مسئلہ کشمیر پرانسانی حقوق کی عالمی تنظیمیں اپنا کردار اداکریں ،

50سال بعد اقوام متحدہ کی سکیورٹی کونسل کا کشمیر پر اجلاس منعقد کرنا پاکستان کی اہم سفارتی کامیابی ہے ،بھارت کی کئی ریاستوں میں علیحدگی کی تحریکیں چل رہی ہیں جس کا اس نے کشمیر پر غصہ نکالا ہے سابق وزیر خارجہ خورشید محمود قصوری کی پریس کانفرنس

منگل 20 اگست 2019 21:35

مسئلہ کشمیر پرانسانی حقوق کی عالمی تنظیمیں اپنا کردار اداکریں ،
لاہور ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 20 اگست2019ء) سابق وزیر خارجہ خورشید محمود قصوری نے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیرپرانسانی حقوق کی عالمی تنظیمیں اپنا کردار اداکریں ، 50سال بعد اقوام متحدہ کی سکیورٹی کونسل کا کشمیر پر اجلاس منعقد کرنا پاکستان کی اہم سفارتی کامیابی ہے ، اس اجلاس کو رکوانے کیلئے بھارت کی تمام کوششیں رائیگاں ثابت ہوئیں جو اس کی سفارتی ناکامی ہے ،بھارت کی کئی ریاستوں میں علیحدگی کی تحریکیں چل رہی ہیں جس کا اس نے کشمیر پر غصہ نکالا ہے،۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاہور پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ خورشید محمود قصوری نے کہا کہ بھارتی وزیر راج ناتھ کی جانب سے ایٹمی دھمکی کا عالمی برادری نوٹس لے۔انہوں نے کہا کہ سکیورٹی کونسل میں چین سمیت چار ملکوں کے رویہ میں تبدیلی آئی ہے،بھارت نے اپنی گرتی ہوئی معیشت کے باعث کشمیر پر قبضہ کیا تاکہ عوام کی توجہ دوسری طرف مبذول کروائی جائے، انہوں نے کہا کہ بھارت کا جی ڈی پی گروتھ ساڑھے چار فیصد رہ گیا بھارتی کسان خود کشیاں کررہے ہیں،بھارت کو ڈر ہے جس دن کرفیو کشمیر سے ہٹایاگیا تو حالات بد تر ہو جائیں گے۔

(جاری ہے)

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پانی زندگی اور موت کامسئلہ ہے ،بھارت کیلئے پاکستان کا پانی بندکرنا آسان نہیں ہے اگر معاملہ بیان بازی سے آگے نکل گیا تو پھر جنگ کا طبل بج سکتا ہے ،لیکن یہ آسان نہیں کیونکہ دونوں ممالک ایٹمی قوتیں ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ بھارتی وزیر اعظم مودی نے اپنے ہی خلاف گول کر دیا ہے ،جموں و کشمیر کے ایشو کو بین الاقوامی ایشو بنادیاہے،تاریخ اس کی گواہی دے گی،مودی کے اقدامات سے کشمیری متحد ہو چکے ہیں ،محبوبہ مفتی سمیت تمام کشمیری رہنما گرفتار ہیں ، بھارت ایسا تاثردے رہاہے جیسے اس نے کوئی نیا علاقہ شامل کرلیاہے ۔

انہوں نے کہا کہ چین بھارت میں 100 بلین ڈالرکا کاروبار کررہاہے ،چین کے وزیر خارجہ نے کہا کہ بھارت کی جانب سے لداخ کے معاملے کو چھیڑنے کا مطلب چین کے ساتھ جنگ ہے، امریکی صدر ڈونلڈٹرمپ نے مودی کو کہاکہ پاکستان اوربھارت مسئلہ کشمیرکو مذاکرات کے ذریعے حل کریں ۔انہوں نے کہا کہ بھارت کی پانچ سے چھ ریاستوں میں علیحدگی کی تحریکیں چل رہی ہیں جس کا اس نے کشمیر پر غصہ نکالا ہے،بھارت ناگا لینڈ سے بات چیت کررہاہے،اگر دنیا نے اس معاملے کو نظر انداز کیاتو نہ صرف برصغیربلکہ پوری دنیا کیلئے خطرناک ہوگا۔