حج کے دوران جن مکاتب میں حاجیوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ہے اس حوالے سے سعودی حکام کو آگاہ کر دیا گیا ہے اور ان کے خلاف کارروائی کا آغاز ہو چکا ہے

وفاقی وزیر مذہبی امور کی زیرصدارت اجلاس کے دوران ڈائریکٹر جنرل حج مکہ ساجد یوسفانی کی بریفنگ

ہفتہ 17 اگست 2019 22:32

حج کے دوران جن مکاتب میں حاجیوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ہے اس حوالے ..
مکہ مکرمہ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 اگست2019ء) ڈائریکٹر جنرل حج مکہ ساجد یوسفانی نے کہا ہے کہ حج کے دوران جن مکاتب میں حاجیوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ہے اس حوالے سے سعودی حکام کو آگاہ کر دیا گیا ہے اور ان کے خلاف کارروائی کا آغاز ہو چکا ہے۔ یہ بات انہوں نے وفاقی وزیر مذہبی امور نورالحق قادری کی زیرصدارت حج کے بعد حج انتظامات کے حوالے سے جائزہ اجلاس کے دوران کہی۔

ہفتہ کو یہاں وزیر مذہبی امور پیر نور الحق قادری کی زیر صدارت حج کے بعد انتظامات کے حوالے سے جائزہ اجلاس ہوا جس میں ڈی جی حج ڈاکٹر ساجد یوسفانی نے دوران حج اور حج کے بعد حجاج کرام کو سہولیات کی فراہمی کے حوالے سے بریفنگ دی۔ اجلاس میں دوران حج کوئی بڑا حادثہ نہ پیش آنے پر اظہار تشکر کیا گیا۔

(جاری ہے)

اجلاس کو بتایا گیا کہ حجاج کرام کو آب زمزم فراہم کرنے کے لئے خصوصی انتظامات کیے گئے ہیں۔

پاکستان کو منیٰ میں 47 مکاتب دیئے گئے 28 اولڈ منی جبکہ 19 نیو منیٰ میں واقع تھے۔ 13 مکاتب نے ٹرین جبکہ دیگر نے بسوں کے ذریعے سفر کیا، تمام اہم جگہوں پر معاونین حج کو تعینات کیا گیا تھا، منیٰ، مزدلفہ اور عرفات میں بہتر انتظامات کے لئے حج مشن موسسہ ساؤتھ ایشیاء کے ساتھ مسلسل رابطے میں رہا، اس سال حجاج کرام کو منی، عرفات اور مزدلفہ منتقل کرنے کے لیے بہتر انتظامات کیے گئے اور نئی بسیں فراہم کی گئیں۔ وفاقی وزیر کو بتایا گیا کہ منی میں صرف 2 مکاتب کے خلاف شکایات موصول ہوئیں۔ موصول ہونے والی شکایات کو متعلقہ سعودی ادارے تک پہنچا دیا گیا ہے۔ ان کے خلاف کارروائی کا آغاز کردیا گیا ہے۔