Live Updates

پاکستان ،آزاد کشمیر سمیت دنیا کے مختلف ممالک میں کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کیلئے بھارت کے یوم آزادی کے دن کو یوم سیاہ کے طور پر منایا گیا

سرکاری اور نیم سرکاری اداروں کی عمارتوں پر قوم پرچم سر نگوں رہا ،سیاہ پرچم لہرائے گئے ،نریندر مودی کے پتلے نذر آتش کئے گئے ،علامتی پھانسی دی گئی شرکاء کشمیر یوں کے حق میں اور بھارت کے خلاف نعرے لگاتے رہے ،لاہور میں گورنر ہائوس سے پنجاب اسمبلی تک فقید المثال ریلی نکالی گئی آل پاکستان انجمن تاجران کے مرکزی صدر اشرف بھٹی کی قیادت میں تاجروں کی ریلی میں شرکت ،بھارتی مصنوعات کی بائیکاٹ مہم چلانے کااعلان لندن اور برسلز سمیت دنیا کے مختلف ممالک میں بھی کشمیریوں سے اظہار یکجہتی اور بھارت کے خلاف یوم سیاہ منایا گیا او رمظاہرے کئے گئے مودی تمہار اظلم اور بربریت کشمیریوں کے حوصلے پست نہیں کر سکتے ،پاکستان کی مسلح افواج ،عوام کشمیریوں کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں‘ گورنر پنجاب ہرہفتے بھارت کے خلاف علامتی احتجاج جاری رکھیں گے ،وزیر اعلیٰ کا 36شاہراہوں اور 9پارکس کے نام کشمیر کے نا م سے منسوب کرنے کا اعلان آج سب کی نظریں سلامتی کونسل پر لگی ہیں ،کشمیر کی حیثیت کو مٹانے کی چال کوپاکستان او رکشمیر کی عوام نے مستر د کر دیا‘ شاہ محمود قریشی افغانستان کے امن پراسس میں مصروف ہون کی وجہ سے بھارت کی سازش کا پہلے ہی خدشہ تھا، پوری دنیا کو پیشگی آگاہ کر دیا‘ وزیر خارجہ ہم پاکستان کی ڈیفنس لائن ہیں ،ہمار ا خون کا نہیں روح کا رشتہ ہے ۔ کشمیریوں کا خون بہتا ہے تو آپ یہاں پانی پیتے ہیں‘ مشعال ملک

جمعرات 15 اگست 2019 20:44

اسلام آباد/لاہور /کراچی/پشاور/کوئٹہ/ مظفر آباد/برسلز/لندن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 اگست2019ء) پاکستان اورآزاد کشمیر سمیت دنیا کے مختلف ممالک میں کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کیلئے بھارت کے یوم آزادی کے دن کو یوم سیاہ کے طور پر منایا گیا ، سرکاری اور نیم سرکاری اداروں کی عمارتوں پر قوم پرچم سر نگوں رہا اورسیاہ پرچم لہرائے گئے ،احتجاجی ریلیوں اور مظاہروں میں بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے پتلے نذر آتش کئے گئے ،کئی مقامات پر بھارتی وزیر اعظم کے پتلوں کو علامتی پھانسی دی گئی اور اس پر جوتے برسائے گئے جبکہ کراچی میں پتلے کو سمندرد برد کیا گیا ، شرکاء کشمیر یوں کے حق میں اور بھارت کے خلاف نعرے لگاتے رہے ،لاہور میں گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور، وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار ، وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی قیادت میں گورنر ہائوس سے پنجاب اسمبلی تک ریلی نکالی گئی جس میں مختلف سیاسی و مذہبی جماعتوںکے رہنمائوں، کارکنوں ،سول سوسائٹی کے افراد نے ہزاروں کی تعداد میں شرکت کی ،آل پاکستان انجمن تاجران کے مرکزی صدر اشرف بھٹی کی قیادت میں تاجروں کی بڑی تعداد نے ریلی میں شرکت کی اور بھارتی مصنوعات کی بائیکاٹ مہم چلانے کے اعلان کیا ،دنیا کے مختلف ممالک میں بھی کشمیریوں سے اظہار یکجہتی اور بھارت کے خلاف یوم سیاہ منایا گیا او رمظاہرے کئے گئے ۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق پاکستانی حکومت کی جانب سے سرکاری طو رپر اعلان کے بعد 15اگست بھارت کے یوم آزادی کے دن کو یوم سیاہ کے طو رپر منایاگیا اور کشمیریوں سے بھرپور یکجہتی کا اظہار کیا گیا ۔ اس دن کی مناسبت سے سرکاری اور نیم سرکاری عمارتوں پر قوم پرچم سرنگوں رہا جبکہ مختلف مقامات پر سیاہ پرچم لہرائے گئے ،ریلیوں اور مظاہروں کے شرکاء نے بھی بازئوں پر سیاہ پٹیاں باندھیں ،شاہراہوں اور بازاروں میں سبز ہلالی پرچم کے ساتھ کشمیر کے پرچم بھی لہرائے گئے ۔

