Live Updates

ًجے کے ایل ایف کا کشمیریوں کیساتھ اظہار یکجہتی کیلئے 28اگست کو سیز فائر لائن پر دھرنے دینے کا اعلان

جمعہ 16 اگست 2019 21:21

Fراولاکوٹ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 16 اگست2019ء) جے کے ایل ایف نے 28اگست کو بھارتی مقبوضہ کشمیر کی عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے سیز فائر لائن پر دھرنے کا اعلان کر دیا لانگ مارچ جموں کشمیر کو تقسیم کرنے والی حد متارکہ لائن پر جموں سیکٹر کے علاقے تیتری نوٹ پر دھرنہ دے گا اور بھارتی مقبوضہ کشمیر کی عوام سے کرفیو ہٹائے جانے ان کے بنیادی انسانی حقوق بحال کرنے کے ساتھ ان کی جرات کو زبردست سرایا گیا جے کے ایل ایف کے مرکزی اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ وحدت کشمیر پر یقین رکھنے والی تمام قوم پرست تنظیموں بشمول یاسین ملک کی تنظیم اور تمام روایتی سیاسی جماعتوں ٹریڈ یونینز وکلاء تنظیموں ماسوائے بھارتی ایجنٹ سیاسی گروہ یوکے پی این پی تمام کشمیری تنظیوں سے رابطہ کرکے انہیں اس پر امن اور غیر مسلح مارچ میں شریک کیا جائے گا ہر تنظیم کو حق ہوگا کہ وہ اپنا جھنڈا استعمال کرسکے تتیری نوٹ کراسنگ پوائنٹ پر غیر معینہ مدت کے لیے یہ دھرنا ہوگا دوسرے مرحلے میں آ ر پار کی تمام وحدت پر یقین رکھنے والی قوتوں کو ساتھ لے کر سکردو اور کارگل سے لے کر جموں کشمیرکے ہر اہم مقام سے دونوں اطراف سیز فائر لائن توڑنے کی کال دی جائے گی اظہار یکجتی کے اس لانگ مارچ اور دھرنے کے بعد بائیس اکتوبر کو ایکٹ 74،معاہدہ کراچی ،منسوخی اور گلگت اور آزادکشمیر میں سٹیٹ سبجیکٹ رولز کی بحالی کے لیے مظفرآبا د کی طرف لانگ مارچ کیا جائے گااور ساتھ ہی پاکستان کے حقیقی آزادی پسند وں محمود اچکزائی ،حاصل بزنجو،رضا ربانی ، اور ن لیگ میں موجود حقیقت پسندسیاست دانوں ،دانشوروں سے روابط بڑھائے جائیں گے تاکہ وہ بھی ارون دیتی اور کمونسٹ پارٹی آف انڈیا کی طرح اپنے ریاست کو مجبور کریں کہ وہ توسیع پسندانہ عزائم ترک کرکے جموں کشمیر کو قومی شناخت اور سچی آزادی مہیا کریں جے کے ایل ایف کے چیرمین محمد صغیر خان کی صدا رت میںاس مرکزی اجلاس سے مرکزی عہد ے ران راجہ مظہر اقبال ایڈوکیٹ شعیب احمد خان عثمان چغتائی انصار احمد خان راجہ عابد ،عبدالحمید خان ،عامرچوہدری،شہباز کشمیری ،چوہدری وقارفیصل ملک ،عبید الرحمان، ماسٹر خلیل خان،خواجہ خلیل کشمیری سمیت سرکردہ راہنماوں نے خطاب کیا انہوںنے بھارت کی طرف سے دفعہ 370کے خاتمے کو مہاراجہ ہری سنگھ سے منسوب نام نہاد الحاق کے خاتمہ قرار دیا اور کہا اب جموں کشمیر پر بھارت آئین طور پر قابض ہو گیا ہے ۔

(جاری ہے)

صحیح معنوں میں تحریک آزادی کی اب شروعات ہوسکتی ہے۔عمران خان نے جموں کشمیر کو تین حصوں میں تقسیم کرنے کا اپنا دعوی سچ ثابت کر دکھایا کشمیر کمیٹی اور وزیر خارجہ کے ذریعے آزادی کا لولی پاپ اب قوم قبول نہیں کرے گی 1947کی حکومت کی بحالی واحد راستہ ہے جو اصل آزادی کی طرف جاسکتا ہے۔وقت نے ثابت کیا 1947 میں جو عوامی مسلح جدوجہد شروع ہوئی وہ درست فیصلہ تھا جس طرح قبائلوں نے بھارتی فوج کے جموں کشمیر میں داخلے کا جواز مہیا کیا اسی طرح گلگت کو اسلام آباد کی طرف سے ریاست جموں کشمیر سے کاٹ کر اپنے حصے کے طور رکھنا لداخ کو بھارت کا حصہ بنانے کا جواز بنا اس پر سیخ پا ہونے والے معائدہ کراچی منسوخ کریں جس کی وجہ سے یہ علاقے ہم سے کاٹے گئے بھارت کی اسمبلی آج وہی کردار ادا کر رہی جو ایکٹ ۴۷ کے نفاذ کے وقت مظفرآباد کی کھٹ پتلی اسمبلی نے ادا کیا تھا جموں لداخ میں بھارت کے لوگوں کے بسانے کا باعث بھی اسلام آبادہے جس نے گلگت اور چھوٹا گلہ بنجوسہ میں غیر ریاستیوں کو زمین الاٹ کی اور راولاکوٹ اور ڈوڈیال میں افغانیوں کو زمین اور ڈومیسائل الاٹ کیے اس کومنسوخ کیا جائے ورنہ اس آڑ میں بھارت اور آبادی لائے گی۔

انہوں نے کہا کہ عمر اور محبوبہ جس طرح آج الحاق ہند کی سیاست کرنے پر شرمندہ ہیں اسی طرح الحاق پاکستان کے نام پر مفادات لینے والے بھی جلد اپنی غلطی پر قوم سے معافی مانگیں گے ۔انہوںنے محمد یاسین ملک کے ساتھ بھارت اور جموں کشمیر کی جیلوں میں قید تمام قیدیوں جنکا تعلق کسی بھی مکتبہ فکر سے ہے جی بی میں گرفتار بابا جان اور کامریڈ افتخار کی رہائی کا مطالبہ کیا۔اور ساتھ ہی بھارت کی طرف سے یاسین ملک کی جے کے ایل ایف اور پاکستان کی طرف سے بالا ورستان فرنٹ پر عائد پابندی کو مسترد کرتے ہوئے یہ پابندیاں ہٹانے کا مطالبہ بھی کیا گیا
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات