بلوچستان میں ڈیمز کی کمی کے باعث لاکھوں ایکڑ فٹ پانی ضائع ہو جاتا ہے ،جام کمال خان

اگر مناسب مقامات پر ڈیمز تعمیرکئے جائیں تو بارش اور سیلاب کے پانی کو زخیرہ کر کے زراعت اور آبنوشی کے لئے بروئے کار لانے کے ساتھ ساتھ زیر زمین پانی کی سطح کو بھی بہتر کیا جاسکتا ہے ،وزیراعلیٰ بلوچستان

منگل 20 اگست 2019 19:54

بلوچستان میں ڈیمز کی کمی کے باعث لاکھوں ایکڑ فٹ پانی ضائع ہو جاتا ہے ..
کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 اگست2019ء) وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان کی زیر صدارت منگل کے روز یہاں منعقد ہونے والے اعلیٰ سطحی اجلاس میں وفاقی پی ایس ڈی پی میں شامل بلوچستان کے واٹر سیکٹر کے نئے اور جاری ترقیاتی منصوبوں کی پیش رفت کا جائزہ لیا گیا اجلاس میں شریک وفاقی سیکر ٹر ی پانی محمد اشرف نے اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ وزیراعظم کی ہدایت کے مطابق بلوچستان کے آبی وسائل کی ترقی اور زخیرہ کرنے کی استعداد میں اضافے کرنے کے منصوبوں کو وفاقی پی ایس ڈی پی میں خصوصی اہمیت حاصل ہے اور ان منصوبوں کے آغاز اور بروقت تکمیل کے لئے فنڈز کے اجرا ء کو یقینی بنایا جائے گااس موقع پر بات چیت کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ صوبائی حکومت بلوچستان میں پانی کی کمی کو پورا کرنے کے لئے ترجیحی بنیادوں پر اقدامات کر رہی ہے اور وفاقی ترقیاتی پروگرام میں شامل ڈیمز کو جلد تعمیر کرنے کے حوالے سے پوری طرح سنجیدہ ہے تاکہ صوبے میں پانی کی کمی سے متعلق مسائل بخوبی حل ہو سکیں وزیراعلیٰ نے کہا کہ بلوچستان میں ڈیمز کی کمی کے باعث لاکھوں ایکڑ فیٹ پانی ضائع ہو جاتا ہے اگر مناسب مقامات پر ڈیمز تعمیرکئیے جائیں تو بارش اور سیلاب کے پانی کو زخیرہ کر کے زراعت اور آبنوشی کے لئے بروئے کار لانے کے ساتھ ساتھ زیر زمین پانی کی سطح کو بھی بہتر کیا جاسکتا ہے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ صوبائی حکومت وفاقی ترقیاتی پروگرام میں شامل پانی کے منصوبوں پر جلد عملدرآمد اور اس پر جاری پیشرفت کا پوری طرح جائزہ لے رہی ہے کس ضمن میں مانگی ڈیم کی جلد تعمیر سے کوئٹہ شہر کو در پیش قلت آب کے مسئلے کو بطریق احسن حل کیا جاسکے گا جبکہ کچھی کینال کے منصوبے سے وسیع اراضی کو قابل کاشت بنانے میں موثر مدد ملے گی بلوچستان وسیع رقبے کا حامل صوبہ ہے ۔

(جاری ہے)

آبپاشی کے ترقیاتی منصوبوں سے صوبے کی ترقی میں نمایاں اضافہ ہو گا اور صوبے کے عوام میں مجموعی خوشحالی آئے گی وزیراعلیٰ نے پانی کے منصوبوں کی مانٹیر نگ کے لئے صوبائی اور وفاقی حکام پر مشتمل کوآرڈینیشن کمیٹی تشکیل دینے کی ہدایت کی انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت نے رواں مالی سال کے بجٹ میں پانی کے منصوبے شامل کیے ہیں جو اس حوالے سے موجودہ صوبائی حکومت کی سنجیدگی کا عکاس ہے۔

اجلاس میں صوبائی وزیر آبپاشی طارق حسین مگسی ،ایڈ یشنل سیکرٹری منصوبہ بندی و ترقیات عبدالراحمن بزدار، سیکرٹری آبپاشی اکبربلوچ اور دیگر متعلقہ حکام نے شرکت کی۔ واضح رہے کہ واٹر سیکٹر کے لئے وفاقی ترقیاتی منصوبوں میں 65اسکیمات شامل ہیں جن میں 35نئی اور 30جاری اسکیمات ہیں جن میں 35اسکیمات کیلئے 54352.40ملین روپے مختص کئے گئے ہیں جبکہ جاری اسکیمات کے لئے 161029.16ملین روپے رکھے گئے ہیں ۔رواں مالی سال 2019-20میںتمام 65اسکیمات کیلئے کل 19271.93ملین روپے مختص ہیں ۔