اساتذہ کے تربیتی پروگرامز اور اداروں کو مستحکم بنانے کے لئے کوشاں ہیں، وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ

منگل 20 اگست 2019 21:35

اساتذہ کے تربیتی پروگرامز اور اداروں کو مستحکم بنانے کے لئے کوشاں ہیں، ..
کراچی۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 20 اگست2019ء) وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ اساتذہ کے تربیتی پروگرامز اور اداروں کو مستحکم بنانے کے لئے کوشاں ہیں تاکہ بہترین اساتذہ میسر آسکیں اور ہماری آئندہ نسل کا تعلیمی کیریئر محفوظ ہو سکے۔ منگل کو جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق یہ بات انہوں نے وزیراعلی ہائوس میں اسکول ایجوکیشن سے متعلق ایک اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی۔

اجلاس میں وزیراعلی سندھ کے پرنسپل سیکریٹری ساجد جمال ابڑو، سیکریٹری اسکول ایجوکیشن قاضی شاہد پرویز، ایڈیشنل سیکریٹری ڈیولپمنٹ علیم لاشاری، چیف انجینئر ایجوکیشن ورکس اوردیگر متعلقہ افسران نے شرکت کی۔ وزیراعلی سندھ نے کہا کہ اساتذہ کے تربیتی پروگراموں پر توجہ مرکوز کرنا چاہتے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ہم اساتذہ کی تربیت کو ری ڈیزائن کرتے ہوئے تیسری دنیا بالخصوص سری لنکا کی پریکٹس اور نیا ٹرینڈ متعارف کرانا چاہتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بہترین اساتذہ کی تربیتی اکیڈمی کی اشد ضرورت ہے۔ انہوں نے محکمہ تعلیم کو ہدایت کی کہ وہ تھیوری، پریکٹیکل ٹیچنگ، کمیونیکیشن کے طریقے، ٹیچنگ ٹیکنیکس، طلبا اور والدین کے ساتھ رابطے کے طریقے کار اور اخلاقیات کے حوالے سے اساتذہ کے تربیتی پروگرام کو ری ڈیزائن کرنے کے لئے ایک کمیٹی تشکیل دیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم ان ممالک جنہوں نے بہترین تعلیمی اہداف حاصل کئے ہیں، سے مستفیض ہو سکتے ہیں۔

وزیراعلی سندھ نے کلاس اول تا آٹھویں جماعت تک کی درسی کتابوں کے تمام مواد کی نظر ثانی کرنے کی بھی منظوری دی، منصوبے کے تحت درسی کتابوں کے مواد کی نظر ثانی کی جا رہی ہے جس کے لئے ماہرین کی ایک کمیٹی بشمول پبلشرز، رائٹرز اور سرکاری و نجی شعبے سے نامور تعلیم دان پر مشتمل تشکیل دی گئی ہے جسے تمام مواد کو دیکھنے اور اسے جدید ضروریات کے مطابق اپ ڈیٹ کرنے کا ٹاسک دیا گیا ہے۔

سیکریٹری اسکول ایجوکیشن قاضی شاہد پرویز نے وزیراعلی سندھ کو بتایا کہ کام جاری ہے اور آئندہ3 ماہ میں اسے منظوری کے لئے وزیراعلی سندھ کو پیش کیا جائے گا اور اگر اس کی منظوری دے دی گئی تو آئندہ سیشن یعنی یکم جولائی سے اسے شروع کیا جائے گا۔ وزیراعلی سندھ نے کہا کہ درسی کتابوں کے نئے مواد میں طلبا کے لئے دلچسپی ہونی چاہئے تاکہ وہ اسے اچھے طریقے سے پڑھیں۔

انہوں نے درسی کتابوں کے حوالے سے رہنمائی کرتے ہوئے کہا کہ اس میں رنگوں کی اسکیم، آئی ٹی سے متعلق معلومات یا جدید آلات وغیرہ مگر درسی کتابوں کے مواد میں لازمی طور پر اعلی اقدار، انسانی حقوق اور جانوروں کے حقوق، مذہبی رہنمائی اور حب الوطنی کے حوالے سے بہترین مواد ہونا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ کتابوں کو گریڈ/کلاس کی ضروریات کے مطابق ڈیولپ کیا جائے۔

سیکریٹری تعلیم قاضی شاہد پرویز نے وزیراعلی سندھ کو بتایا کہ اے ڈی پی کی140 اسکیموں کے لئے 15 ارب روپے رکھے گئے ہیں جس کے تحت2000 اولین ترجیح اسکول یونٹس اس مالی سال کے آخر تک قائم کئے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ گذشتہ سال1400 اسکول کی عمارتیں مکمل ہوئی ہیں۔ وزیراعلی سندھ نے سیکریٹری اسکول ایجوکیشن کو ہدایت کی کہ وہ اسکولوں کے لئے فرنیچر کی خریداری کے لئے ٹینڈر جاری کریں۔

انہوں نے کہا کہ فرنیچر اعلیٰ معیار کا ہونا چاہئے اور خریداری شفاف طریقے سے کی جائے۔ فرنیچر کی خریداری کے لئے بین الاقوامی ٹینڈر طلب کرنے کی بھی تجویز تھی مگر وزیراعلی سندھ نے کہا کہ اچھی ساکھ کی حامل مقامی فرمز کو ترجیح دی جائے۔ انہوں نے محکمہ کو یہ بھی ہدایت کی کہ وہ مقامی سطح پر فرنیچر کی خریداری کے امکانات کا بھی احاطہ کریں تاکہ یہ آسانی سے ہو سکے۔ وزیراعلی سندھ نے محکمہ تعلیم کو ہدایت کی کہ وہ نئے اساتذہ بھرتی کریں جوکہ سائنس، حساب اور انگلش پروفیشنل طریقے سے پڑھا سکیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنے اساتذہ کے تربیتی نظام کو مستحکم بنانا ہے اور اس کے ساتھ ساتھ ٹیچنگ کی صلاحیتوں اور اساتذہ کی کمیونیکیشن اسکلز کو بھی بہتر بنانا ہے۔