چالان جمع کروانے میں تاخیر سمیت دیگر اعتراضات کے ازالے کیلئے پنجاب پولیس اور محکمہ پراسیکیوشن کے درمیان ایم او یو سائن

ایم او یو کی بدولت تفتیشی افسران اور پراسیکیوٹر کی جانب سے چالان جمع کروانے کا عمل ریگولرائز ہوجائے گا‘ آئی جی پنجاب کیپٹن (ر) عارف نواز

منگل 20 اگست 2019 20:49

چالان جمع کروانے میں تاخیر سمیت دیگر اعتراضات کے ازالے کیلئے پنجاب ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 اگست2019ء) انسپکٹر جنرل پولیس پنجاب کیپٹن (ر) عارف نواز خان نے کہا ہے کہ تفتیش کے معیار کو بہتر سے بہتر بنا کر شہریوں کو انصاف کی بروقت فراہمی پنجاب پولیس کی اولین ترجیحات میں شامل ہے چنانچہ اس سلسلے میں جہاں تفتیشی افسران کی استعداد کار میں اضافے کیلئے جدید مہارتوں پر مبنی تربیتی کورسز کروائے جارہے ہیں وہیںعدالتوں میں چالان جمع کروانے میںغیر ضروری تاخیر سمیت دیگر اعتراضات کے بروقت ازالے کیلئے محکمہ پراسیکیوشن کے ساتھ ایم ایو سائن کیا گیا ہے تاکہ انویسٹی افسران اور پراسیکیوٹرز کے مشترکہ تعاون سے مقدمات کے چالان بروقت عدالتوں میں جمع کروائے جاسکیں اور چالان بروقت جمع کروانے کے لیے انویسٹی گیشن افسران اور پراسیکیوٹرز کو ذمہ دار بنایا جا سکے۔

(جاری ہے)

انہوں نے مزید کہا کہ پنجاب پولیس اور محکمہ پراسیکیوشن کے درمیان ہونے والے ایم او یو کی بدولت تفتیشی افسران اور پراسیکیوٹر کی جانب سے چالان جمع کروانے کا عمل ریگولرائز ہونے کی وجہ سے تیز ہوجائے گا اور اس حوالے سے تمام لکونوں اور اعتراضات کا بروقت خاتمہ بھی ممکن ہوسکے گا ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے آج سنٹرل پولیس آفس میں پنجاب پولیس اور محکمہ پراسیکیوشن کے مابین ایم او یو سائن کرنے کی تقریب کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔

اس موقع پر ایڈیشنل آئی جی انویسٹی گیشن ابو بکر خدا بخش، پراسیکیوٹر جنرل پنجاب رانا محمد عارف کمال نون ،سیکرٹری پراسیکیوشن، ندیم احمد چوہدری، ڈپٹی ڈسٹرکٹ پبلک پراسیکیوٹر سرفراز کٹانہ اور ڈائریکٹر پراسیکیوشن عصمت ہنجرا سمیت دیگر افسران بھی موجود تھے ۔تقریب میں آئی جی پنجاب کیپٹن (ر) عارف نواز خان اور سیکرٹری پراسیکیوشن ندیم احمد چوہدری نے سنٹرل پولیس آفس میں ایم او یو پر سائن کئے ۔

پنجاب پولیس اور محکمہ پراسیکیوشن کے مابین ہونے والے اس ایم او یو کی بدولت جمع کروائے گئے تفتیشی افسر کی جانب سی173سیکشن کے تحت جمع کروائے گئے چالان پر اعتراضات کی نشاندہی کرکے پراسیکیوٹر تین دن کے اندرچالان تفتیشی افسر کو واپس کرے گاجبکہ پراسیکیوٹرکی جانب سے لگائے گئے اعتراضات ختم کرکے تین روز کے اندر اندرتفتیشی افسر کو درستگی کے لیے مثل واپس کرنے کا پابند ہو گا۔

ایم او یو کے مطابق اعتراضات دورکرنے کیلئے مزید وقت درکار ہونے کی صورت میں تفتیشی افسر تحریری درخواست پر پراسیکیوٹر سے تین روز مزید لے سکے گالیکن زائد وقت میں بھی چالان جمع نہ ہونے کی صورت میں پراسیکیوٹر متعلقہ ڈی پی او کو تفتیشی افسر کے خلاف کاروائی کے لیے لیٹر لکھے گاجس کے بعد تفتیشی افسر کے خلاف ضابطے کی کاروائی عمل میں لائی جائے گی ۔

دوران تقریب پراسیکیوٹر جنرل پنجاب رانا محمد عارف کمال نون نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب پولیس اور محکمہ پراسیکیوشن کے مابین ہونے والے اس ایم اویو کے دور رس اثرات اورمفید نتائج سامنے آئیں گے اور ایم او یو کی بدولت مقدمات کی تفتیش اور عوام کو انصاف کی فراہمی کا عمل تیز ہوجائے گاجس سے دونوں اداروں کی کارکردگی میں نمایاں بہتری بھی آئے گی ۔تقریب کے اختتام میں آئی جی پنجاب نے پراسیکیوٹر جنرل پنجاب رانا محمد عارف کمال نون اورسیکرٹری پراسیکیوشن ندیم احمد چوہدری کو پنجاب پولیس کی جانب سے یادگاری شیلڈ ز بھی پیش کیں۔

متعلقہ عنوان :