Live Updates

ریاست مدینہ کی طرز پر ملک کو فلاحی مملکت بنانا وزیراعظم عمران خان کی ترجیح ہے،

وزیراعظم کے وژن کے مطابق حکومتی اصلاحاتی ایجنڈا ترتیب دیا گیا ہے، پائیدار ترقی کیلئے حکومت کو کچھ مشکل فیصلے بھی کرنا پڑے، ملک کے پسماندہ طبقہ کی فلاح کیلئے ’’احساس پروگرام‘‘ شروع کیا گیا، نئے پاکستان میں طاقتور اور غریب سب کیلئے قانون یکساں ہے، دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان نے ہزاروں جانیں قربان کیں، خطہ میں امن کیلئے فوج اور حکومت ایک صفحے پر ہیں، افغان امن عمل میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کا اہم کردار ہے وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان کی پی ٹی وی نیوز کے پروگرام میں خصوصی گفتگو

پیر 19 اگست 2019 21:47

ریاست مدینہ کی طرز پر ملک کو فلاحی مملکت بنانا وزیراعظم عمران خان کی ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 اگست2019ء) وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ ریاست مدینہ کی طرز پر ملک کو فلاحی مملکت بنانا وزیراعظم عمران خان کی ترجیح ہے، وزیراعظم عمران خان کے وژن کے مطابق حکومتی اصلاحاتی ایجنڈا ترتیب دیا گیا ہے، پائیدار ترقی کیلئے موجودہ حکومت کو کچھ مشکل فیصلے بھی کرنا پڑے، ملک کے پسماندہ طبقہ کی فلاح کیلئے ’’احساس پروگرام‘‘ شروع کیا گیا، نئے پاکستان میں طاقتور اور غریب سب کیلئے قانون یکساں ہے، دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان نے ہزاروں جانیں قربان کیں، خطہ میں امن کیلئے فوج اور حکومت ایک صفحے پر ہیں، افغان امن عمل میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کا اہم کردار ہے۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کو پی ٹی وی نیوز کے ایک پروگرام میں خصوصی گفتگو میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ خطہ میں امن یقینی بنانے کیلئے افواج پاکستان نے اہم کردار ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان نے ہزاروں جانیں قربان کیں، خطہ میں امن کیلئے فوج اور حکومت ایک صفحے پر ہیں، خطہ میں امن کیلئے افغان امن انتہائی ضروری ہے۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان کئی سال سے اس مؤقف کو دہراتے رہے کہ افغان مسئلہ کا حل بات چیت ہے ۔ معاون خصوصی نے کہا کہ 17 سال بعد پاکستان افغانستان کی امن کی کوششوں کا حصہ بنا، پاک فوج اور قوم کی قربانیوں سے قبائلی اضلاع میں امن قائم ہوا۔ ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ جب حکومت سنبھالی تو ملک کو معیشت سمیت متعدد چیلنجز درپیش تھے، ملکی معیشت اس قدر زبوں حالی کا شکار تھی کہ ملک ڈیفالٹ کرنے جا رہا تھا، حکومت کا پہلا ہدف معاشی استحکا م تھا۔

انہوں نے کہا کہ ملکی معشیت کو سنبھالا دینے کیلئے اخراجات میں کمی ضروری تھی، وزیراعظم کے کفایت شعاری وژن کے تحت حکومتی اخراجات میں نمایاں کمی لائی گئی۔ معاون خصوصی نے کہا کہ مشکل حالات میں قوموں کو قربانیاں دینا پڑتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دفاعی بجٹ میں بھی معاشی حالات کے تناظر میں اضافہ نہیں کیا گیا، عوام نے گلے سڑے نظام سے نجات کیلئے عمران خان کو مینڈیٹ دیا۔

انہوں نے کہا کہ حکومتی اصلاحاتی ایجنڈا وزیراعظم عمران خان کے وژن کے مطابق ترتیب دیا گیا، ملک کی پائیدار ترقی کیلئے موجودہ حکومت کو کچھ مشکل فیصلے بھی کرنا پڑے، ملک کو ریاست مدینہ کی طرز پر فلاحی مملکت بنانا وزیراعظم عمران خان کی ترجیح ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے پسماندہ طبقہ کی فلاح کیلئے ’’احساس پروگرام‘‘ شروع کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ماضی کے حکمرانوں نے قانون کی بالادستی کی بجائے آئین کو مفادات کے تابع کر رکھا تھا، نئے پاکستان میں طاقتور اور غریب سب کیلئے قانون یکساں ہے۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان قائداعظم کے پاکستان کے خواب کو شرمندہٴ تعبیر کرنا چاہتے ہیں۔ ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ اپوزیشن کو سمجھنا ہو گا کہ یہ سیاست کا نہیں پاکستان اور کشمیر کیلئے متحد ہونے کا وقت ہے، اپوزیشن کو ان حالات میں ملک و قوم کیلئے تعمیری کردار ادا کرنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی وی اور دیگر اداروں کو اصلاحات کے ذریعے مستحکم بنانے کیلئے کوشاں ہیں۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات