اگست2018ء سے2019ء تک سونے کی قیمت میں ریکارڈ اضافہ

ایک سال میں سونے کی قیمت میں34 ہزار250 روپے کا اضافہ ریکارڈ، پچھلے سال سونے کی فی تولہ قیمت54 ہزار750 روپے تھی، جبکہ سونے کی قیمت ایک سال میں89 ہزارکی بلند ترین سطح پرپہنچ گئی

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ اتوار 18 اگست 2019 19:25

اگست2018ء سے2019ء تک سونے کی قیمت میں ریکارڈ اضافہ
لاہور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔18 اگست 2019ء) تحریک انصاف کی حکومت کے ایک سال کے دوران سونے کی قیمت میں34 ہزار250 روپے کا اضافہ ریکارڈ ہوا ہے،پچھلے سال 18اگست 2018ء کوسونے کی فی تولہ قیمت54 ہزار750 روپے تھی، جبکہ ایک سال میں سونا32 ہزار250 روپے اضافے سے89 ہزارکی بلند ترین سطح پرپہنچ گیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق 18اگست2018ء سے 18اگست 2019ء تک سونے کی قیمت میں ریکارڈ اضافہ ہوا ہے۔

ڈالر کی قیمت بڑھنے کے ساتھ ساتھ عالمی مارکیٹ میں سے امپورٹ سونے کی قیمت بھی بڑھتی چلی گئی۔ بتایا گیا ہے کہ ایک سال کے دوران سونے کی قیمت میں34 ہزار250 روپے کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔ 18اگست 2018 کوسونے کی فی تولہ قیمت54 ہزار750 روپے تھی۔ جبکہ اب ایک سال میں سونا32 ہزار250 روپے کے اضافے سے89 ہزارکی بلند ترین سطح پرپہنچ گیا ہے۔

(جاری ہے)

اسی طرح ایک سال میں 10گرام سونے کی قیمت میں29 ہزار364 روپے کا اضافہ ہوا۔

18اگست2018ء کو10گرام سونے کی قیمت46 ہزار939 روپے تھی۔ جبکہ 10گرام سونے کی قیمت46 ہزار939 روپے سے بڑھ کر76 ہزار303 روپے ہوگئی ہے۔ دوسری جانب ادارہ برائے شماریات پاکستان اوراسٹیٹ بینک آف پاکستان کے اعدادوشمار کے مطابق رواں سال میں مئی2019ء کے دوران ملک کے تجارتی خسارہ میں سب سے زیادہ دو ارب94 کروڑ ڈالر کی نمایاں کمی واقع ہوئی ہے جبکہ اپریل2019ء کے دوران بھی دو ارب65کروڑ90 لاکھ ڈالر کی کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔

اعدادوشمارکے مطابق سال 2019ء میں جنوری تا جولائی کے دورا سات ماہ کے دوران پاکستان کے تجارتی خسارہ میں اوسطاً دو ارب ڈالر سے زائد کی کمی ہوئی ہے۔ جنوری2019ء کے دوران تجارتی خسارہ دو ارب46کروڑ10 لاکھ ڈالر تک کم ہوگیا جبکہ فروری 2019ء کیلئے تجارتی خسارہ کا حجم دو ارب29 کروڑ10 لاکھ ڈالر تک کم ہوگیا۔ اسی طرح مارچ2019ء کے دوران بھی تجارتی خسارہ میں کمی کا رجحان برقرار رہا اور اس دورا تجارتی خسارہ میں دو ارب17کروڑ60 لاکھ ڈالر کی کمی ہوئی ہے اور اپریل 2019ء کیلئے بھی تجارتی خسارہ میں دو ارب65کروڑ90 لاکھ ڈالر کی کمی سے قیمتی زرمبادلہ کی بچت ہوئی ہے۔

اسی طرح مئی 2019ء کے دوران پاکستان کے تجارتی خسارہ میں دو ارب 94 کروڑ ڈالر کی سب سے زیادہ کمی جبکہ جون2019ء میں دو ارب64 کروڑ70 لاکھ ڈالر اورجولائی2019ء میں دو ارب27 کروڑ ڈالر کی کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔ اقتصادی ماہرین نے کہا ہے کہ پرتعیش اور اندرون ملک تیار ہونے والی مصنوعات کی درآمدات کی حوصلہ شکنی کے حوالے سے حکومت کے اقدامات قابل ستائش ہیں جن سے نہ صرف مقامی صنعت کی ترقی اور فروغ میں مدد ملے گی بلکہ اس سے قومی خزانہ پر ادائیگیوں کے دبائو میں بھی کمی واقع ہوئی ہے۔