احتساب عدالت نے آصف علی زرداری اور فریال تالپور کو جیل میں اے کلاس کی سہولیات فراہم کرنے کی درخواست مسترد کر دی

منگل 20 اگست 2019 18:20

احتساب عدالت نے آصف علی زرداری اور فریال تالپور کو جیل میں اے کلاس ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 20 اگست2019ء) احتساب عدالت نے جعلی بینک اکاؤنٹس کیس میں گرفتار سابق صدر آصف علی زرداری اور ان کی ہمشیرہ فریال تالپور کو جیل میں اے کلاس کی سہولیات فراہم کرنے کی درخواست مسترد کر دی ہے ۔ تاہم فیصلہ دیا ہے کہ ملزمان کو اپنے اخراجات پر اے سی، فریج ،آئی پیڈ اور اٹینڈنٹ رکھنے کی اجازت ہو گی۔

منگل کو احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے کیس کی سماعت کی تو فاروق ایچ نائیک اور سردار لطیف کھوسہ ایڈووکیٹ عدالت میں پیش ہوئے اور موقف اختیار کیا کہ آصف زرداری اور فریال تالپور کو جیل میں اے کلاس کی سہولت فراہم کی جائے۔ اس موقع پر فریال تالپور کو سندھ اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کے لیے راہداری ریمانڈ دینے کی بھی استدعا کی گئی۔

(جاری ہے)

فاروق ایچ نائیک اور سردار لطیف کھوسہ ایڈووکیٹ نے موقف اختیار کیا کہ سابق صدر کو تمام عمر کے لیے سہولیات آئین پاکستان دیتا ہے۔

وہ دل کے مریض ہیں،عدالت نے نیب کی تحویل میں بھی آصف زرداری کو ایک اٹینڈنٹ ساتھ رکھنے کی اجازت دی تھی۔ صدر پاکستان بننے سے قبل بھی عدالت نے آصف زرداری کو جیل میں اے کلاس کی سہولت دی تھی، آصف زرداری صدر مملکت رہ چکے اور اس وقت بھی رکن قومی اسمبلی ہیں۔ آصف زرداری اس وقت جوڈیشل ریمانڈ پر ہیں، یہ انتظامیہ کا معاملہ نہیں اسی عدالت کا استحقاق ہے کہ جیل میں اے کلاس کی سہولت دے۔

ہم آئین اور قانون کی بات کر رہے ہیں۔ فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ فریال تالپور رکن قومی اسمبلی اور دو مرتبہ میئر رہ چکیں ہیں، اب سندھ اسمبلی کی رکن ہیں، سندھ اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کے لیے فریال تالپور کے راہداری ریمانڈ پر تو نیب کو کوئی اعتراض نہیں ہے نا جس پر ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل نیب سردار مظفر عباسی نے کہا کہ راہداری ریمانڈ پر اعتراض ہے۔

راہداری ریمانڈ کا بھی طریقہ کار مختلف ہے، ملزم عدالت میں درخواست دائر نہیں کر سکتا۔ اسپیکر اسمبلی ہوم ڈیپارٹمنٹ سے رابطہ کرتا ہے، اسپیکر کا حکم متعلقہ اتھارٹی کے لیے کافی ہے۔ اس عدالت کا اس عمل سے کوئی تعلق نہیں، راہداری ریمانڈ کی درخواست ناقابل سماعت ہے۔ درخواست گزار کی جانب سے ہوم ڈیپارٹمنٹ کو کوئی درخواست نہیں دی گئی۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ جیل میں اے اور بی کلاس کا رول ختم کر دیا گیا ہے۔

اب جیل میں بہتر سہولت کے لیے بیٹر کلاس ہے، انہیں متعلقہ فورم پر آئی جی جیل خانہ جات کو درخواست دینی پڑے گی، آئی جی جیل خانہ جات 24 گھنٹے میں درخواست آئی جی ہوم ڈیپارٹمنٹ کو منتقل کرے گا،بیٹر کلاس کے قیدیوں کو بھی سہولتیں عام قیدیوں کی طرح کی ہی ملتی ہیں، بیٹر کلاس کے قیدی دیگر سہولتیں اپنے اخراجات پر حاصل کر سکتے ہیں، جیل کی سہولیات کا اس عدالت سے تعلق نہیں، یہ درخواست بھی قابل سماعت نہیں، عدالت نے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیا۔ جس کا بعد ازاں فیصلہ سناتے ہوئے اے کلاس فراہم کرنے کی درخواست مسترد کر دی گئی۔