بھارتی خاتون سیاستدان کو شیطان قرار دے دیا گیا

سنیتا سنگھ کی جانب سے ہندو نوجوانوں کو مسلمان خواتین کے ’گینگ ریپ‘ پر اکسانے پر پاکستانی اداکارہ ارمینہ رانا خان نے اسے شیطان قرار دے دیا

Usman Khadim Kamboh عثمان خادم کمبوہ ہفتہ 17 اگست 2019 22:27

بھارتی خاتون سیاستدان کو شیطان قرار دے دیا گیا
کراچی (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔17 اگست 2019ء) بھارتی خاتون سیاستدان سنیتا سنگھ کی جانب سے ہندو نوجوانوں کو مسلمان خواتین کے ’گینگ ریپ‘ پر اکسانے پر پاکستانی اداکارہ ارمینہ رانا خان نے اسے شیطان قرار دے دیا ہے۔ ارمینہ خان نے ہندو خاتون کے بیان کی خبر ٹوئیٹ کرتے ہوئے لکھا کہ ’دوسری خواتین کے ’گینگ ریپ‘ کی دعوت دینے والی عورت ان کی نظر میں شیطان سے بڑھ کر ہے‘۔

پاکستانی اداکارہ نے اپنے ٹوئیٹ میں مزید لکھا کہ انہیں نہیں پتہ کہ دوسری خواتین کے گینگ ریپ پر مرد حضرات کو اکسانے والی خاتون کہاں سے آئی ہے۔ ارمینہ خان نے بتایا کہ جس ہندو خاتون نے نوجوانوں کو مسلمان خواتین کے گینگ ریپ کی دعوت دی تھی اسے سیاسی جماعت کے عہدے سے بھی ہٹا لیا گیا ہے۔
 اداکارہ ارمینہ رانا نے اپنے ٹوئیٹ میں جس ایک خبر شیئر کی جس کے مطابق بھارت کی حکمران جماعت بھارتی جنتا پارٹی کے خواتین ونگ کی خاتون سنیتا سنگھ نے کچھ روز قبل سوشل میڈیا کے ذریعے ہندو نوجوانوں کو مرد خواتین کا گینگ ریپ کرنے کے لیے اکسایا تھا۔

(جاری ہے)

سنیتا سنگھ نے اپنے پیغام میں ہندو نوجوانوں کو مشورہ دیا تھا کہ وہ 10 سے 12 افراد پر مشتمل ایک گینگ بنائیں اور مسلمانوں کے گھر گھر جا کر خواتین کو گینگ ریپ کا نشانہ بنائیں۔ سنیتا سنگھ کے مطابق بھارت کو بچانے کا اب ایک ہی حل بچا ہے اور وہ یہ ہے کہ ہندو نوجوان مسلمانوں کی ماؤں، بہنوں، بیٹیوں اور بیویوں کا گینگ ریپ کرنے کے بعد انہیں بیچ بازار میں پھانسی پر لٹکادیں۔ سنیتا سنگھ نے انتہائی اشتعال انگیز پوسٹ شیئر کرنے کے بعد فوری طور پر اسے ہٹا لیا تھا اور بعد ازاں محلا مورچا کی اعلیٰ عہدیدار خواتین نے ان کے بیان کا نوٹس بھی لیا تھا اور انہیں عہدے سے ہٹا کر پارٹی سے نکال دیا۔

متعلقہ عنوان :