فیس بک کو ایک اور پریشانی کا سامنا

نیا مگر دلچسپ فیچر فیس بک کے لیے مقدمے کا سبب بن گیا

Sajjad Qadir سجاد قادر اتوار 18 اگست 2019 06:44

فیس بک کو ایک اور پریشانی کا سامنا
لاہور ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 18 اگست2019ء)   جتنی بھی سوشل میڈیا سائٹس ہیں ان سب میں سے زیادہ مقبول فیس بک ہی ہے جس کے یوزرز دنیا بھر میں پائے جاتے ہیں۔فیس بک اپنے صارفین کے لیے ہمیشہ کوئی نیا فیچر یا پھر ٹرینڈ لانچ کرتا رہتا ہے۔اسی ٹرینڈ کو مدنظر رکھتے ہوئے فیس بک نے گزشتہ دنوں فیس ایپ نامی ایپلی کیشن لانچ کی تھی جو کہ اس کے گلے پڑ گئی ہے۔

چہرہ شناخت کرنے والی اس ایپ کے حوالے سے صارفین نے فیس بک پر پرائیویسی کا کیس دائر کر دیا ہے۔امریکا کی ایک عدالت نے چہرہ شناخت کرنے والی ٹیکنالوجی کے خلاف دائر 'اے کلاس ایکشن' مقدمے کو ختم کرنے کی فیس بک کی اپیل مسترد کردی۔فیس بک کی چہرہ شناخت کرنے والی ٹیکنالوجی کے خلاف اے کلاس ایکشن مقدمہ دائر کیا گیا تھا جس میں کہا گیا کہ فیس بک نے غیرقانونی طور پر صارفین کا بائیومیٹرک ڈیٹا اکٹھا کرکے محفوظ کیا۔

(جاری ہے)

فیس نے مذکورہ کیس کے خلاف امریکا کی فیڈرل اپیل کورٹ میں درخواست دائر کی تھی جسے تین رکنی بینچ نے متفقہ طور پر مسترد کر دیا۔میڈیا رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ فیس بک کی چہرہ شناخت کرنے والی ٹیکنالوجی سے متعلق مقدمے کا فیصلہ یہ بات ظاہر کرتا ہے کہ فیس بک پر مقدمہ دائر کرنے والے لوگوں کو ممکنہ طور پر اربوں ڈالر کا نقصان پہنچا۔فیس بک کے خلاف یہ فیصلہ ایسے وقت میں سامنے آیا جب کمپنی کو اس کی پرائیویسی کے حوالے سے قواعد پر سخت تنقید کا سامنا ہے جب کہ گزشتہ ماہ فیس بک کو ڈیٹا پرائیویسی کی تحقیقات کے بعد فیڈرل ٹریڈ کمیشن کی جانب سے کیا گیا پانچ بلین ڈالر کا تاریخی جرمانہ ادا کرنا پڑا۔

فیس بک نے فیصلے کے خلاف اپیل دائر کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس نے اپنی چہرہ شناخت کرنے والی ٹیکنالوجی کے استعمال سے متعلق ہمیشہ آگاہ کیا ہے، صارفین اس ٹیکنالوجی کو کسی بھی وقت آن یا آف کرسکتے ہیں۔فیس بک کے خلاف یہ مقدمہ 2015 میں امریکی ریاست ایلی نوئے سے تعلق رکھنے والے صارفین نے دائر کی جس میں کہا گیا فیس بک صارفین کا بائیومیٹرک ڈیٹا اکٹھا کرکے ریاست کی بائیومیٹرک پرائیویسی پالیسی ایکٹ کی خلاف ورزی کررہی ہے۔