ایران نے ایک ہفتے کے دوران دوسری مرتبہ کشمیریوں کے حق میں بیان دے دیا

ایران کے سپریم لیڈر نے بھارتی حکومت کے خلاف کشمیر و فلسطین کے حق میں بیان دیا

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین جمعہ 16 اگست 2019 14:34

ایران نے ایک ہفتے کے دوران دوسری مرتبہ کشمیریوں کے حق میں بیان دے دیا
تہران (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 16 اگست 2019ء) : ایران نے ایک ہفتے کے دوران دوسری مرتبہ مقبوضہ کشمیر کے حق میں بیان دے دیا۔ تفصیلات کے مطابق ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے مودی سرکار کے خلاف اور کشمیر و فلسطین کے حق میں بیان دیا جس نے بھارتیوں کو آگ لگا دی ۔ یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ بھارت ایران سے تیل خریدنے والا بڑا ملک ہے جبکہ اس سلسلے میں چاہ بہار پر بھی کام کیا جا رہا ہے لیکن اس سب کے باوجود بھی ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے مودی سرکار کے خلاف اور کشمیر کے حق میں بیان دیا جو قابل تعریف ہے۔

انہوں نے کہا کہ اسلامی ممالک کو دنیا بھر میں موجود مظلوم مسلمانوں بالخصوص میانمار اور کشمیر کے مسلمانوں کی مدد کرنی چاہئیے ۔ انہوں نے کہا کہ سب کو کشمیر کی کُھل کر حمایت کرنی چاہئیے۔

(جاری ہے)

ایران کے سپریم لیڈر کے اس بیان کے بعد کئی سوالات کھڑے ہوگئے ہیں بلکہ چاہ بہار پر ہونے والے کام کے معاملے پر بھی کئی تحفظات پیدا ہونے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔

خیال رہے کہ ترکی کے بعد سب سے بڑے اسلامی ملک ایران نے بھی اب مقبوضہ کشمیر کے حق میں آواز اُٹھا دی ہے اور ایسا ایک ہفتے کے دوران دو مرتبہ ہوا۔ یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا اجلاس آج ہو گا۔ سلامتی کونسل کا اجلاس آج شام 7 بجے ہوگا۔ 50 برسوں میں پہلی بار کشمیر کا معاملہ خصوصی طور پر زیر غور آئے گا۔

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا یہ خصوصی اجلاس پاکستان اور چین کی درخواست پر طلب کیا گیا۔ سلامتی کونسل کے 5 مستقل اور 10 غیر مستقل ارکان مقبوضہ کشمیر کی تازہ ترین صورتحال پر غور کریں گے۔ اس اجلاس میں کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کا بھارتی اقدام اور وادی میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کے معاملات پر بحث ہو گی۔ اقوام متحدہ میں سابق پاکستانی مستقل مندوب منیر اکرم نے اجلاس کے بارے بتایا کہ سکیورٹی کونسل میں مرحلہ وار ہی آگے بڑھا جائے گا۔ بند کمرہ اجلاس میں صرف سلامتی کونسل کے ارکان شریک ہوں گے۔ واضح رہے کہ مقبوضہ کشمیر کے معاملے پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا اجلاس بلایا جانا سفارتی محاذ پر بھارت کی شکست ہے۔