اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس نے بھارت کی عقل ٹھکانے لگا دی

بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں فون لائن کھولنے اور دیگر سہولیات کی فراہمی کا فیصلہ کر لیا

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین ہفتہ 17 اگست 2019 14:09

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس نے بھارت کی عقل ٹھکانے لگا دی
سری نگر (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 17 اگست 2019ء) : اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا گذشتہ روز مقبوضہ کشمیر کے معاملے پر اجلاس ہوا جس میں مستقل اور غیر مستقل اراکین نے کشمیر کی موجودہ صورتحال کو تشویش ناک قرار دیا اور مسئلے کو اقوام متحدہ کے چارٹر کے مطابق حل کرنے پر زور دیا۔ سلامتی کونسل کے اس اجلاس نے بھارت کے عقل بھی ٹھکانے لگا دی۔ سلامتی کونسل کے اجلاس میں سفارتی شکست کا سامنا ہونے اور اس کے پیش نظر بڑھنے والے دباؤ کے تحت بھارت نے اب مقبوضہ کشمیر میں فون لائن کھولنے اور دیگر سہولیات فراہم کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے جس پر عملدرآمد آج سے شروع ہو گا۔

ٹائمز ناؤ کی رپورٹ کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں فون لائن کھولنے اور انٹرنیٹ کی سہولیات کی فراہمی کے ساتھ ساتھ دیگر سہولیات کی فراہمی کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے جبکہ کشمیری بچے آئندہ ہفتے اسکول کُھلنے کے بعد اپنی تعلیمی سرگرمیاں دوبارہ سے بحال کر سکیں گے۔

(جاری ہے)

بھارتی میڈیا کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ کشمیریوں کو 2 جی انٹرنیٹ کی سہولیات فراہم کر دی گئی ہیں۔

بھارتی میڈیا کی رپورٹ میں مزید کیا کہا گیا آپ بھی دیکھیں:
یاد رہے کہ کشمیر میں آج کرفیو کا تیرہواں روز تھا۔ گذشتہ روز مسئلہ کشمیر کے معاملے پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا اجلاس ہوا تھا جس میں بھارت کے 3 اسٹریٹجک پارٹنرز نے بھی کشمیر کے معاملے پر اجلاس کے حوالے سے چین کی درخواست کی حمایت کی تھی۔ امریکہ، روس اور برطانیہ نے چین کی حمایت کی اور کہا کہ کشمیر کے معاملے پر اوپن سیشن بلایا جانا چاہئیے جبکہ ڈومنیک ریپبلک اور فرانس نے بھارت کی حمایت کرتے ہوئےاوپن سیشن کی مخالفت کی تھی۔

سلامتی کونسل کے 15اراکین ہیں جن میں سے 12اراکین نے اوپن سیشن کی حمایت کی۔ اراکین نے مقبوضہ کشمیر کی صورتحال کو گھمبیر قرار دیا تھا ، یہی مبینہ وجہ ہے کہ سلامتی کونسل میں سفارتی شکست اور اراکین کے دباؤ کے بعد بھارت نے کشمیر میں فون لائن کھولنے کا فیصلہ کیا۔