آبنائے ہرمز میں کشیدگی خطرناک حد تک بڑھ گئی،

مشرق وسطیٰ کی کشیدہ صورتحال کے تباہ کن نتائج دیگر علاقوں کو بھی لپیٹ میں لے سکتے ہیں، سلامتی کونسل کو بریفنگ

بدھ 21 اگست 2019 11:26

آبنائے ہرمز میں کشیدگی خطرناک حد تک بڑھ گئی،
اقوام متحدہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 21 اگست2019ء) اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کی چیٖف ڈی کیبنٹ ماریا لوئزا ویوٹی نے سلامتی کونسل کو مشرق وسطیٰ کی صورتحال پر بریفنگ دیتے ہوئے کہا ہے کہ خطہ میں کسی بڑی محاز آرائی سے بچنے کے لئے ضبط و تحمل اور حقیقی مذاکرات کی فوری ٖضرورت ہے ورنہ کشیدہ صورتحال کے تباہ کن نتائج نہ صرف خطہ بلکہ اس سے باہر علاقوں کو بھی لپیٹ میں لے سکتے ہیں ۔

مشرق وسطیٰ کی صورتحال جو طویل جنگوں اور جغرافیائی کشیدگی کے سبب پیچیدہ اور شورش زدہ ہے کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے آبنائے ہرمز اور اور خلیج فارس کے حالیہ واقعات کا حوالہ دیا جن میں ایران کی جانب سے ایک برطانوی آئل ٹینکر کا رخ موڑنا امریکی اور ایرانی ڈرونز کو مار گرائے جانا اور آئل ٹینکروں کی حفاظت کے لئے برطانوی فیصلہ شامل ہے انہوں نے کہا کہ آبنائے ہرمز میں کشیدگی خطرناک حد تک بڑھگئی ہے اور نیویگیشن سے متعلق حقوق و فرائض کا بین الاقوامی قوانین کے تحت احترام کیا جانا چاہیے انہوں نے ایران کے ایٹمی پروگرام کے معاملہ کے حل کے لئے مشترکہ جامع لائحہ عمل کے لئے اقوام متحدہ کی حمایت کا اعادہ کیا جو معاملہ کے حل کا واحد متفقہ بین الاقوامی فریم ورک ہے اسرائیلی فلسطینی تنازعہ کے متعلق ماریا لوئزا ویوٹی نے کہا کہ تنازعہ کا منصفانہ حل پورے خطہ کے مستقبل کے لئے ضروری ہے جو اقوام متحدہ کے امن اورسکیورٹی کے ایجنڈا میں ایک دیرینہ تنازعہ ہے انہوں نے کہا کہ دونوں فریقین کے لئے مسئلہ کا قابل قبول حل پورے مشرق وسطیٰ کے مستقبل کے لئے ضروری ہے انہوں نے مشرق وسطیٰ کو درپیش متعدد چیلجنوں کے حل کے لئے اقوام متحدہ کی کوششوں سے آگاہ کیا جن میں سفارتکاری ، ثالثی انسانی امداد کی فراہمی اور پائیدار ترقی کے لئے اقدامات کی حمایت شامل ہے اقوام متحدہ کے ایجنڈا بر ائے پائیدار ترقی 2030ء کا ذکر کرتے ہوئے ماریا لوئزا ویوٹی نے کہا کہ اس منصوبہ کا مقصدر کرہ ارض کی حفاظت اور تمام انسانوں کے لئے معیار زندگی بہتر بنانا ہے۔

(جاری ہے)

صنفی مساوات کے حوالہ سے انہوں نے کہا کہ حالیہ برسوں میں اس سلسلہ میں نمایا ں پیش رفت ہوئی ہے تاہم اب بھی دنیا کے کئی علاقوں میں مردوں اور خواتین کے لئے مساوی مواقع محدود ہیں اور خواتین کے خلاف تشدد کے واقعات بھی ہورہے ہیں۔