بی جے پی رکن پارلیمنٹ نے لداخ کے معاملے کو اقوامِ متحدہ میں اٹھائے جانے پر خوشی کا اظہار کردیا

رکن پارلیمنٹ کے اپنی پارٹی کے منشور کے خلاف بیان پر بھارتیوں نے انہیں پاگل قرار دے دیا

Usman Khadim Kamboh عثمان خادم کمبوہ اتوار 18 اگست 2019 11:46

بی جے پی رکن پارلیمنٹ نے لداخ کے معاملے کو اقوامِ متحدہ میں اٹھائے جانے ..
نئی دہلی (اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین ۔18اگست 2019ء ) بی جے پی رکن پارلیمنٹ نے لداخ کے معاملے کو اقوامِ متحدہ میں اٹھائے جانے پر خوشی کا اظہار کردیا ہے۔ رکن پارلیمنٹ کے اپنی پارٹی کے منشور کے خلاف بیان پر بھارتیوں نے انہیں پاگل قرار دے دیا۔ لداخ سے منتخب بھارتی جنتا پارٹی سے تعلق رکھنے والے بھارتی رکن پارلیمنٹ کا لداخ کے حوالے سے دلچسپ بیان توجہ کا مرکز بن گیا ہے۔

بھارتیوں نے اپنے رکن اسمبلی کے بیان پر کہا کہ یا تو وہ نشے میں ہیں یا وہ پاگل ہیں۔ کچھ بھارتیوں نے انہیں دماغی مریض قراردیدیا ہے جبکہ پاکستانی انکے بیان سے محظوظ ہو رہے ہیں اور خوش ہیں۔ بھارتی ممبر پارلیمنٹ نے کہا تھا کہ وہ بہت خوش ہیں کہ مسئلہ کشمیر پر مودی جی کی قیادت میں بات ہو رہی ہے اور انکا علاقہ لداخ بھی اقوام متحدہ میں ڈسکس ہورہا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا تھا کہ جب کانگریس کی حکومت تھی تب لداخ کبھی پارلیمنٹ میں بھی ڈسکس نہیں ہوا تھا لیکن اب یہ اقوام متحدہ میں ڈسکس ہو رہا ہے۔ یہ بیان بی جے پی کے منشور کے خلاف جاتا ہے کیونکہ وہ نہیں چاہتے کہ کشمیر اور لداخ کا معاملہ اقوامِ متحدہ میں اٹھایا جائے جبکہ پاکستان نے یہ معاملہ سلامتی کونشل میں اٹھا دیا ہے اور بھارت کو سفارتی محاذ پر شکست کھانی پڑی ہے۔

اسی طرح بھارت کو کئی محاذوں پر ذلت کا سامنا ہے۔ اسی طرح بھارتی فوج کے افسر نے مقبوضہ کشمیر میں نہتے کشمیریوں پر ظلم کرنے سے انکار کر دیا ہے۔کرنل وجے اچاریہ نے بھارتی فوج کی جانب سے کشمیریوں پر ظلم کرنے کے حکم پر فوج سے استعفیٰ دے دیا۔ کرنل وجے نے سوشل میڈیا پر کہا ہے کہ انہوں نے استعفیٰ دیکر نئی دہلیواپس جانے کا فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ انکے استعفے کی وجہ کشمیر ہے۔ انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ ہم کیسے اپنے لوگوں کو مار سکتے ہیں، میں مزید یہ برداشت نہیں کرسکتا، ’بائے انڈین آرمی‘۔