آرمی چیف کی مدتِ ملازمت میں توسیع سے فوج میں اعلی سطح پر ترقیوں کا مسئلہ نہیں ہو گا: سینیئر تجزیہ کار

دو لیفٹینینٹ جنرلز کی جنرل کی حیثیت سے ترقی ہو گی ایک کی تعیناتی بطور چیرمین جوائنٹ چیف اور دوسرے کی وائس چیف آف آرمی اسٹاف ہوگی: کامران خان

Usman Khadim Kamboh عثمان خادم کمبوہ پیر 19 اگست 2019 19:23

آرمی چیف کی مدتِ ملازمت میں توسیع سے فوج میں اعلی سطح پر ترقیوں کا مسئلہ ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 19 اگست 2019ء) سینیئر تجزیہ کار اور صحافی کامران خان نے آرمی چیف کی مدتِ ملازمت میں توسیع پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ آرمی چیف کی مدتِ ملازمت میں توسیع سے فوج میں اعلی سطح پر ترقیوں کا مسئلہ نہیں ہو گا۔ انہوں نے اس کی وجہ یہ بتائی ہے کہ دو لیفٹینینٹ جنرلز کی جنرل کی حیثیت سے ترقی ہو گی ایک کی تعیناتی بطور چیرمین جوائنٹ چیف اور دوسرے کی وائس چیف آف آرمی اسٹاف ہوگی۔

کامران خان نے اپنے ٹویٹر پیغام میں کہا ہے کہ ’’جنرل باجوہ کی حد درجہ ضروری ایکسٹینشن سے فوج میں اعلی سطح پر پروموشنز کا مسئلہ نہیں ہوگا میری اطلاع بہت جلد دو لیفٹینینٹ جنرلز کی جنرل کی حیثیت سے ترقی ہو گی ایک کی تعیناتی چیرمین جوائنٹ چیف دوسرے کی وائس چیف آف آرمی اسٹاف ہوگی مجھے یقین ہے آئندہ 3 سال پاکستان کی ترقی کے سال ہیں ‘‘۔

(جاری ہے)

 
 
خیال رہے کہ آج جنرل قمر جاوید باجوہ کی مدتملازمت میں تین سال کی توسیع کر دی گئی۔ تفصیلات کے مطابق جنرل قمر جاوید باجوہ مزید تین سال کے لیے آرمی چیف کے عہدے پر مقرر رہیں گے۔ جنرل قمر جاوید باجوہ 29 نومبر 2019ء کو اپنے عہدے سے ریٹائر ہو رہے تھے لیکن اب ان کی مدت ملازمت میں مزید تین سال کی توسیع کر دی گئی ہے جس کے تحت جنرل قمر جاوید باجوہ نومبر 2022ء تک چیف آف آرمی اسٹاف کے عہدے پر برقرار رہیں گے۔

وزیراعظم آفس کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا کہ جنرل قمر جاوید باجوہ کی مدت ملازمتمیں تین سال کی توسیع کر دی گئی ہے۔ اس فیصلے کے بعد کہا جا رہا تھا کہ کئی فوجی افسران کی ترقیاں متاثر ہوں گی لیکن اب سینئیر صحافی نے کہا ہے کہ ایسا نہیں ہو گا۔