اگر کوئی محدود جنگ ہوئی تو وہ غیر محدود نیوکلیئرونچر ہوگی،صدر آزاد کشمیر

تابکاری اثرات سے ڈھائی ارب لوگ متاثر ہوں گے،خطے سے بہت بڑی تعداد میں مہاجرین یورپ، امریکا اور دیگر ممالک کا رخ کریں گے، پوری دنیا میں کساد بازاری آئے گی، سلامتی کونسل کا اجلاس ایک اہم پیش رفت ہے جو نکتہ آغاز ہے، سلامتی کونسل سے مکمل رابطے میں رہیں گے، سر دار مسعود خان کی پریس کانفرنس

منگل 20 اگست 2019 16:59

اگر کوئی محدود جنگ ہوئی تو وہ غیر محدود نیوکلیئرونچر ہوگی،صدر آزاد ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 اگست2019ء) صدر آزاد کشمیر مسعود خان نے کہا ہے کہ اگر کوئی محدود جنگ ہوئی تو وہ محدود نہیں رہے گی بلکہ غیر محدود جنگ نیوکلیئرونچر ہوگی اور تابکاری اثرات سے ڈھائی ارب لوگ متاثر ہوں گے،خطے سے بہت بڑی تعداد میں مہاجرین یورپ، امریکا اور دیگر ممالک کا رخ کریں گے، پوری دنیا میں کساد بازاری آئے گی، سلامتی کونسل کا اجلاس ایک اہم پیش رفت ہے جو نکتہ آغاز ہے، سلامتی کونسل سے مکمل رابطے میں رہیں گے۔

منگل کو یہاں میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے صدر آزاد کشمیر سردار مسعود خان نے کہا کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر کو جیل اور میدان جنگ میں تبدیل کردیا ہے، مودی حکومت اپنے مکروہ اقدامات سے دنیا کو گمراہ کررہی ہے، مقبوضہ کشمیر میں عارضی حراستی مراکز قائم کیے گئے ہیں اور نسل کشی کا آغاز ہوچکا ہے، بھارت مقبوضہ وادی میں جنگی جرائم کا مرتکب ہورہا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کے چارٹر کے مطابق اس صورتحال سے نمٹنے کیلئے اقدامات کرنا ان کی بنیادی ذمے داری ہے، اگر کوئی محدود جنگ ہوئی تو وہ محدود نہیں رہے گی، غیر محدود جنگ نیوکلیئرونچر ہو گی، تابکاری اثرات سے ڈھائی ارب لوگ متاثر ہوں گے اور اس کے پوری دنیا پر بھی اثرات ہوں گے، خطے سے بہت بڑی تعداد میں مہاجرین یورپ، امریکا اور دیگر ممالک کا رخ کریں گے، پوری دنیا میں کساد بازاری آئے گی۔

صدر آزاد کشمیر نے کہاکہ مقبوضہ کشمیر ایک بین الاقوامی معاملہ ہے اور اقوام متحدہ کی قراردادیں موجود ہیں، مقبوضہ کشمیر کی خبریں جو پہنچ رہی ہیں اس سے ابھرنے والی تصویر بھیانک ہے۔انہوں نے کہا کہ سلامتی کونسل کا اجلاس ایک اہم پیش رفت ہے جو نکتہ آغاز ہے، سلامتی کونسل سے مکمل رابطے میں رہیں گے کیونکہ آنے والے دن مزید خراب ہو سکتے ہیں، اس مسئلے کا نتیجہ نکلنا چاہیے، تمام مغربی ممالک مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر خاموش ہیں، مغربی ممالک کی تنظیموں کا دہرا معیار ہے۔

سردار مسعود خان نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں عورتوں کی بے حرمتی اور لوگوں کو غائب کیا جا رہا ہے، وادی کو بھارت کے ساتھ زبردستی منسلک نہ کیا جائے، ریاست پاکستان 5 مستقل اور غیر مستقل اراکین اقوام متحدہ کے ساتھ رابطے میں ہے، ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ سفارتی اور سیاسی محاذ پر لڑیں گے۔انہوںنے کہاکہ بھارت نے آرٹیکل 370 ختم کرکے غیر قانونی اقدام کیا ،آرٹیکل 370 سے آزاد کشمیر اور پاکستان کا کوئی لینا دینا نہیں ،شیخ عبداللہ نے 370 کے ذریعے مقبوضہ کشمیر کا بھارت سے الحاق کیا۔

انہوںنے کہاکہ اب مقبوضہ کشمیر کی بھارت نواز جماعتیں بھی بلبلا اٹھی ہیں ،بھارت نے ایک لاکھ اسی ہزار اضافی فوج بھجوا کہ مقبوضہ وادی پر حملہ کیا ہے،بھارت نے تمام اقدامات کشمیریوں سے پوچھے بغیر کئے گئے ،بھارت کشمیر میں نو آبادی قائم کرنا چاہتا ہے۔سردار مسعود خان نے کہاکہ بھارت نے مواصلاتی ذرائع کو بھی معطل کیا ہوا ہے ،بھارت نے کشمیر کو جنگ میں بدل دیا ہے ،دنیا نے تسلیم کیا ہے کہ کشمیر بھارت کا اندرونی معاملہ نہیں ہے ،بھارت مقبوضہ کشمیر میں جنگی جرائم کا مرتکب ہوا ہے،مقبوضہ کشمیر کی صورتحال انتہائی ناگفتہ ہے ،بھارت نے یلغار کے بعد مقبوضہ کشمیر کو تقسیم کرنے کا منصوبہ بنایا ،بھارت نے کشمیری عوام کے بنیادی حقوق چھین لیے ۔

انہوںنے کہاکہ اطلاع ہے کہ بھارت نے چھ ہزار کشمیریوں کو گرفتار کیا ہے۔ انہوںنے کہاکہ ہندوستان اپنے آپ کو جمہوریت کا علمبردار کہتا ہے،بھارت بڑے بڑے سرمایہ کاروں کو مقبوضہ کشمیر میں کاروبار کے لیے بلا رہا ہے۔انہوںنے کہاکہ بھارت نے کشمیریوں کی جائیدادوں پر قبضے کر لیے ہیں،آبادیوں کی منتقلی کا منصوبہ سلامتی کونسل کی قراردادوں اور اقوام متحدہ کے قوانین کی خلاف ورزی ہے۔

انہوںنے کہاکہ بھارت نے دنیا کو باور کرانے کی کوشش کی کہ یہ بھارت کا اندرونی معاملہ ہے،ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ جموں وکشمیر کے معاملہ پر ثالثی کیلئے تیار ہوں،جموں کشمیر کے سیاسی جہد پر صرف سلامتی کونسل کے پاس اختیار ہے۔سردار مسعود خان نے کہاکہ بھارتی میڈیا کو بھی کشمیر پر بات کرنے سے روک دیا گیا ہے بھارت مقبوضہ کشمیر میں دہلی سے براہ راست حکومت کرنا چاہتا ہے،بھارتی اقدامات عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔

انہوںنے کہاکہ بھارت جھوٹ کے زریعے دنیا کو گمراہ کرنے کی کوشش کر رہا ہے،مسئلہ کشمیر کا حل صرف یو این کی قراردوں کے مطابق ہے۔ انہوںنے کہاکہ مغربی ممالک خاموش ہیں، کوئی انسانی راہداری نہیں دی جارہی ہے ۔سردار مسعود خان نے کہاکہ کرفیو کے خاتمے کے بعد مقبوضہ کشمیر کی اصل صورتحال سامنے آئیگی۔ انہوںنے کہاکہ بھارتی فوج نے حریت قائدین کو گرفتار کر رکھا ہے،سید علی گیلانی، یاسین ملک، شبیر شاہ، میر واعظ عمر فاروق نظر بند ہیں،بھارتی فوج خواتین کی آبروریزی کشمیریوں کا قتل عام کر رہی ہے۔

انہوںنے بتایاکہ ریاست پاکستان کے ادارے مستقبل اور غیر مستقل اداروں کے ساتھ رابطے میں ہیں،میڈیا مظلوم اور محکوم کشمیریوں کی آواز دنیا تک پہنچائے۔انہوںنے کہاکہ بھارت نے کنٹرول لائن پر 540 کلومیٹر طویل ناقابل عبور باڑ بنا رکھی ہے جبکہ راج ناتھ کا بیان ایک قسم کی دھمکی ہے۔انہوںنے کہاکہ ہندوستان ایل او سی کی خلاف ورزیاں کر کے کشمیر کے معاملے سے توجہ ہٹانا چا رہا ہے۔ انہوںنے کہاکہ بھارت کی جانب سے جعلی سرجیکل سٹرائکس کا دعویٰ کیا۔ انہوںنے کہاکہ میں حساس معاملے پر کوئی غیر زمہ دارانہ بیان نہیں دینا چاہتا۔