شارجہ: سکول کی خاتون سُپروائزر کو بچے کے ساتھ ظالمانہ سلوک پر 10 ہزار درہم کا جرمانہ

خاتون سُپروائزر نے پندرہ سالہ لڑکے کو سزا کے طور پر تپتے ہوئے صحن میں ننگے پاؤں چلنے پر مجبور کیا تھا

Muhammad Irfan محمد عرفان جمعرات 15 اگست 2019 12:54

شارجہ: سکول کی خاتون سُپروائزر کو بچے کے ساتھ ظالمانہ سلوک پر 10 ہزار ..
شارجہ(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 15اگست2019ء) شارجہ کی فیڈرل کورٹ نے ایک سکول کی سُپروائزر کو کم سن طالب علم کے ساتھ غیر انسانی سلوک پر سزا سُناتے ہوئے دس ہزار درہم کا بھاری جرمانہ کیا ہے۔ ملزمہ پر الزام تھا کہ اس نے اپنے سکول میں زیر تعلیم پندرہ سالہ لڑکے کو سزا کے طور پر بھری دوپہر میں تپتے ہوئے صحن پر ننگے پاؤں چلنے پر مجبور کیا تھا۔

عدالت نے اس مقدمے کا فیصلہ سُناتے ہوئے کہا کہ سُپروائزر کی اس حرکت سے بچے کے پیروں کی جلد اُدھڑ گئی تھی اور وہ کئی دِن تک چل نہیں پایا تھا۔ متاثرہ بچے کے والدین کی جانب سے ہرجانے کی طلبی کے معاملے پر عدالت نے سول کورٹ سے رجوع کرنے کا حکم بھی سُنایا ہے۔ اس واقعے کی رپورٹ بچے کے والد نے مقامی پولیس اسٹیشن میں درج کرائی تھی۔

(جاری ہے)

جس میں اس نے بتایا کہ دوپہر کے وقت سکول کی سُپروائزر نے بچے کے شُوز اُتروا دیئے اور اپنے کمرے میں لے گئی۔

کلاس ختم ہونے کے بعد جب بچہ جُوتے واپس لینے کے لیے سُپروائزر کے پاس گیا تو اس نے جُوتے واپس کرنے کی بجائے اسے وہاں موجود دوسرے ٹیچرز کے سامنے بے حد ذلیل کیا اور اس کے بارے میں بُرے الفاظ کہے۔ آخر بچے کو بغیر جُوتوں کے ہی دُور کھڑی سکول بس تک جانا پڑا۔ شدید گرمی سے تپتے صحن پر ننگے پاؤں چلنے سے اُس کی چمڑی جل گئی۔ تاہم بس میں پہنچنے کے بعد بس کے کنڈکٹر نے اُسے سُپروائزر سے جُوتے واپس لا کر دے دیئے۔