حجاج کرام کی واپسی آسان بنانے کے لیے سعودی ایوی ایشن کا منفرد منصوبہ متعارف

منصوبے کے تجرباتی مرحلے کا آغاز ان شاء اللہ آج،اطلاق انڈونیشیا، ملائیشیا اور بھارت جانے والے حجاج کرام پر ہو گا،انتظامیہ

اتوار 18 اگست 2019 14:20

ریاض (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 اگست2019ء) سعودی عرب میں شہری ہوابازی کی جنرل اتھارٹی نے اِیاب (واپسی) کے نام سے ایک نئے منصوبے کا اعلان کیا ہے جو اللہ کے مہمانوں (حجاج کرام) کی خدمت میں اپنی نوعیت کی ایک منفرد مثال ہے۔منصوبے کے تجرباتی مرحلے کا آغاز ان شاء اللہ آج (پیر سی) ہو گا۔ منصوبے کا مقصد حجاج کرام کی واپسی کے سفر کے اقدامات کو ہوائی اڈے پہنچنے سے پہلے ہی اٴْن کی قیام گاہوں پر مکمل کرنے کو آسان بنانا ہے۔

رواں سال 1440 ہجری کے حج سیزن میں اس منصوبے کا اطلاق انڈونیشیا، ملائیشیا اور بھارت جانے والے حجاج کرام پر ہو گا۔سعودی سرکاری خبر رساں ایجنسی کے مطابق سعودی شہری ہوابازی کی جنرل اتھارٹی کے سربراہ عبدالہادی المنصوری کا کہناتھا کہ اتھارٹی اِیاب منصوبے کے ذریعے مسافروں کے تجربے کو آسان بنانے کے ساتھ جدہ کے کنگ عبدالعزیز انٹرنیشنل ایئرپورٹ اور مدینہ منورہ کے پرنس محمد بن عبدالعزیز انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر انتظار کا دورانیہ کم کرنا چاہتی ہے تا کہ حجاج کرام مکمل سہولت کے ساتھ اپنے وطن لوٹ سکیں۔

(جاری ہے)

المنصوری کے مطابق اِیاب منصوبہ رواں سال 1440 ہجری کے حج سیزن میں تجرباتی طور پر متعارف کرایا گیا ہے۔ پہلے مرحلے میں جدہ اور مدینہ منورہ کے دونوں ہوائی اڈوں پر 30 ہزار حجاج کرام اس سے مستفید ہوں گے۔ بعد ازاں اس خدمت کا دائرہ کار مملکت کے ہوائی اڈوں کے ذریعے تمام حجاج کرام ، معتمرین اور مسافروں تک پھیلا دیا جائے گا۔شہری ہوابازی کی جنرل اتھارٹی کے سربراہ نے اپنے بیان کے اختتام پر اِیاب منصوبے میں شریک تمام سرکاری اور قومی اداروں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے ان کی کوششوں کو گراں قدر قرار دیا۔

واضح رہے کہ اِیاب منصوبے کے تحت حجاج کرام کے سامان وصول کرنے کے اقدامات اٴْن کی قیام گاہوں سے مکمل کر لیے جائیں گے اور ان کی واپسی کا اندراج ہوائی اڈے پہنچنے سے پہلے خودکار طریقے سے کر لیا جائے گا۔