مسجد الحرام کے صحنوں کی توسیع کے منصوبے پر کام شروع ہو گیا

یہ توسیعی منصوبہ زائرین کی تعداد میں اضافے کو مدنظر رکھتے ہوئے شروع کیا گیا ہے

Muhammad Irfan محمد عرفان بدھ 21 اگست 2019 11:07

مسجد الحرام کے صحنوں کی توسیع کے منصوبے پر کام شروع ہو گیا
مکہ مکرمہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین،21 اگست 2019ء) سعودی اخبار ’مکہ‘ کی جانب بتایا گیا ہے کہ مسجد الحرام کے صحنوں کی توسیع کے منصوبے پر کام شروع ہو گیا ہے۔ یہ توسیعی منصوبہ زائرین کی تعداد میں اضافے کو مدنظر رکھتے ہوئے شروع کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ بھی مزید مقامات پر توسیع کی جا رہی ہے تاکہ مسجد الحرام میں زائرین کی زیادہ سے زیادہ تعداد سما سکے۔

حرمین شریفین کی انتظامیہ کے مطابق اس منصوبے کے ابتدائی مرحلی میں بیرونی احاطوں میں موجود امانت گھر اور وضو خانے مسمار کرنے کی کارروائی شروع کر دی گئی ہے۔ امانت خانوں میں زائرین کا سامان رکھنے کی خاطر لاکرز نصب کیے گئے تھے، جنہیں وہاں سے ہٹا کر کسی نئی جگہ پر نصب کر دیا جائے گا۔ اس خالی جگہ پر مزید حاجیوں کے عبادت کرنے کی گنجائش پیدا ہو جائے گی۔

(جاری ہے)

ایک عہدے دار نے بتایا کہ مسجد الحرام کے صحنوں میں طہارت خانے اور وضو خانے اچھی خاصی تعداد میں موجود ہیں، جو کہ زائرین کی سہولت کے لیے کافی ہیں۔ اسی وجہ سے صحنوں میں موجود کھُلے وضو خانوں کو ختم کر کے حاجیوں اور معتمرین کے لیے مزید گنجائش پیدا کی گئی ہے۔ حرمین شریفین کی انتظامیہ کے سربراہِ اعلیٰ ڈاکٹر شیخ عبدالرحمن السدیس نے اعلان کیا ہے کہ مسجد الحرام اور مسجد نبوی کے صحنوں میں دیو ہیکل چھتریوں کی تنصیب کا منصوبہ آئندہ رمضان المبارک سے قبل مکمل کر لیا جائے گا۔

انہوں نے صحافیوں سے گفتگو کے دوران بتایا کہ ان چھتریوں کے علاوہ خانہ کعبہ کے صحن کے اطراف میں بھی سائبان نصب کیا جائے گا۔ واضح رہے کہ مسجد کے وسیع و عریض صحن میں نصب کی جانے والی چھتریاں حجم کے اعتبار سے دُنیا کی سب سے بڑی چھتریاں ہیں۔ جس کے باعث مسجد کے صحن میں نماز ادا کرنے والے حاجیوں اور عمرہ زائرین کو شدید درجے کی گرمی اور دھوپ سے بچایا جا سکے گا۔

یہ دیو ہیکل چھتریاں سائز میں اتنی بڑی ہیں کہ ہر چھتری 3500کے قریب افراد کو ڈھانپنے کے لیے کافی ہو گی۔اس وسیع و عریض چھتری کا سائز 53x53 میٹر ہے جبکہ وزن 500ٹن سے زائد ہے۔ یہ چھتریاں مسجد الحرام کے فرش سے تیس فْٹ کی اْونچائی پر نصب کی جا رہی ہیں۔ مسجد کے اندر ایئرکنڈیشننگ نظام ہونے کے سبب عبادت گزاروں کو خاصا آرام ہے، مگر صحن میں نماز ادا کرنے والوں کو بہت تکلیف کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔جن کے لیے یہ جدید سہولت متعارف کرائی جا رہی ہے۔دُنیا کی سب سے بڑی یہ چھتریاں جرمنی میں خصوصی طور پر تیار کی گئی ہیں۔ ان چھتریوں کو کلوز سرکٹ ٹی وی کیمروں، لاوٴڈ سپیکر سسٹم، ہوا کو معطر رکھنے کے نظام سے بھی آراستہ کیا گیا ہے۔