برکینا فاسو میں خوراک کا بد ترین بحران، ورلڈ فوڈ پروگرام کی ہنگامی امداد کی اپیل

پیر 19 اگست 2019 16:19

برکینا فاسو (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 اگست2019ء) ورلڈ فوڈ پروگرام (ڈبلیو ایف پی) نے کہا ہے کہ افریقی ملک بُرکینا فاسو میں بھوک، عدم استحکام اور نقل مکانی کے باعث لاکھوں لوگ بدترین زندگی گزار رہے ہیں اور انہیں انسانی بنیادوں پر فوری امداد کی ضرورت ہے۔ امریکی خبر رساں ادارے کے مطابق ورلڈ فوڈ پروگرام (ڈبلیو ایف پی) نے خوراک کے بدترین بحران کے باعث متاثرہ آبادی کے لیے انسانی بنیادوں پر ہنگامی امداد کی اپیل کی ہے۔

ورلڈ فوڑ پروگرام کے ترجمان ایغو ویرہوزل نے ’’وائس آف امریکا‘‘ کو بتایا کہ جون سے ستمبر کے درمیان خوراک کی شدید کمی کا سامنا رہتا ہے کیونکہ ان مہینوں میں خوراک کی پیداوار نہیں ہوتی، لوگوں کے لیے خوراک کی تلاش ایک مشکل کام ہے اور بعض اوقات ان کی خوراک تک رسائی بھی نہیں ہو پاتی جبکہ امن عامہ کی صورت حال کے باعث لوگ بازاروں تک نہیں جا پاتے یا اپنے کھیتوں میں کام نہیں کر سکتے جس کے باعث یہاں بڑی آبادی کو خوراک کی کمی کا سامنا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ لوگوں کو فوری مدد کی ضرورت ہے، ان لوگوں کی مدد کے لیے ہمیں خوراک کی ہنگامی امداد درکار ہے۔ ایغو ویرہوزل نے مزید بتایا کہ ورلڈ فوڈ پروگرام 7 لاکھ لوگوں کی مدد کی منصوبہ بندی کر رہا ہے، اس پروگرام کے تحت نقل مکانی کرنے والے 2 لاکھ 20 ہزار افراد بھی فائدہ اٹھا سکیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ جتنے لوگوں نے نقل مکانی کی ہے اتنے ہی متاثرہ افراد ان نقل مکانی کرنے والوں کی میزبان برادریوں کے بھی ہیں، یہ دونوں طبقات خوراک کی کمی کا شکار ہیں۔ ورلڈ فوڈ پروگرام نے برکینا فاسو کے متاثرین کی رواں سال کے آخر تک کی ضروریات پوری کرنے کے لیے فوری طور پر 3 کروڑ 53 لاکھ ڈالرز کی امداد کی اپیل کی ہے۔

متعلقہ عنوان :