوام کو درپیش مشکلات اور تکالیف سے آگاہ کیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ بھارتی سیکورٹی فورسز کی جانب سے مقبوضہ جموں و کشمیر میں بڑھتی ہوئی جارحیت اور جبر ،خطے کے امن و امان کو مزید خرابی کی طرف لے جا سکتے ہیں۔

وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے روسی وزیر خارجہ کو، اقوام متحدہ سلامتی کونسل کے صدر کو لکھے گئے اپنے حالیہ خط کے بارے میں بھی بتایا جس میں مقبوضہ جموں و کشمیر کی تشویشناک صورتحال اور بھارت کے غیر آئینی اقدامات کے پیش نظر سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس طلب کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ روسی وزیر خارجہ نے کہا کہ روس اس ساری صورتحال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے۔ روسی وزیر خارجہ نے ہندوستان کے ساتھ تمام تصفیہ طلب امور کو پر امن طریقے سے مذاکرات کے ذریعے حل کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔ دونوں وزرائے خارجہ کا خطے میں امن و استحکام کیلئے باہمی روابط جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