Live Updates

علی زیدی کی کلین کراچی مہم کے منفی اثرات اس شہر پر مرتب ہورہے ہیں،سعید غنی

نالوں میں موجود کچرے کو شہر کے مختلف علاقوں میں پھیلائے جانے کے باعث شہر کی حالت زار مزید خراب ہورہی ہے اگر وہ لینڈ فل سائیڈ تک کچرہ نہیں پھینک سکتے تو اللہ کے واسطے اس مہم کو بند کردیں،وزیر بلدیات سندھ کی میڈیا سے بات چیت

پیر 19 اگست 2019 17:45

علی زیدی کی کلین کراچی مہم کے منفی اثرات اس شہر پر مرتب ہورہے ہیں،سعید ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 اگست2019ء) وزیر اطلاعات و محنت سندھ سعید غنی نے کہا ہے کہ وفاقی وزیر علی زیدی کی کلین کراچی مہم کے منفی اثرات اس شہر پر مرتب ہورہے ہیں اور ان کی جانب سے نالوں میں موجود کچرے کو شہر کے مختلف علاقوں میں پھیلائے جانے کے باعث شہر کی حالت زار مزید خراب ہورہی ہے، اگر وہ لینڈ فل سائیڈ تک کچرہ نہیں بھینک سکتے تو اللہ کے واسطے اس مہم کو بند کردیں۔

ہمارے پاس کوئی اسی پیرنی نہیں کہ وہ تعویذ دے اور بارشوں کا پانی نکل جائے۔ پیپلز پارٹی کی حکومت جادو اور ٹولے پر نہیں چلتی بلکہ وہ اپنی قیادت کے فیصلوں پر چلتی ہے۔ گذشتہ ایک سال اس ملک کے 22 کروڑ عوام کے لئے تاریخ کا بدترین سال قرار دیا جائے تو بے جا نہ ہوگا۔ ان خیالات کا اظہار انہوںنے پیر کو سندھ اسمبلی کے باہر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

وزیر اطلاعات سندھ سعید غنی نے کہا کہ گذشتہ روز گھارو کے ایک ہوٹل میں غیر مسلم خواتین کو ہوٹل انتظامیہ کی جانب سے صرف اس بناء پر کھانا نہیں دیا گیا کہ وہ غیر مسلم ہیں، جس پر وزیر اعلیٰ سندھ نے سخت نوٹس لیا ہے اور اس کی انکوائیری کے لئے ڈپٹی کمشنر اور ایس ایس پی کو احکامات جاری کردئیے ہیں۔ سعید غنی نے کہا کہ ہم مذہب کے نام پر تقسیم اور نفرت کو کسی صورت برداشت نہیں کریں گے اور اس واقعہ کے بعد اگر یہ بات درست ہوئی تو مذکورہ ہوٹل اور اس کی انتظامیہ کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

سعید غنی نے کہا کہ وفاقی حکومت کی جانب سے ان کے وزیر علی زیدی کی جانب سے کلین کراچی مہم کا آغاز کیا گیا ہے، جس میں انہوںنے نالوں کی صفائی اور بعد ازاں شہر سے کچرے کی صفائی کے دعوے کئے تھے۔ لیکن افسوس کہ اس مہم میں انہوں نے آج تک جتنے نالے صاف کئے یا جن جن علاقوں میں کچرہ اٹھایا اس میں سے ایک ٹرک بھی لینڈ فل سائیڈ پر نہیں پہنچایا گیا بلکہ نالوں میں سے نکلنے والا گند اور کچرہ انہوں نے شہر کے مختلف پارکس، گرائونڈ اور سڑکوں پر پھینک دیا یعنی انہوں نے کچرہ نالوں سے نکال کرشہر میں پھیلا دیا ہے۔

انہوںنے کہا کہ علی زیدی کی جانب سے یہ دعوی کیا گیا کہ میں نے ان کو ایسا کرنے کو کہا ہے تو میں انہیں چیلنج کرتا ہوں کہ وہ ثابت کریں کہ میں نے انہیں کہا ہے بلکہ میں نے ان کو اس مہم کے آغاز سے ایک روز قبل ہی کہا تھا کہ آپ کچرہ لینڈ فل سائیڈ پر ڈالیں گے اور اس کے لئے اس وقت میں وزیر بلدیات تھا اس حیثیت سے میں نے سندل سولڈ ویسٹ کے ایم ڈی اور دیگر کو بھی پابند کردیا تھا۔

ایک سوال پر سعید غنی نے کہا کہ کلین کراچی مہم دراصل شہر کو صاف کرنے کی نہیں بلکہ شہر کو گندہ کرنے کی مہم لگ رہی ہے۔ انہوںنے کہا کہ اس مہم کے بعد شہر کے کم و بیش تمام علاقوں میں صفائی کی صورتحال خراب ہوئی ہے اور اس کی وجہ اس مہم کے دوران نالوں اور دیگر علاقوں سے کچرے کو پارکس، گرائونڈ، سمندر اور ندی کے کناروں اور اہم شاہراہوں پر پھیکنا ہے اس لئے میں علی زیدی اور وفاقی حکومت سے استدعا کرتا ہوں کہ وہ کراچی کو مزید مشکلات سے دوچار نہ کریں اور اگر وہ صفائی کا کچرہ لینڈ فل سائیڈ پر نہیں پھینک سکتے تو اللہ کے واسطے اس مہم کو بند کردیں۔

ایک اور سوال پر وزیر اطلاعات و محنت سندھ سعید غنی نے کہا کہ وفاقی حکومت نے اپنے ایک سالہ دور حکومت میں جو ظلم اس ملک کے 22 کروڑ عوام پر ڈھائے ہیں اس کی مثال اس ملک کی تاریخ میں نہیں ملتی۔ انہوںنے کہا کہ اس ملک کی معیشت کا بیڑہ غرق اس حکومت نے کیا۔ ڈالر کے مقابلے پاکستان کی کرنسی کی قیمت میں کمی اس ایک سال میں جتنی ہوئی اس کی مثال نہیں ملتی، گیس، بجلی، پیٹرول، ڈیزل،سی این جی، ادویات، گھی، تیل، آٹا، دالیں غرض ضروریات زندگی کی تمام اشیاء کی قیمتوں میں ہوش ربا اضافہ بھی اس نالائق اور نااہل حکومت کے ایک سال کے دوران ہوا۔

انہوں نے کہا کہ عمران نیازی ایک سال قبل تک تمام حکمرانوں کو کرپٹ اور سالانہ ہزاروں ارب روپے کی اس ملک میں کرپشن کا دعوہ کرتے ہیں وہ بتائیں کہ جو کرپشن ماضی میں ہوتی تھی وہ تو ان کی حکومت میں نہیں ہوئی تو وہ ہزاروں ارب روپے کہاں ہیں۔ انہوںنے کہا کہ آئندہ بھی ہمیں اس حکومت اور ان حکمرانوں سے بہتری کی کوئی امید نظر نہیں آتی۔ انہوں نے کہا کہ اس حکومت نے ایک سال کے دوران میڈیا پر پابندیاں عائد کی۔

عدلیہ کو سازشوں کا نشانہ بنایا اور سیاسی انتقامی کارروائیوں کا ایک طویل سلسلہ شروع کیا الغرض اگر یہ کہا جائے کہ گذشتہ سال پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا سال تھا تو بے جا نہ ہوگا۔ ایک اور سوال پر انہوںنے کہا کہ سندھ حکومت کی اگر کارکردگی کا دیگر تین صوبوں اور وفاق سے موازنہ کیا جائے تو میرا دعوہ ہے کہ سندھ حکومت نے سب سے زیادہ اس صوبے میں ترقیاتی کام کروائے حالانکہ ہمارے بہت سے ترقیاتی منصوبے وفاقی حکومت کی نااہلی اور ایف بی آر کی جانب سے ملکی تاریخ میں پہلی بار رونیو کلیکشن میں کمی کے باعث سندھ حکومت کو 125 ارب روپے کی کٹوتی نے ہمارے ترقیاتی کاموں میں رکاوٹ کھڑی کی۔

ٹھٹھہ اور دیگر اندرون سندھ میں بارشوں کے بعد تاحال نکاسی آب نہ ہونے کے اپوزیشن کے الزام کے سوال پر انہوں نے کہا کہ بارشوں کے بعد کئی علاقوں میں بارش کا پانی جمع ہوا اور اس دوران سمندر میں ہائی ٹائیڈ کے باعث ہمیں مشکلات کا بھی سامنا ہے لیکن ہم اس کے لئے تمام وسائل کو بروئے کارلایا جارہا ہے۔ انہوںنے کہا کہ ہمارے پاس نہ تو کوئی پیرنی ہے اور نہ کوئی تعویذ کے ہم تعویذ گنڈہ کرکے پانی کو نکال دیں۔

بلوچستان اور سندھ کے کوسٹل ہائی ویز پر وفاقی حکومت کی جانب سے اپنے کنٹرول میں لینے کے سوال پر وزیر اطلاعات سندھ سعید غنی نے کہا کہ آئینی طور پر جو محکمہ اور جگہ جس صوبے کے پاس ہے اس میں مداخلت غیر آئینی ہوگی اور ہم کسی بھی غیر قانونی اور غیر آئینی کام کو نہیں ہونے دیں گے۔ ایک اور سوال پر انہوںنے کہا کہ جن حکمرانوں کی نالائقی کی وجہ سے اس ملک کے 22 کروڑ عوام کی زندگی اجیرن بن گئی ہو، کشمیر میں ہمارے کشمیری بھائی بھارتی ظلم کا شکار ہوں ان حکمرانوں کو نالائق نہیں بلکہ نالائق ترین نہ کہا جائے تو اور کیا کہا جائے۔

انہوںنے کہا کہ خود وزیر اعظم عمران نیازی، ان کے وزراء سب چن چن کر نالائق جمع ہوئے ہیں۔انہوںنے کہا کہ پیپلز پارٹی جادو، ٹولے یا تعویذ گنڈوں پر حکومت نہیں کرتی بلکہ وہ اپنی قیادت کی ایماء اور ان کی ہدایات پر حکومت کرتی ہے۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات