راولپنڈی (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 20 اگست 2019ء) : وزیراعظم
عمران خان نے گذشتہ روز
جنرل قمر جاوید باجوہ کی مدت
ملازمت میں تین سال تک کی توسیع کر دی جس کے بعد
جنرل قمر جاوید باجوہ 2022ء تک
پاکستان کے
آرمی چیف کے عہدے پر برقرار رہیں گے۔
جنرل قمر جاوید باجوہ کی مدت
ملازمت میں توسیع سے 2022ء تک وہ سب سے زیادہ ملٹری کیرئیر رکھنے والے جرنیل بن جائیں گے۔
29 نومبر 2016ء کو راولپنڈی جنرل ہیڈ کوارٹرز میں
آرمی چیف کی کمان تبدیلی کی تقریب منعقد ہوئی جس میں
راحیل شریف نے
جنرل قمر جاوید باجوہ کو عہدے کی کمان سونپی تھی جس کے بعد سےاب تک
جنرل قمر جاوید باجوہ اپنے عہدے پر 995 دن تک فرائض انجام دیتے رہے۔
جنرل قمر جاوید باجوہ نے 1978ء میں
پاکستان آرمی میں شمولیت اختیارکی اور24 اکتوبر1980 کو16 بلوچ رجمنٹ میں کمشنڈ حاصل کیا۔
(جاری ہے)
ان کی مدت
ملازمت میں تین سال کی توسیع کے بعد 2022ء تک
جنرل قمر جاوید باجوہ کی مدتِ
ملازمت 44 سال سے زائد ہو جائے گی جو کہ ملکی تاریخ میں سب سے طویل ملٹری کیرئیر ہو گا۔ آج تک
پاکستان میں جتنے بھی فوجی سربراہان آئے ہیں ان میں سے کچھ نے طویل ترین اور کچھ نے مختصرترین ملٹری کیرئیر بنایا۔ ان میں سے
جنرل پرویز مشرف کا فوجی کیرئیرسب سے طویل یعنی 45 سال 7 ماہ اور 9 دن تھا۔
جبکہ فیلڈ مارشل ایوب خان کا کیریئرمختصرترین 30 سال 10ماہ اور24 دن تھا۔ جنرل (ر) مشرف اور ایوب دونوں نے وردی میں ملک کے صدور کی حیثیت سے بھی خدمات انجام دیں۔ جنرل (ر) مشرف نے9 سال ایک ماہ اور 22 دن بطورآرمی چیف فرائض سرانجام دیے۔ تاہم ، جہاں تک ایک پاکستانی آرمی چیف کے طویل ترین دور کی بات ہے تو ضیاء الحق نے یکم مارچ 1976ء سے 17 اگست 1988ء تک اس عہدے پر فرائض سرانجام دیئے تھے، جس سے یہ معلوم ہوتا ہے کہ ان کی مدت
ملازمت 12 سال 5 ماہ اور16 دن تھی۔
جنرل گل حسن کی کمانڈر انچیف کی حیثیت سے سب سے کم مدت
ملازمت رہی ، انہوں نے صرف 2 ماہ اور 11 دن تک اس عہدے پر فرائض سرانجام دیئے ۔2016ء میں
جنرل باجوہ اپنا عہدہ سنبھالنے کے وقت ملک کے چوتھے معمر ترین آرمی چیف تھے۔ گکھڑ منڈی (گوجرانوالہ) میں پیدا ہونےوالے
جنرل باجوہ کی جائے پیدائش وہی ہے جو
پاکستان کے 9 ویں صدر محمد رفیق تارڑ (تاریخ پیدائش2نومبر1929) تھے، انہوں نے بطورسربراہِ ریاست 20 جنوری 1998ء سے 20جون 2001ء تک فرائض سرانجام دیئے۔
لہٰذا وہ معمر ترین آرمی چیف تھے۔ معمرترین تین آرمی چیف میں
جنرل راحیل شریف (تاریخ پیدائش16جون1956ء ) بھی شامل ہیں، انہیں نومبر2013ء کو 57 سال 5 ماہ 13 دن کی عمر میں تعینات کیا گیا تھا اور وہ اب تک کےمعمرترین جنرل ہیں۔ دوسرے معمر ترین جنرل مرزااسلم بیگ (تاریخ پیدائش 2اگست1931ء) تھے، جو 17اگست 1988ء کو 57 سال 15 دن کی عمر میں آرمی چیف بنے۔ وہ یکم اگست 1992ء تک اپنے عہدےپررہے۔
تسیرے معمر ترین آرمی چیف جنرل
ٹکا خان (7جولائی 1915ء تا 28مارچ 2002ء) تھے، انہیں 3 مارچ 1972ء کو 56 سال اور7 ماہ کی عمرپاکستانی
فوج کی سربراہی سونپی گئی۔ وہ یکم مارچ 1976ء تک اپنے عہدے پر قائم رہے۔ پاکستانی
فوج کےکم عمر ترین سربراہان میں
پاکستان کے پہلے کمانڈرانچیف فیلڈ مارشل ایوب خان شامل ہیں جن کواس عہدے پر 17جنوری 1951ء میں صرف 43 سال، 8ماہ اور تین دن کی عمر میں تعینات کیا گیا، اس طرح وہ اس عہدے پرآنے والےسب سےکم عمر جنرل تھے۔
1947ء کے بعد سے
پاکستان کےتمام کمانڈران چیف اور آرمی سربراہان کی سروس اورکیریئرکی مختصرتفصیلات کو اگر دیکھا جائے تو معلوم ہو گا کہ موجودہ آرمی چیف
جنرل قمر جاوید باجوہ 1972ء کےبعد سے 10 ویں آرمی چیف ہیں، جب کمانڈرانچیف کےعہدے کو چیف آف آرمی سٹاف کا نام دیا گیا تھا۔