سپریم کورٹ نے موبائل فون کے تنازع پر نوجوان کوقتل کرنے والے مجرم کی بریت کی درخواست خارج کردی ، ہائیکورٹ کا فیصلہ برقرار

منگل 20 اگست 2019 20:36

سپریم کورٹ نے موبائل فون کے تنازع پر نوجوان کوقتل کرنے والے مجرم کی ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 20 اگست2019ء) سپریم کورٹ نے لاہور میں موبائل فون کے تنازع پر نوجوان کوقتل کرنے والے مجرم کی جانب سے اپنی بریت کیلئے دائردرخواست خارج کردی ہے اور ہائیکورٹ کا فیصلہ برقرار رکھتے ہوئے واضح کیاہے کہ عدالت مفروضوں کی بنیاد پرفیصلے نہیں کرتی ،استغاثہ نے ملزم کیخلاف اپناکیس ثابت کردیا ہے اس لئے عدالت ملزم کی درخواست خارج کرتی ہے۔

منگل کو چیف جسٹس آصف سعید خان کھوسہ کی سربراہی میں جسٹس مظہرعالم میاں خیل اورجسٹس قاضی محمد آمین پرمشتمل تین رکنی بینچ نے وسیم اصغر کی جانب سے اپنی سزا کیخلاف دائر درخواست کی سماعت کی ، یادرہے کہ 2007ء میں مجرم نے مدینہ کالونی لاہور میں موبائل کے تنازعہ پر ظہیر عباس نامی شخص کو قتل کیا تھا، بعدازاں ٹرائل کورٹ نے ملزم کوسزائے موت سنائی تاہم لاہور ہائیکورٹ نے ملزم کی اپیل پر سزائے موت کو عمر قید میں تبدیل کردیا تھا سماعت کے دوران ملزم کے وکیل نے پیش ہوکرعدالت کے روبرو موقف اپنایا کہ اس واقعہ کا کوئی چشم دید گواہ سامنے نہیں آیا تھا جبکہ مقتول کے والد نے واقعہ کے حوالے سے ہر موقع پر جھوٹ بول ہے ۔

(جاری ہے)

جس پر چیف جسٹس نے فاضل وکیل سے کہا کہ عدالت مفروضوں کی بنیاد پر فیصلہ نہیں کرتی، اس کیس میں استغاثہ اپنا کیس ثابت کرنے میں کامیاب رہا ہے اس لئے ملزم کی اپیل خارج کی جاتی ہے۔ دریں اثنا اسی عدالت نے دوہرے قتل میں سزایافتہ ملزم کی جانب سے سزائے موت کیخلاف دائراپیل خارج کر دی ،ہے مجرم محمد رفیق نی2012 ء میں سیالکوٹ میں خانگی تنازعہ پر محمد شمس اور عمر خورشید نامی دوافراد کو قتل کردیا تھا ،ٹرائل کورٹ نے مجرم کو سزائے موت سنائی تھی اور ہائی کورٹ نے یہی فیصلہ برقرار رکھا تھا جس کیخلاف سپریم کور ٹ میں اپیل دائر کی گئی تھی ، سماعت کے دوران چیف جسٹس نے کہا کہ اس کیس میں ملزم کی جانب سے سپریم کورٹ کے پرنسپل سیٹ اور لاہور رجسٹری میں ایک ساتھ ایک جیسی دو الگ الگ درخواستیں دائر کی گئی ہیں، جس کے بارے عدالت کو آگاہ نہیں کیا گیا، ملزم نے دو ا فراد کوقتل کرنے کے ساتھ ساتھ انصاف کا بھی قتل کیااور سپریم کورٹ کو دھوکہ دینے کی کوشس کی، بعدازاں عدالت نے مجرم رفیق کی اپیل خارج کر تے ہوئے کیس نمٹادیا۔