Live Updates

ضلع ٹھٹھہ کے کئی دیہات زیر آب اور مکین امداد کے منتظر ہیں، سندھ حکومت سورہی ہے،

سیم نالوں کے بندوں کی پشتوں اور بھل صفائی کے نام پر بڑی کرپشن کی گئی ہے، ٹھٹہ میں ڈوبے ہوئے لوگ حکومتی امداد کے منتظر ہیں پی ٹی آئی سندھ کے صدر حلیم عادل شیخ کی خرم شیر زمان کے ہمراہ پریس کانفرنس

پیر 19 اگست 2019 22:22

ضلع ٹھٹھہ کے کئی دیہات زیر آب اور مکین امداد کے منتظر ہیں، سندھ حکومت ..
کراچی۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 اگست2019ء) پاکستان تحریک انصاف سندھ کے صدر و پارلیمانی لیڈر حلیم عادل شیخ نے کہا ہے کہ ضلع ٹھٹھہ کے علاقوں میں حالیہ موسلا دھار بارشوں میں اور سیم نالوں نے بڑی تباہی مچاہی دی ہے، 350 سے زائد دیہات زیر آب ہیں جس میں اسکول، سینکڑوں گائوں، قبرستان، زرعی کاشت اور درگاہیں بھی متاثر ہوئی ہیں جبکہ انتظامیہ کے ناقص انتظامات اور منصوبہ بندی نہ کرنے کے باعث ٹھٹھہ ضلع کی 80 فیصد زراعت تباہ ہو گئی ہے جس کی وجہ سے آباد گاروں کو بھاری نقصان پہنچا ہے۔

یہ بات انہوں نے پیر کو رکن سندھ اسمبلی خرم شیر زمان کے ہمراہ سندھ اسمبلی کے باہر پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ حلیم عادل شیخ نے سندھ حکومت خالی دعوے کرتے دکھائی دیتی رہی ہے، عملی اقدامات نہ ہونے کے برابر ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے مزید کہا کہ سیم نالوں کی پشتیں مضبوط کرنے اور نہروں کی بھل صفائی کے نام پر ایریگیشن ڈپارٹمنٹ میں بڑی کرپشن کی گئی ہے جس کی وجہ سے ضلع ٹھٹھہ کے علاقے زیر آب آچکے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ دریائے سندھ میں سیلابی خدشات بتائے گئے ہیں اگر پیشگئی اقدامات نہ اٹھائے گئے تو مزید کئی ساحلی علاقے زیر آب آسکتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ برسات متاثرین کی حکومتی سطح پر کسی نے بھی مدد نہیں کی ہے، سندھ حکومت کے لوگ وہاں نظر نہیں آرہے ہیں۔ ٹھٹہ میں نالے اور پشتوں پر اخراجات کی تحقیقات کی جائے، سارا پیسہ جعلی اکائونٹس کے ذریعے ہڑپ کیا گیا ہے۔

حلیم عادل شیخ نے کہا کہ میں سندھ کو ڈوبتا دیکھ رہا ہوں، بندوں پر پیسہ نہیں لگا ہے جبکہ عوام پریشان حال ہیں۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ زراعت کو اربوں روپے ملتے ہیں لیکن عملی کام نہیں کیا جاتا، اگر ان سے کام نہیں ہوتا تو بتا دیں ہم این ڈی ایم سے مدد لیں گے کیونکہ ٹھٹہ میں ڈوبے ہوئے لوگ حکومتی امداد کے منتظر ہیں۔ پی ٹی آئی رکن سندھ اسمبلی خرم شیر زمان نے اس موقع پر کہا کہ اس ایک سال میں پیپلز پارٹی کی حکومت کی کیا کارکردگی رہی ہے، بارش کو ایک ہفتہ ہو گیا اور شہر ابھی تک سیوریج کے پانی میں ابل رہا ہے، بلاول ہائوس کا علاقہ بھی ڈوبا رہا جبکہ آج بھی علاقوں میں آلائشیں موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صوبے میں ایمرجنسی نافذ کی جائے تاکہ عوام کو ریلیف مل سکے۔
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات