سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن نے جسٹس قاضی فائز عیسی کیخلاف ریفرنس پر سپریم کورٹ میں درخواست دائر کر دی

جسٹس قاضی فائز عیسی کیخلاف دائر ریفرنسز ،سپریم جوڈیشل کونسل کی کاروائی کو کالعدم قرار دیا جائے ،سپریم جوڈیشل کونسل کو اپنی کارروائی شفاف بنانے کیلئے قوائد میں ترمیم کرنے کا حکم دیا جائے،درخواست میں استدعا

جمعہ 16 اگست 2019 13:06

سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن نے جسٹس قاضی فائز عیسی کیخلاف ریفرنس پر ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 اگست2019ء) سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن نے جسٹس قاضی فائز عیسی کے خلاف ریفرنس پر سپریم کورٹ میں درخواست دائر کر دی۔صدر سپریم کورٹ بار امان اللہ کنرانی نے درخواست میں وفاق، سپریم جوڈیشل کونسل اور صدر مملکت کو فریق بنایا ۔جمعہ کو دائر درخواست میں کہا گیا کہ سپریم کورٹ بار نے عدلیہ کی آزادی کو مضبوط اور قانون کی حکمرانی کے لیے ہمیشہ کردار ادا کیا ہے۔

سپریم جوڈیشل کونسل میں جسٹس قاضی فائز عیسی کے خلاف دو ریفرنس زیر التوا ہیں۔جسٹس قاضی فائز عیسی نے ریفرنس کیخلاف سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی ہے۔درخواست میں کہا گیا کہ جسٹس قاضی فائز عیسی کے خلاف ریفرنسز بدنیتی پر مبنی ہیں۔جسٹس قاضی فائز عیسی کیخلاف ریفرنسز منظم کوشش کے تحت دیدہ نا دیدہ حلقوں نے دائر کیے ہیں،ریفرنسز پر کاروائی عمومی شفافیت کے بر عکس ہے۔

(جاری ہے)

جسٹس قاضی فائز عیسی کے خلاف ریفرنس کو فیض آباد دھرنا فیصلہ کے متاثرین کی حمایت حاصل ہے۔فیض آباد دھرنا کیس فیصلہ سے کئی اداروں خود کو متاثرہ سمجھتے ہیں۔درخواست میں کہا گیا کہ جسٹس قاضی فائز عیسی کو قوائد کے بر عکس شو کاذ نوٹس جاری کیے گئے۔جسٹس قاضی فائز عیسی کو آرٹیکل 10 اے کے تحت شفاف ٹرائل کا حق حاصل ہے۔جسٹس قاضی فائز عیسی کو جاری کیے گئے شوکاذ نوٹس انکم ٹیکس قانون کی خلاف ورزی ہے۔

محض الزمات کو ثابت شدہ حقائق تسلیم نہیں کیا جا سکتا۔درخواست میں کہا گیا کہ انکم ٹیکس قانون کی کسی خلاف ورزی پر سپریم جوڈیشل کونسل مس کنڈیکٹ کی کاروائی نہیں کر سکتی۔جسٹس قاضی فائز عیسی نے صدر مملکت کو خط لکھ کر آزادی رائے کا اظہار کا حق استعمال کیا،اپنے حق کے استعال پر کسی کے خلاف مس کنڈیکٹ کی کاروائی نہیں ہو سکتی۔ سپریم جوڈیشل کونسل کے پاس انکم ٹیکس قانون سے متعلق سوالات کا اختیار نہیں۔

درخواست میں استدعا کی گئی کہ جسٹس قاضی فائز عیسی کے خلاف دائر ریفرنسز کو کالعدم قرار دیا جائے۔سپریم جوڈیشل کونسل کی جسٹس قاضی فائز عیسی کے خلاف کاروائی کو بھی کالعدم قرار دیا جائے۔ سپریم جوڈیشل کونسل کو اپنی کاروائی شفاف بنانے کے لیے قوائد میں ترمیم کرنے کا حکم دیا جائے۔