محکمہ زراعت پنجاب نے اگست کے دوسرے پندھڑوارے میں کپاس کی اچھی پیداوار کے حصول کیلئے سفارشات جاری کر دیں

ہفتہ 17 اگست 2019 18:57

لاہور۔17 اگست(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 اگست2019ء) ترجمان محکمہ زراعت کے مطابق کپاس کی فصل اس وقت نازک مرحلہ میں داخل ہو چکی ہے۔کاشتکار کپاس کی اچھی پیداوار کیلئے فصل کو آبپاشی کرتے وقت محکمہ موسمیات کی بارش کے متعلق پیشگوئی کو مدِ نظر رکھیں اور پھل پھول آنے پر کپاس کی فصل کو پانی کی کمی نہ آنے دیں اور پانی ترجیحاً شام کے وقت لگائیں۔

اس کے علاوہ جڑی بوٹیوں کے موثر تدارک کے لئے گوڈی یا جڑی بوٹی مار زہروں کا استعمال کریں۔اگر کپاس کی فصل کا قد 2 فٹ سے زیادہ ہے تو گلائیفوسیٹ بحساب 1200 ملی لیٹر فی ایکڑ شیلڈ لگا کر سپرے کریں تاکہ کپاس کی فصل سے جڑی بوٹیوں کا تدارک کیا جا سکے۔جہاں کپاس کا قد چھوٹا ہو وہاں ایک بوری یوریا فی ایکڑ ڈرم میں حل کر کے استعمال کریں اور یوریا کا استعمال اگست کے آخر تک مکمل کر لیں۔

(جاری ہے)

ترجمان محکمہ زراعت نے مزید کہا کہ کپاس کی فصل پر پتا مروڑ وائرس کے حملہ کی صورت میں کاشتکار آدھی بوری یوریا15 دن کے وقفے سے استعمال کریں۔علاوہ ازیں پوٹاشیم نائٹریٹ بحساب 200گرام،زنک سلفیٹ بحساب250 گرام، بورک ایسڈ بحساب300 گرام اور میگنشیم سلفیٹ500 گرام 100 لیٹر پانی میں حل کر کے فی ایکڑ سپرے کریں۔کاشتکار سفید مکھی،چست تیلہ،تھرپس اور گلابی سنڈی کے کنٹرول کیلئے محکمہ زراعت کے مقامی عملے کے مشورہ سے سپرے کریں ۔

خاص طور پر سفید مکھی کے انڈے ،بچے اور بالغ کو مد نظر رکھتے ہوئے زرعی ادویات کا انتخاب کریں اور سپرے کر تے وقت120 تا150 لیٹر پانی استعمال کریں اور سات دن کے وقفے سے دوبارہ سپرے کریں۔کاشتکار جڑی بوٹی مار زہروں اور کیڑوں کے کنٹرول کیلئے علیحدہ علیحدہ نوزل استعمال کریں اور ایک ہی گروپ کی زہروں کو بار بار سپرے نہ کریں۔اگر زیادہ بارش ہو تو کپاس کے کھیت سے زائد پانی کی نکاسی کا فوری انتظام کریں۔

متعلقہ عنوان :