بھارت نے حملہ کرنے اور آزاد کشمیر کے علاقوں پر قبضہ کرنے کا منصوبہ تیار کر لیا

اگر مقبوضہ کشمیر میں پر تشدد واقعات شروع ہو گئے تو بھارت ان سے توجہ ہٹانے کے لئے محدود جنگ کے ذریعہ آزاد کشمیر کے کچھ علاقوں پر قبضے کی کوشش کر سکتا ہے، پاکستان کو ہر وقت جنگ کے لئے تیار رہنا چاہئیے: سینئر صحافی حامد میر

muhammad ali محمد علی منگل 20 اگست 2019 22:51

بھارت نے حملہ کرنے اور آزاد کشمیر کے علاقوں پر قبضہ کرنے کا منصوبہ تیار ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 20 اگست2019ء) بھارت نے حملہ کرنے اور آزاد کشمیر کے علاقوں پر قبضہ کرنے کا منصوبہ تیار کر لیا، سینئر صحافی حامد میر کا کہنا ہے کہ اگر مقبوضہ کشمیر میں پر تشدد واقعات شروع ہو گئے تو بھارت ان سے توجہ ہٹانے کے لئے محدود جنگ کے ذریعہ آزاد کشمیر کے کچھ علاقوں پر قبضے کی کوشش کر سکتا ہے، پاکستان کو ہر وقت جنگ کے لئے تیار رہنا چاہئیے۔

تفصیلات کے مطابق سینئر صحافی اور اینکر حامد میر کی جانب سے تشویش ناک دعویٰ کیا گیا ہے۔ حامد میر کا کہنا ہے کہ بھارت جنگ چھیڑنے اور آزاد کشمیر کے علاقوں پر قبضہ کرنے کی منصوبہ بندی کیے بیٹھا ہے۔ حامد کا کہنا ہے کہ مودی سرکاری اس بات سے بخوبی آگاہ ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں جیسے ہی کرفیو کا خاتمہ ہو گا، وہاں پر باقاعدہ فسادات کا آغاز ہو جائے گا۔

(جاری ہے)

کشمیری عوام کی بغاوت بھارت قابو نہیں کر سکے گا اور یہ معاملہ عالمی سطح پر بھارت کیلئے مشکلات کا باعث بن جائے گا۔ اسی لیے مودی نے منصوبہ بندی کی ہے کہ اگر کرفیو ختم کرنے کے بعد مقبوضہ کشمیر میں فسادات ہوئے، تو اس صورت میں بھارتی فوج پاکستان پر حملہ کرے گی اور آزاد کشمیر کے علاقوں پر قبضہ کرنے کی کوشش کرے گی۔ مودی نے یہ چال سوچی ہے کہ پاکستان کیساتھ جنگ چھیڑ کر مقبوضہ کشمیر کی صورتحال سے توجہ ہٹا دی جائے۔

حامد میر نے اس تمام صورتحال میں پاکستان کی عسکری اور سول قیادت کو مشورہ دیا ہے کہ وہ ہر وقت جنگ کیلئے تیار رہیں۔ بھارت کی مودی سرکار پاگل پن میں کسی بھی وقت کچھ بھی کر سکتی ہے۔ دوسری جانب معروف دفاعی تجزیہ نگار زید حامد کی جانب سے بھی خبردار کیا گیا ہے کہ مودی، امت شاہ اور اجیت دوول پاکستان پر حملے کی باقاعدہ منصوبہ بندی کر رہے ہیں۔

زید حامد کی جانب سے کہا گیا ہے کہ بھارت اگلے 2 سے 3 ہفتوں میں پاکستان پر حملہ کر سکتا ہے۔ پاکستان میں محرم الحرام کا وقت بہت حساس ہوتا ہے، اس ماہ میں اہل تشیع افراد لاکھوں کی تعداد میں سڑکوں پر نکلتے ہیں اور یہی موقع ہے جب دہشت گردوں کے ذریعے انہیں نشانہ بنا کر پاکستان میں فرقہ وارانہ فسادات کروانے کی کوشش کی جا سکتی ہے۔ ایسے حالات میں پاکستان کو بہت زیادہ محتاط رہنے کی ضرورت ہے۔