ریلیوں اور مظاہروںمیں شرکت کرنے والو ں کی بڑی تعداد نے بھارت کے خلاف یوم سیاہ کی مناسبت سے سیاہ لباس زیب تن کئے ۔ ملک بھر کے سینکڑوںمقامات پر بھارتی وزیر اعظم نریند ر مودی کے پتلے نذر آتش کئے گئے ،علامتی پھانسیاں دی گئیں او ران پر جوتے برسائے گئے ۔ شرکاء نے ہاتھوں میں پلے کارڈ ز بھی اٹھا رکھے تھے جن پر کشمیریوں کے حق میں اور بھارت کے خلاف نعرے درج تھے۔

لاہورمیں مختلف سیاسی و مذہبی جماعتوں ، سول سوسائٹی کے افراد اور تاجروں کی کثیر تعداد نے مال روڈ پر نکالی گئی ریلی میں شرکت کی ۔ آل پاکستان انجمن تاجران کے صدر اشرف بھٹی کی قیادت میں تاجروں کی بڑی تعداد ریلی میں شریک ہوئی اور بھارتی مصنوعات کے بائیکاٹ کی مہم چلانے کا اعلان کیا ۔ تحریک انصاف کے اراکین اسمبلی او ررہنمائوں کی قیادت میں کارکنوں کے قافلے میں ریلی میں شرکت کے لئے مال روڈ پہنچے ۔

کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کے لئے اوربھارت کے یوم آزادی کے دن کو یوم سیاہ طور پر منانے کے لئے ریلی گورنر پنجاب چوہدری سرور، وزیر اعلیٰ عثمان بزدار اور وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی قیادت میں گورنر ہائوس سے روانہ ہوئے جو حتمی مقام پنجاب اسمبلی تک پہنچی ۔ریلی کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور نے کہا کہ اہل لاہورنے ثابت کر دیا ہے کہ پوری پاکستانی قوم اپنے کشمیری بھائیوں کے شانہ بشانہ ہے ۔

اس ریلی میں حریت رہنما یاسین ملک کی ننھی سی بیٹی بھی موجود ہے جو اپنے باپ سے نہیں مل سکی۔ کشمیری قائدین پر جتنا ظلم بڑھایا گیا ان کا جذبہ اتنا پروان چڑھا ہے۔ اس موقع پر گورنر پنجاب نے نریندر مودی جواب دو خون کا حساب دو اور کشمیربنے گا پاکستان کے نعرے بھی لگوائے ۔ گورنر پنجاب نے کہاکہ نریندر مودی جب گجرات کا وزیر اعلیٰ تھا تو اس نے مسلمانوں کا قتل عام کیا ،آج بھارت کا وزیر اعظم بن کر کشمیریوں کاقتل عام کر رہا ہے ۔

انہوں نے کہاکہ 2002ء میں جب میں برطانوی پارلیمنٹ کا ممبر تھا تو اس وقت نریندر مودی نے برطانیہ آنے کا اعلان کیا تھا جس پر میں نے برملا مخالفت کرتے ہوئے کہا تھاکہ مودی گجرات کا قصاب ہے اسے برطانیہ کا ویزا نہیں ملنا چاہیے جس پر برطانیہ نے اسے ویزا دینے سے انکا رکر دیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ 70سال سے کشمیری کی بیٹیاں ،بیٹے، بہنیں اورمائیں اپنی جانوں کی قربانیاں دے رہی ہیں او ران پر ظلم کے پہاڑ توڑے جارہے ہیں لیکن اس کے باوجو بھارت کی افواج کشمیریوں کے جذبہ آزادی کوختم نہیں کر سکیں ۔

انہوںنے کہا کہ نریندر مودی کے اقدامات کی وجہ سے بھارت میں بسنے والی اقلتیں خود کو محفوظ نہیں سمجھتیں،بھارت میں اقلیتوںپر جب بھی ظلم ہوگا پاکستان کے 20کروڑ عوام ان کے شانہ بشانہ کھڑے ہوں گے ۔ انہوںنے کہاکہ نریندر مودی دیکھ لو آج پوری دنیا میں تمہارے خلاف یوم سیاہ منایا جارہا ہے ۔ لاہو رمیں پاکستان کی سب سے بڑی ریلی نکلی ہے جس پر میں اہل لاہور کو خراج تحسین پیش کرتاہوں ۔

ہم نریندر مودی کو بتا دینا چاہتے ہیں کہ تمہار اظلم اور بربریت کشمیریوں کے حوصلے پست نہیں کر سکتے ۔ پاکستان کی مسلح افواج اور 20کروڑ عوام اس وقت تک کشمیریوں کے شانہ بشانہ کھڑے ہیںجب تک وہ آزادی کی جنگ جیت نہیں لیتے۔ وزیر اعلیٰ پنجاب سردارعثمان نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میں تمام اکابرین اور اہل لاہور کا شکر گزار ہوں ۔ وزیراعظم عمران خان کے اعلان کے مطابق بھارت کے یوم آزادی پر یوم سیاہ منایا گیا اور پورے پاکستان میں ریلیوں کے ذریعے کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کیا گیا۔

کشمیری او رپاکستانی قوم کشمیر کی خصوصی حیثیت کو ختم کرنے کے خلاف سراپا احتجاج ہے ۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان اپنے کشمیری بھائیوں کی اخلاقی اور سفارتی حمایت جاری رکھے گا ،ہرہفتے بھارت کے خلاف علامتی احتجاج جاری رکھیں گے ۔ اس موقع پر وزیر اعلیٰ پنجاب نے اعلان کیا کہ پنجاب کے ہر ضلع میں ایک شاہراہ کشمیر کے نام سے منسوب کی جائے گی جبکہ ہرڈویژنل ہیڈ کوارٹر میں ایک پارک کو کشمیر کا نام دیا جائے گا ۔

پورے پنجاب میں 36شاہراہوں اور 9پارک کے نام کشمیر کے نا م سے منسوب کئے جائیں گے۔ انہوں نے کہاکہ کشمیر پنجاب او ر پنجاب کشمیر ہے او رمیری دلی خواہش ہے کہ کشمیری آئندہ یوم آزادی ہمارے ساتھ منائیں ۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان اور آرمی چیف کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں جنہوںنے کشمیر کا مقدمہ بھرپو رطریقے سے لڑا ہے او رکامیابی ہمارے مقدر ہو گی ۔

انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ سے اپیل ہے کہ وہ بھارت کی لائن آف کنٹرول او رکشمیر میں مظالم او رجارحیت کا نوٹس لے اور کارروائی کرے ۔ انہوں نے کہا کہ بانی پاکستان نے کہا تھاکہ کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے ۔ ہم کشمیریوں کے ساتھ تھے ہیں اور رہیں گے او ر ایک کشمیر ضرور پاکستان کاحصہ بنے گا۔وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اپنے خطاب میں کہا کہ اللہ تعالیٰ نے وزیر اعظم عمران خان او راس حکومت کو یہ اعزاز بخشا ہے کہ نریندر مودی کی حماقت کی وجہ سے پاکستان کو موقع ملا او رپچاس سال سے کشمیر کا مقدمہ جو سرد خانے میں داخل ہو گیا تھا اسے دوبارہ سنا جارہاہے ۔

وزیراعظم کی ہدایت پر میں نے کشمیر کا مقدمہ 13اگست کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل تک پہنچا دیا اور انشااللہ توقع کرتاہوں کہ سلامتی کونسل کے ممبران حالات کی نزاکت کو سمجھتے ہوئے اس پر غور فرمائیں گے۔ انہوںنے کہا کہ آج حالات غیر معمولی ہیں اس لئے ہم نے او آئی سی کا ہنگامی اجلاس بلانے کا مطالبہ کیا تھا ۔ آج دنیا دیکھ رہی ہے کہ کشمیر میں11دن سے کر فیو نافذ ہے ، وہاں خوراک اور ادیات دستیاب نہیں ،کشمیریوں کی تمام قیادت کو پابند سلاسل کر دیا گیا ہے ۔

کشمیر کی حیثیت کو مٹانے کیلئے مودی سرکارنے جو چال چلی ہے اسے پاکستان او رکشمیر کے عوام نے یک زبان ہو کر مستر د کر دیا ہے ۔انہوںنے کہا کہ آج پوری قوم کو سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی طرح یکجا ہونا ہوگا ، تمام سیاسی قیادتوں سے یہ کہوں گا کہ یہ سیاست کا وقت نہیں ہے ،ہمارے پاس اس کے بہت مواقع آئیں گے اس وقت کشمیر کاز کا وقت ہے ۔ آج پورے کشمیر ایک کھلی جیل میں تبدیل کر دیا گیا ہے ۔

آج کشمیریوں کی نگاہیں پاکستان اور سلامتی کونسل کی جانب لگی ہوئی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ مودی سرکاری ہٹلر کی تصویر پیش کر رہی ہے اس لئے سلامتی کونسل کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا ،اسی سے خطے کا امن او ر استحکام وابستہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان افغانستان کے امن کے پراسس میں لگا ہوا تھا اس لئے ہمیں خدشہ تھا کہ بھارت کوئی سازش کرے گا ۔

اس حوالے سے امریکہ اور دوسرے ممالک کے سفارتکاروں کو پیشگی آگاہ کیا تھا کہ وزیر اعظم عمران خان اورپاکستان کے عوام افغانستان کا امن چاہتے ہیں لیکن کوئی سازش ہو رہی ہے کہ پاکستان کو مغربی سرحد سے مشرقی سرحد پرالجھایا جائے ۔ میں نے یہ خدشات پہلے ہی رجسٹرڈ کرا دئیے تھے اور سارے سفارتکار اس کے گواہ ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ صرف پاکستان نہیں بلکہ پوری دنیا میں بھارت کے خلاف یوم سیاہ منایا گیا ۔

لندن میں تاریخی اجتماع منعقدہوا ۔ یورپ کے ہر دارالخلافہ میں کشمیریوں،پاکستانیوں ،جمہوری قدروں پر یقین رکھنے او رانسانی حقوق کے علمبردار انصاف اور حق کی بات کر رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ پورے خطے کی نگاہ سلامتی کونسل کے اجلاس پر ہے ۔ ہم سفارتی ، سیاسی اور قانونی محاذپر بھارت کا مقابلہ کریں گے اور آخری دم تک کشمیریوں کا ساتھ دیں گے ۔

اس موقع پر وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کشمیر بنے گا پاکستان کے نعرے بھی لگوائے ۔حریت رہنما یاسین ملک کی اہلیہ مشعال ملک نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اگر آپ دو تین سال پہلے نکلتے تومودی کو یہ کرنے کی جرات نہ ہوتی ۔ کشمیر میں کر بلا ہے ، وہاں نہتے عوام اپنے جسموں پر گولیاں کھا رہے ہیں اور ان پر ظلم کے پہاڑ توڑے جارہے ہیں ، وہاں لوگ 12روز سے بھوکے ہیں،بچوں کو دودھ اور خوراک نہیں مل رہی، بیماریوں کو ادویات نہیں مل رہیں، ایمبولینسز پر حملے کئے جارہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم پاکستان کی ڈیفنس لائن ہیں ،ہمار ا خون کا نہیں روح کا رشتہ ہے ۔ کشمیریوں کا خون بہتا ہے تو آپ یہاں پانی پیتے ہیں ۔ کشمیر کا آخری بچہ بھی آپ کے پانی کیلئے اپنا خون دے گا ۔ انہوںنے کہا کہ ہمیں آج ہر پاکستان کی آواز چاہیے اس لئے کشمیریوں کی آواز بنو ۔ انشا اللہ اللہ کی طاقت سے کشمیر میں معجزہ ہوگا ۔ اگر آپ کو پاکستان سے پیار ہے تو کشمیریوں سے زیادہ پیار کرو ۔

اس موقع پر دیگر مقررین نے بھی خطاب کیا۔ علاوہ ازیں لاہور کے مختلف مقامات پر بھی کشمیریوں سے اظہار یکجہتی اور بھارت کے خلاف ریلیاں نکالی گئیں اورمظاہرے کئے گئے ۔ مسلم لیگ (ن) کی رکن اسمبلی رابعہ فاروقی قیادت کی خواتین نے سیاہ لباس زیب تن کر کے احتجاجی مظاہرہ کیا اور اس موقع پر بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کا پتلا نذر آتش کیا گیا ۔

آزاد کشمیر کے ضلع بالاکوٹ میں بھارت کی یوم آزادی کو یوم سیاہ کے طور پر منانے کیلئے مختلف مقامات پر ریلیاں نکالی گئیں، ریلیوں میں شہریوں، تاجروں سمیت سول سوسائٹی کی بڑی تعداد نے شرکت کی ، ریلیوں کے دوران کشمیر زندہ باد اور بھارت مردہ باد کے نعرے لگائے گئے۔مسلم لیگ (ن) کی جانب سے بھی کشمیری عوام سے اظہار یکجہتی کے لیے جلسہ کیا گیا جبکہ حریت کانفرنس کی جانب سے بھارتی ہائی کمیشن کی جانب احتجاجی مظاہر ہ کیا گیا ۔

