دْبئی:بھارتی دوشیزہ کی عزت لُوٹنے والے پاکستانی ڈرائیور کو 10 سال کی قید ہو گئی

ملزم نے 21 سالہ لڑکی کو نوکری دلانے کے بہانے اپنے فلیٹ پر بُلا کر اسے جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا تھا

Muhammad Irfan محمد عرفان ہفتہ 17 اگست 2019 13:23

دْبئی:بھارتی دوشیزہ کی عزت لُوٹنے والے پاکستانی ڈرائیور کو 10 سال کی ..
دْبئی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین،17 اگست 2019ء) مقامی عدالت نے ایک پاکستانی ڈرائیور کو نوجوان بھارتی لڑکی سے جنسی زیادتی کے جُرم میں دس سال قید کی سزا سُنا دی ہے۔ جبکہ ملزم کو بغیر لائسنس شراب پینے کے جُرم میں مزید دو ماہ کی سزا بھی بھُگتنی ہو گی۔ تفصیلات کے مطابق 25 سالہ پاکستانی نوجوان ڈرائیونگ کے پیشے سے وابستہ ہے۔ اْس نے 21 سالہ بھارتی لڑکی کو نوکری دلانے کے بہانے اپنے فلیٹ پر بْلایا اور پھر اْس سے زیادتی کر ڈالی۔

وقوعے کے وقت پاکستانی ڈرائیور نے شراب پی رکھی تھی۔یہ واقعہ نائف کے علاقے میں پیش آیا۔ زیادتی کا نشانہ بننے والی لڑکی نے عدالت کو بتایا ”میں مارچ کے مہینے میں وِزٹ ویزہ پرابو ظہبی آئی تھی اور اپنی ایک خالہ کے گھر پر رہائش اختیار کر رکھی تھی۔

(جاری ہے)

ساتھ ساتھ میں نوکری بھی تلاش کر رہی تھی۔ خالہ کے فلیٹ میں ایک پاکستانی بھی مقیم تھا۔ اْس نے بتایا کہ اْس کا بھائی دْبئی میں ڈرائیور ہے جو مجھے کہیں نہ کہیں نوکری دلوا سکتا ہے۔

نوجوان نے اپنے بھائی کے ساتھ میرا رابطہ کروایا جس نے مجھے دْبئی آنے کو کہا۔ جب میں دْبئی گئی تو ملزم نے مجھے ایک پاکستانی سے ملوایا جس نے مجھے ایک ملازمت کی آفر کی۔ بعد میں مَیں ملزم کے ساتھ اْس کے فلیٹ چلی گئی۔ رات آٹھ بجے کا وقت تھا۔ جب میں نے ملزم سے کہا کہ میں واپس جانا چاہتی ہوں تو اْس نے کہا کہ تھوڑی دیر ٹھہر جاؤ، نوکری کے حوالے سے کچھ باتیں سمجھا دوں۔

ملزم نے اصرار کیا کہ میں اْس کے ساتھ رات کا کھانا کھا لوں، پھر وہ مجھے واپس چھوڑ آئے گا۔ اس کے بعد ملزم ڈرائیور مجھے ایک سٹوڈیو میں لے گیا جہاں چار پاکستانی لوگ بیٹھے شراب پی رہے تھے۔وہ مجھے ایک کمرے میں لے گیا اور دروازہ بند کر کے میرا موبائل مجھ سے چھین لیا۔ اور پھر زبردستی میرے کپڑے اْتار کر میری عزت تار تار کر ڈالی۔ میں اس دوران اْس کی منت سماجت کرتی رہی، رب کا واسطہ دیتی رہی، مگر اْس نے میری ایک نہ سْنی، بلکہ اْلٹا دھمکی دی کہ اگر میں نے پھر شور مچایا تو وہ کمرے کے باہر موجود باقی دوستوں کو بھی بْلا لے گا جومجھ سے اجتماعی زیادتی کر ڈالیں گے۔

اس کے بعد ملزم باہر سونے چلا گیا۔ فلیٹ پر موجود ملزم کے ایک دوست نے میری چیخ و پکار سْن کر مجھے فلیٹ سے باہر نکالا اور میرا پرس بھی لوٹا دیا۔ باہر گئی تو ایک پاکستانی ڈرائیور کی ٹیکسی روک کر اْس کو سارا ماجرا بتایا۔ جو مجھے قریبی تھانے لے گیا۔“ عدالت میں پاکستانی ڈرائیور نے بتایا کہ اْس نے بھارتی لڑکی کو بہت پریشان حالت میں دیکھا تھا۔

جس کے بناء پر وہ اْسے تھانے لے آیا۔ پاکستانی ڈرائیور نے بتایا کہ اْسے ملزم کی جانب سے ایک کال بھی آئی تھی کہ وہ اگر اس معاملے میں گواہی نہیں دے گا تو اْسے اچھی خاصی معقول رقم دی جائے گی تاہم اْس نے اپنے ضمیر کی آواز پر لبیک کہتے ہوئے عدالت کے سامنے ساری حقیقت بیان کر دی۔ متاثرہ لڑکی کے جسم سے ملزم کے ڈی این اے پائے جانے کی تصدیق ہو گئی۔جس کے بعد پاکستانی ڈرائیور کو سزا سُنا دی گئی۔