بھارت کو سلامتی کونسل میں شکست کا اندازہ ہوگیا

اقوام متحدہ میں تعینات بھارتی مندوب پریس کانفرنس ادھوری چھوڑ کر فرار ہوگیا

muhammad ali محمد علی جمعہ 16 اگست 2019 22:13

بھارت کو سلامتی کونسل میں شکست کا اندازہ ہوگیا
نیویارک (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔16 اگست 2019ء) بھارت کو سلامتی کونسل میں شکست کا اندازہ ہوگیا، اقوام متحدہ میں تعینات بھارتی مندوب پریس کانفرنس ادھوری چھوڑ کر فرار ہوگیا۔ تفصیلات کے مطابق بھارت کو مقبوضہ کشمیر سے متعلق بلائے گئے سلامتی کونسل کے اجلاس میں ہونے والی شکست کا اندازہ ہوگیا ہے۔ اجلاس کے بعد اقوام متحدہ میں تعینات بھارت کے مستقل مندوب اکبرالدین کے طرز عمل نے بھارت کی شکست عیاں کر دی۔

اکبر الدین صحافیوں کی جانب سے کیے جانے والے سوالات کا جواب دینے کی بجائے پریس کانفرنس ادھوری چھوڑ کر چلے گئے۔

واضح رہے کہ مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے بھارتی اقدام اور اس کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کا بند کمرہ اجلاس ہوا۔

(جاری ہے)

اجلاس میں اقوام متحدہ کے 5 مستقل جبکہ 10 مستقل ارکان نے شرکت کی۔

اجلاس میں بھارت کو شکست کا سامنا کرنا پڑا اور سلامتی کونسل کے ارکان نے اتفاق کیا کہ مقبوضہ کشمیر ایک متنازعہ علاقہ ہے اور یہ مسئلہ بھارت کا اندرونی معاملہ نہیں ہے۔ اقوام متحدہ میں مستقل مندوب ملیحہ لودھی نے میڈیا کو بتایا کہ پاکستان اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اس اجلاس کا خیر مقدم کرتا ہے۔ہم جموں کشمیر کے مسئلے کا پُرامن حل چاہتے ہیں۔

اجلاس پاکستانی وزیر خارجہ کے خط پر طلب کیا گیا۔ نہتے کشمیریوں کی آواز آج دنیا کے اعلیٰ ترین فورم پر سنی گئی ہے۔ ملیحہ لودھی نے کہا کہ مقبوضہ جموں کشمیر میں لوگوں پر ظلم و جبر کیا جا رہا ہے۔ کشمیریوں کو قید کیا جا سکتا ہے ان کی آواز نہیں دبائی جا سکتی۔ پاکستان نے یہ کوشش مقبوضہ جموں و کشمیر کے عوام کیلئے کی ہے اور یہ مسئلے کے حل تک جاری رہے گی۔

اجلاس کی کاروائی کے حوالے سے چینی مندوب نے بتایا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے15اراکین ممالک کےمندوب نے اجلاس میں شرکت کی۔ سیکیورٹی کونسل اجلاس میں کشمیر کےمعاملے پر تفصیلی بات ہوئی۔ کشمیر کی صورتحال پر ارکان نے گہری تشویش کا اظہار کیا۔ اس حوالے سے سیکیورٹی جنرل اقوام متحدہ نے بھی کچھ دن پہلے بیان دیا تھا۔ کشمیر میں انسانی حقوق کی صورتحال پر ارکان نے گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔ کشمیر کا مسئلہ اقوام متحدہ کے چارٹر اور دو طرفہ معاہدہ کے تحت حل ہونا چاہیے۔ کشمیر ایک متنازعہ علاقہ ہے اس حوالے سے یکطرفہ فیصلوں سے گریز کرنا چاہیئے۔