حکومت کی نااہلی سے معیشت اور کشمیر دونوں خطرے میںہیں،سینیٹر سراج الحق

معیشت ڈوب چکی ،ترقی کا پہیہ الٹا گھوم رہا ہے ، جی ڈی پی کی شرح کم ترین سطح پر ہے عوام پی ٹی آئی کی طرف سے دلائی گئی امیدوں سے ایک سال ہی میں مکمل مایوس ہوچکی ہے - وزیراعظم اپنی پارٹی کے بنیادی نعرہ کرپشن اور اقرباپروری کے خاتمہ پر بھی عملدرآمد کروانے میں ناکام رہے ہیں، وفود سے گفتگو

منگل 20 اگست 2019 20:58

حکومت کی نااہلی سے معیشت اور کشمیر دونوں خطرے میںہیں،سینیٹر سراج الحق
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 20 اگست2019ء) امیرجماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے حکومت کی نااہلی کی وجہ سے معیشت اور کشمیر دونوں خطرے میںہیں ۔معیشت ڈوب چکی ہے ۔ترقی کا پہیہ الٹا گھوم رہا ہے ۔ جی ڈی پی کی شرح کم ترین سطح پر ہے ۔ سی پیک پر کام سست روی کا شکار ہے ، جب کہ بیرونی سرمایہ کاری میں بھی مسلسل کمی ہورہی ہے ۔

حکومت کی معاشی پالیسیوں کی وجہ سے مہنگائی اور بے روزگاری کا طوفان آگیاہے اور عوام پی ٹی آئی کی طرف سے دلائی گئی امیدوں سے ایک سال ہی میں مکمل مایوس ہوچکی ہے ۔ وزیراعظم اپنی پارٹی کے بنیادی نعرہ کرپشن اور اقرباپروری کے خاتمہ پر بھی عملدرآمد کروانے میں ناکام رہے ہیں ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنے حلقہ انتخاب ثمر باغ میں مختلف وفود سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ حکومت کی ناکام پالیسیوں کی وجہ سے قوم کا ایک سال ضائع ہوگیاہے جبکہ اسی مایوسی کی صورتحال میں قوم کو بھارت کی طرف سے کشمیر میں جارحانہ اقدام کا سامنا کرنا پڑا ۔ مزید برآں ہندوستان کی آبی جارحیت سے ہزاروں ایکڑ پر کھڑی فصلیں تباہ ہوگئی ہیں ۔ اب ضرورت اس امر کی ہے کہ حکومت واضح پالیسی کا اعلان کرتے ہوئے قوم کو اس دلدل سے نکالے ۔

کشمیر پر جرأت مندانہ موقف اپنائے ،بھارت کو منہ توڑ جواب دینے کے لیے عملی اقدامات کیے جائیں اور معیشت کی بحالی کے عملی اقدامات کرے جو کہ قوم کو نظر آنے چاہئیں ۔ انہوں نے اس امر پر بھی تشویش کا اظہار کیا کہ داخلی کمزوریوں کی وجہ سے پاکستان عالم اسلام اور عالمی برادری کو کشمیر پر اپنے ساتھ لے کر چلنے میں پوری طرح کامیاب نہیں ہوسکا ۔

انہوںنے کہاکہ خدانخواستہ اسی طرح کے حالات جار ی رہے تو قوم مزید مایوسی کی طرف جائے گی ۔ سینیٹر سرا ج الحق نے کہاکہ جماعت اسلامی قوم کو کشمیر پر متحرک کرنے میں اہم کردار ادا کر رہی ہے ۔25اگست کو پشاور اور یکم ستمبر کو کراچی میں کشمیر بچائو مارچ ہونگے۔ ہم حکومت کی کشمیر پر ہر طرح کی مدد کریں گے تاہم تباہ کن معاشی صورتحال اور دیگر سیاسی پالیسیوں پر حکومت کو کوئی رعایت نہیں دی جاسکتی ۔