ڈونلڈ ٹرمپ بھی دو قومی نظریے کو مان گئے

ہٹلر مودی کی ہندو توا پالیسی پر امریکی صدر کو بھی تشویش ہونے لگی ،کشمیر میں مسلمان اور ہندو بستے ہیں جن کی آپس میں نہیں بنتی۔ امریکی صدر کا بیان

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان بدھ 21 اگست 2019 12:59

ڈونلڈ ٹرمپ بھی دو قومی نظریے کو مان گئے
لاہور (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 21 اگست 2019ء) :مسئلہ کشمیر پر بھارت کو ایک بار پھر شکست کا سامنا کرنا پڑ گیا۔امریکی صدر نے کشمیر پر پاکستانی موقف کی تائید کردی۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کشمیر پر ایک بار پھر ثالثی کی پیشکش کی۔جس بات کی بنیاد پر پاکستان آزاد ہوا تھا اور اور برصغیر کے مسلمانوں نے الگ ملک حاصل کرنے کا خواب دیکھا تھا وہی بات آج امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھی دہرا دی۔

برصغیر میں دو قومی نظریہ یہ کوبالآخر ