کشمیر میں بھارتی حکومت کے پانچ اگست کے اقدام کے بعد دنیا بھر میں کشمیریوں کے حق میں مظاہروں کا سلسلہ تا حال جاری

muhammad ali محمد علی جمعہ 16 اگست 2019 00:49

کشمیر میں بھارتی حکومت کے پانچ اگست کے اقدام کے بعد دنیا بھر میں کشمیریوں ..
دوحہ (جرمنی سے مہ وش خان کی رپورٹ، اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 15 اگست2019ء) 15 اگست ہندوستان کے یوم آزادی کو یوم سیاہ کے طور پر منایا جا رہا ہے۔اس سلسلے میں جرمنی کے تمام بڑے شہروں میں بھارتی سفارتخانے اور کانسلیٹس کے باہر پاکستانی ،کشمیری و سکھ کمیونٹی سے تعلق رکھنے والے افراد کے احتجاج کا سلسلہ جاری ہے ۔

برلن میں بھارتی سفارتخانے کے باہر آج ایک پرامن احتجاج کی کال دی گئ جس میں نہ صرف پاکستانی، کشمیری بلکہ دیگر ممالک کے افراد نے بھی حضہ لیا۔اس کے علاوہ جرمنی کے دو بڑے شہروں جن میں فرینکفرٹ اور میونخ شامل ہیں میں بھی بھارتی کانسلیٹ جنرل کے باہر مظاہرہ کیا گیا جس میں موسم کی شدت اور شدید بارش کے باوجود سینکڑوں کی تعداد میں لوگ اکھٹا ہوئے ۔

(جاری ہے)

مختلف شہروں میں ہونے والے بھارت مخالف مظاہروں میں شرکاء کا کہنا تھا کہ اگرچہ آج ہندوستان میں ان کا یوم آزادی ہے مگر اس نے کشمیر میں جو ظلم و ستم روا رکھا ہوا ہے وہ یقینا قابل۔مذمت ہے۔اس کی وجہ سے آج کا دن ہمارے لئے یوم سیاہ ہے۔ ۔۔احتجاج میں شامل مزید افراد کا کہنا تھا کہ بھارت ہم کو کشمیریوں سے الگ نہ سمجھے۔ احتجاج میں شرکاء نے کشمیر میں ہونے والے بھارتی مظالم کے خلاف بینرز اور پلیے کارڈ اٹھا رکھے تھے۔

جن پر کشمیریوں پر ڈھائے جانے والے بھارتی مظالم کی داستاں رقم تھی۔ احتجاج میں شرکاء نے مودی سرکار کے خلاف شدید نعرے بازی بھی کی اور فضا تکبیر کے نعروں سے گونج اٹھی۔ احتجاج میں شامل کچھ افراد نے سیاہ لباس زیب تن کئے ہوئے تھے اور کچھ نے سیاہ پٹیاں باندھی ہوئی تھیں۔

برلن ، میونخ، فرینکفرٹ میں احتجاجی مظاہروں کی تصاویر