جج ویڈیو اسکینڈل کے اہم کردار میاں طارق کو دی جانے والی گاڑی ٹیمپرڈ نکلی

میاں طارق کو ویڈیو کے عوض دی گئی لینڈ کروزر کا انجن اور چیسز نمبرز ٹیمپرڈ ہیں۔ ایف آئی اے کی رپورٹ میں انکشاف

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین منگل 20 اگست 2019 17:11

جج ویڈیو اسکینڈل کے اہم کردار میاں طارق کو دی جانے والی گاڑی ٹیمپرڈ ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 20 اگست 2019ء) : احتساب عدالت کے جج ارشد ملک کے ویڈیو اسکینڈل میں اہم کردار نبھانے والے میاں طارق کو ویڈیو کے عوض دی جانے والی لینڈ کروزر ٹیمپرڈ نکلی اور اس بات کا انکشاف ایف آئی اے کی رپورٹ میں ہوا۔ تفصیلات کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کی جانب سے تیار کردہ رپورٹ میں انکشاف ہوا کہ میاں طارق کو ویڈیو کے عوض دی گئی لینڈ کروزر کا انجن اور چیسز نمبرز ٹیمپرڈ ہیں اور اسے ملنے والا 13 ملین کا چیک بھی برآمد نہیں ہوا ۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ جج ارشد ملک کی ویڈیو ناصر بٹ نے ان کے گھر میں ریکارڈ کی۔ ایف آئی اے کے مطابق دوران تفتیش ویڈیو حاصل کرنے والے سلیم رضا اور ناصر بٹ کی سفری تفصیلات بھی حاصل کی گئیں جن کے مطابق سلیم رضا مقدمہ درج ہو نے سے ایک دن پہلے تھائی لینڈ گیا تھا۔

(جاری ہے)

ایف آئی اے نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ جج ویڈیو اسکینڈل کے اہم کردار ناصر بٹ کی گرفتاری کے لیے انٹر پول سے رابطہ کیا جائے گا کیونکہ وہ انگلینڈ میں مقیم ہے۔

جبکہ جج ارشد ملک کے گھر پر ناصر بٹ کے ساتھ ویڈیو بنانے والے شخص کی تلاش کی جا رہی ہے۔ ایف آئی اے کی رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ جج ارشد ملک نے سوالنامے کے جوابات میں مدینہ کے اوبرائے ہوٹل میں حسین نواز سے ملاقات کا اعتراف کیا۔ جج ارشد ملک نے اعتراف کیا کہ حسین نواز نے پانچ سو ملین رشوت اور فیملی کو برطانیہ و کینیڈا میں سیٹل کرنے کی پیشکش کی تھی ، حسین نواز نے رشوت کی پیشکش کے بدلے مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا تھا جسے میں نے قبول نہیں کیا۔

ایف آئی اے کی رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ جج کی مبینہ ویڈیو 2003ء میں ملزم میاں طارق نے بنائی، ویڈیو ریکارڈ کرنے کے وقت میاں طارق وہاں موجود تھا۔ایف آئی اے نے ویڈیو کا فرانزک آڈٹ کرایا، احسن اقبال، خواجہ آصف اورعطا اللہ تارڑ سے بھی تفتیش کی جس میں تینوں رہنماؤں نے میاں شہباز شریف والا مؤقف اپنایا اور سارا ملبہ مریم نواز پر ڈال دیا۔