مقبوضہ کشمیر فوج کے زیر کنٹرول ایک جیل خانہ ہے

کشمیر کا دورہ کرنے والے بھارتی کارکنوں کا اعتراف

جمعرات 15 اگست 2019 14:16

مقبوضہ کشمیر فوج کے زیر کنٹرول ایک جیل خانہ ہے
نئی دہلی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 15 اگست2019ء) مقبوضہ کشمیر کا پانچ روزہ دورہ مکمل کرنے والے چار بھارتی کارکنوں نے کہاہے کہ بھارتی قابض انتظامیہ نے پوری وادی کشمیر کو فوج کے زیرکنٹرول ایک جیل خانے میں تبدیل کردیا ہے ۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق کارکنوں نے دورے کے بعد نئی دلی میں ایک پریس کانفرنس کے دوران جاری کی گئی اپنی رپورٹ میں کہاہے کہ مقبوضہ کشمیر کی پر امن صورتحال کے بارے میں بھارتی ذرائع ابلاغ کا دعویٰ انتہائی گمراہ کن ہے ۔

انہوں نے کہاکہ عام لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے اور ان میں بھارت کے خلاف شدید غم و غصہ پایاجاتا ہے جس کی وجہ سے بھارت نواز جماعتیں غیر ہوگئی ہیں اور آزادی پسند قائدین کے ہاتھ مضبوط ہوئے ہیں۔ کارکنوں کا کہنا تھا کہ کشمیر ایک ایسا آتش فشاں ہے جو کسی بھی وقت پھٹ سکتا ہے اور کرفیو ہٹا نے پر بڑے پیمانے پر عوامی مظاہروں کا سلسلہ شروع ہو سکتا ہے ۔

(جاری ہے)

ماہر معیشت جین ڈریز، کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا(مارکسٹ ) کی کویتا کرشنن، آل انڈیا ڈیموکریکٹ وویمنز ایسوسی ایشن کی میمونہ ملا اور نیشنل الائنس آف پیپلز موومنٹ کے ویمل بھائی پر مشتمل گروپ نے 9سے13اگست تک سری نگر کا دورہ کیاتھا ۔ انہیں اپنے دورے کی ویڈیوز دکھانے کی اجازت نہیں دی گئی جنہیں بعدازاں سوشل میڈیا پر جاری کردیاگیا ہے ۔ کارکنوں نے کشمیر کے پسماندہ ہونے اور بھارتی سرمایہ کاری کی ضرورت کے بارے میں دعویٰ کو مسترد کرتے ہوئے بھارتی حکومت پر زوردیا کہ وہ کشمیر پر اپنا تسلط ختم کرے کیونکہ یہ کام نہیں کرے گا۔

انہوں نے کہاکہ صحافت اور عوام پر عائد کی گئی پابندیاں بھی ختم کی جانی چاہیں اور خطے میں جمہوریت اور دفعہ 370اور35Aکو بحال کیاجانا چاہیے۔ انہوں نے تصدیق کی کہ سری نگر سمیت وادی کشمیرمیں متعد د احتجاجی مظاہرے کئے گئے اور 9اگست کو سرینگر کے علاقے صورہ میں ہزاروں کی تعداد میں لوگوں نے مظاہرہ کیاتھا جن پر فورسز اہلکاروں نے پیلٹ گنز سے فائرنگ کی اور متعدد افراد زخمی ہوگئے ۔

انہوں نے ہسپتال میں داخل دو زخمیوں سے ملاقات بھی کی۔ کارکنوں کاکہنا تھا کہ بھارتی فورسز سکولوں کوسینکڑوں بچوں اور کشمیری لڑکوں کو جبری طورپر حراست میں لیکر غیر قانونی طورپر بند کر رہے ہیں جبکہ خواتین اور لڑکیوں نے چھاپوں کے دوران بھارتی فورسز کے اہلکاروں کی طرف سے بے حرمتی کی شکایات کیں۔ انہوں نے کہاکہ مقامی میڈیا ، ٹی وی چینلوں اور اخبارات پر مکمل قدغن عائد ہے ۔ان کا کہنا تھا کہ ہمیں کشمیر میں ہر جگہ ہماراخوشدلی سے استقبال کیاگیا اگرچہ لوگوں میں بھارت کے خلاف شدید غم و غصہ پایا جاتا تھا ۔