کراچی میں بھی پاکستان تحریک انصاف نے ریلی نکالی جس میں بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے پتلے کو سمندر برد کیا گیا۔ یوم سیاہ پر پی ٹی آئی کی جانب سے کراچی پریس کلب پر مظاہرہ کیا گیا، پریس کلب کے باہر مودی کے پتلے کو پھانسی دی گئی، مظاہرے میں کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کیلئے زبردست نعرے بازی کی گئی۔حیدر آباد،کشمور او ردیگر علاقوں میںبھی ریلیاںنکالی گئیں ۔

فیصل آباد میں بھارت کے یوم آزادی کو یوم سیاہ کے طور پر منایا گیا ،کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کیلئے کاروباری مراکز بند رہے اور ریلیاں نکالی گئیں جس میں سیاسی و مذہبی جماعتوں،تاجروں، اور سول سوسائٹی کے افراد کی کثیر تعدادنے شرکت کی ،خوشاب میں بھی بھارتی یوم آزادی کو یوم سیاہ کے طور پر منایا گیا ، جوہرآباد میں بھی بھارت کے مظالم کے خلاف احتجاجی ریلی نکالی گئی،ریلی میں مختلف سکولوں کے بچوں اور شہریوں کی کثیر تعداد نے شرکت کی، ریلی میں پاک فوج زندہ باد کے نعروں سے گونجتے رہے،ریلی فوارہ چوک سے شروع ہو کر کالج چوک جوہرآباد پر اختتام پذیر ہوئی۔

ننکانہ صاحب میں کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کیلئے نکالی گئی ،ریلی میں سکھ اور کرسچن کمیونٹی کے افراد بھی شریک ہوئے، ٹوبہ ٹیک سنگھ، راجن پور اور دیگر شہروں میں بھی ریلیاں نکالی گئیں جن میں سیاسی شخصیات اور شہریوں کی بڑی تعداد شریک ہوئی۔شیخوپورہ، شرقپو ر شریف ، رائے ونڈ، گوجرانوالہ، سیالکوٹ، لیہ، مظفرگڑھ، نارروال، نارنگ منڈی، ساہیوال، چیچہ وطنی، شورکوٹ سمیت پنجاب کے مختلف مقامات پر ریلیاں نکالی گئیںاو رمظاہرے کئے گئے جس میں لوگوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی ۔

اس موقع پر سیاہ پرچم لہرائے گئے جبکہ شرکاء نے اپنے بازئوں پر بھی سیاہ پٹیاں باندھ رکھی تھیں۔کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کیخلاف ڈیرہ بگٹی میں بھی ریلی نکالی گئی جس میں ایم این اے گہرام بگٹی اور قبائلی عمائدین شریک ہوئے۔بلوچستان کے ضلع جیکب آباد میں ریونیو ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے کشمیریوں سے یکجہتی کیلئے یوم سیاہ منایا گیا، جس میں شہریوں کی بڑی تعدا نے شرکت کی اور کشمیر بنے گا پاکستان اور گو انڈیا گو بیک کے نعرے لگائے، ریلی کے شرکا ء نے بازئوں پر سیاہ پٹیاں باندھی ہوئیں تھیں۔

پاکستان کے ساتھ دنیا بھر میں بھی احتجاجی ریلیاں نکالی گئیں، لندن میں کشمیریوں ،پاکستانیوںسمیت سکھ برادری کی بڑی تعداد نے مظاہرے کیے اور بھارت مخالف نعرے لگائے۔ بھارتی کمیشن کے باہر احتجاج میں پاکستانی نژاد برطانوی لارڈ نذیر احمد نے بھی شرکت کی، مظاہرے میں برطانیہ بھر سے مرد وخواتین کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔یورپی یونین کے ملک بلجیم کے دارالحکومت برسلز میں بھی بھارتی سفارتخانے کے سامنے کشمیر پر بھارت کے ظالمانہ رویے اور کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کیے جانے کے بعد احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔

مظاہرے کا اہتمام کشمیری کمیونٹی نے دیگرتنظیموں کے تعاون سے کیا گیا۔مظاہرے میں کشمیریوں اور پاکستانیوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ مظاہرے میں مختلف مذاہب سے تعلق رکھنے والے شہریوں کی بڑی تعداد بھی شریک ہوئی۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات