واشنگٹن میں کشمیریوں کا بھارتی سفارتخانے کے سامنے احتجاجی مظاہرہ

جب بھی پیلٹ گن سے بینائی چھیننے کی تصاویر دیکھتے ہیں رات کو سو نہیں پاتے،مقبوضہ جموںو کشمیر کرہ ارض کی سب سے بڑی جیل میں تبدیل ہوچکا ہے،مقررین

ہفتہ 17 اگست 2019 18:49

واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 اگست2019ء) مقبوضہ کشمیر میں مسلسل کرفیو اور مواصلاتی نظام کی معطلی کے خلاف واشنگٹن میں کشمیریوں اور ان کے ہمدردوں کی ایک بڑی تعدانے بھارتی سفارتخانے کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق مظاہرین نے کہاکہ بھارت نے گزشتہ 12روز سے مقبوضہ کشمیر میں ٹیلیفون ، انٹرنیٹ اور ذرائع ابلاغ کے تمام راستے بند کردیے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بچے کب سکول جائیں گے،ٹیلیفون اور انٹرنیٹ سروسز کب بحال ہونگیں ان سوالوں کے جواب نہیں مل رہے ہیں ۔مظاہرین نے کہاکہ مقبوضہ جموںو کشمیر کرہ ارض کی سب سے بڑی جیل میں تبدیل ہوچکا ہے۔ مظاہرے میںشامل سلیمان قریشی نے کہاکہ ہم خوش قسمت ہیں کہ ہم اس ملک میں ہیںجہاں ہم اپنی آواز بلند کرسکتے ہیںاس لیے ہمیںکشمیریوں کی آواز بننا ہوگا۔

(جاری ہے)

ملیحہ جمیل نے جواپنے شوہر اور چاربیٹیوں کے ساتھ مظاہرے میں شامل تھیں ، کہاکہ لوگ اسے پاکستان اور بھارت کے درمیان ایک تنازعہ سمجھتے ہیں لیکن سب سے زیادہ مشکلات کشمیریوں کو برداشت کرنا پڑتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ میری بیٹیاں یہاں پلی بڑی ہیں اوروہ کشمیر کے بارے میں کچھ نہیں جانتی لیکن اس ہفتے کشمیرکے بارے میں آنے والی خبروں سے انہیں پتہ چلاکہ وہاں کیا ہورہا ہے۔

ملیحہ نے کہاکہ ہمیں کشمیری عوام کی آواز بننا چاہیے کیونکہ ان کی آواز دبائی جارہی ہے۔ صائمہ مقبول شاہ نے کہاکہ کشمیریوں کی آواز دبائی جارہی ہے لیکن میں ان کی آواز ہوں ، میں ان کا جسم ہوں اسی لیے میں یہاں ہوں۔ انہوں نے کہاجب میں پیلٹ گن سے لوگوںکی بینائی چھیننے کی تصاویر دیکھتی ہوں تو رات کو سو نہیں پاتی۔ مظاہرین نے نریندر مودی کو فاشسٹ قراردیتے ہوئے ’’شیم شیم مودی‘‘ اور’’کشمیرسے فلسطین تک قبضہ جرم ہے‘‘کے نعرے لگائے۔

گزشتہ 12روزسے کشمیری باشندے نہ ٹیلیفون پر بات اورنہ ہی انٹرنیٹ پر کسی سے رابطہ کرسکتے ہیں۔ چار سے زائد لوگوں کے جمع ہونے پرپابندی ہے اور سکول بند کردیے گئے ہیں۔ بھارتی فورسز نے سڑکوں پر گشت کرتے ہوئے سینکڑوں کشمیریوں کو گرفتار کرلیا ہے۔جموںوکشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے کے بھارتی حکومت کے فیصلے کے خلاف کشمیریوں کو جب بھی موقع ملتاہے وہ احتجاجی مظاہرے کرتے ہیں جبکہ دنیا بھر میں مقیم کشمیری اور پاکستانی بھی بھارت کے غیر قانونی فیصلہ پر سراپا احتجاج ہیں۔