مقبوضہ کشمیر میں ہزاروںلوگوں نے کرفیو توڑ کر احتجاجی مظاہرے کئے

بھارتی فورسز خواتین اور بچیوں کی توہین کررہی ہیں: رپورٹ

پیر 19 اگست 2019 19:58

سرینگر ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 اگست2019ء) مقبوضہ کشمیر میں آج لوگوں نے کم از کم 47مقامات پر کرفیو اوردیگر پابندیاں توڑ کربھارت کے غیر قانونی قبضے اور بھارتی حکومت کی طرف سے دفعہ 370کے خاتمے کے خلاف زبردست احتجاجی مظاہرے کئے۔کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق بھارتی فورسز نے گزشتہ روزسرینگر کے علاقوںصورہ ، رعناواری، نوہٹہ ، لالبازار، گوجوارہ اور کاٹھی دروازہ اورضلع اسلام آباد کے علاقے ڈورو میں احتجاجی مظاہرین پر گولیاں اور پیلٹ فائر کئے اور آنسو گیس کے گولے داغے جس سے ایک لڑکی اور ایک بچے سمیت متعدد افراد زخمی ہوگئے۔

قابض بھارتی انتظامیہ نے 5اگست کونریندرمودی حکومت کی طرف سے جموںوکشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے اورعلاقے میں کرفیو اور دیگر پابندیوں کے نفاذ کے بعدہزاروں لوگوں کو گرفتارکیا ہے۔

(جاری ہے)

گرفتار افراد میں سے زیادہ تر لوگوں کو کشمیر سے باہر کی جیلوں میں منتقل کیاگیا ہے کیونکہ کشمیر کی جیلوں میں مزید قیدیوں کے لیے گنجائش نہیں ہے۔ بھارتی فوجیوں اور دیگر پیراملٹری فورسز کے اہلکاروں نے وادی کشمیر کے مختلف علاقوں میں گھروں پر چھاپوں کے دوران انسانی حقوق کی کھلی خلاف ورزی کرتے ہوئے خواتین اور لڑکیوں کی توہین کی اورسینکڑون نوجوانوں کو گرفتار کرلیاہے۔

اس بات کا نکشاف نئی دہلی میں انسانی حقوق کے ایک گروپ نے اپنی ایک رپورٹ میںکیا ہے۔ رپورٹ وادی کشمیر اور اس کے مضافات میں سینکڑوں لوگوں سے بات چیت کے بعد تیار کی گئی ہے۔ دریں اثناء مقبوضہ کشمیر میں آج کرفیواور مواصلاتی نظام کی معطلی کاپندرہواں دن ہے۔ علاقے میں گزشتہ دو ہفتوں سے لینڈ لائن ، موبائل فون اور انٹرنیٹ سروسز معطل ہیں۔

بچوں کے لیے غذا اور زندگی بچانے والی ادویات سمیت اشیائے ضروریہ کی شدید قلت کے باعث علاقے میں انسانی بحران جنم لے رہا ہے۔ بھارت سے 18ڈاکٹروں پر مشتمل ایک گروپ نے خبردارکیا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں مسلسل کرفیو اور مواصلاتی نظام کی معطلی کے باعث پیدا ہونے والی سنگین صورتحال کی وجہ سے حفظان صحت کے حقوق پامال ہورہے ہیں۔ ڈاکٹروں نے ایک مشترکہ خط میں بھارتی حکومت پر زوردیا ہے کہ وہ علاقے میں فوری طورپر کرفیو اٹھالے۔

مقبوضہ کشمیر کی پوری سیاسی قیادت بشمول سید علی گیلانی ،میرواعظ عمرفاروق ، سابق کٹھ پتلی وزرائے اعلیٰ فاروق عبداللہ ، عمر عبداللہ اور محبوبہ مفتی اپنے سیاسی رہنمائوں اور کارکنوں کے ہمراہ مسلسل گھروں یا جیلوں میں نظربند ہے۔ ادھر کینیڈا کے شہر ٹورنٹو میں ہزاروں افراد نے احتجاجی ریلی نکال کر مقبوضہ کشمیر کے مظلوم عوام کے حق میں اپنی آواز بلند کی ہے۔

احتجاجی مظاہرے میں تمام مذاہب اور زندگی کے ہرشعبے سے تعلق رکھنے والے افراد نے شرکت کی۔ ریلی کا اہتمام فرینڈز آف کشمیر کنیڈا نے کیاتھا۔ مظاہرین نے ہاتھوں میں پلے کارڈز اور بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر’’مودی نیا ہٹلر ہے‘‘اور ’’کون کہتا ہے کہ ہٹلر مرچکا ہے، بھارت کے وزیر اعظم مودی سے ملو‘‘جیسے نعرے درج تھے۔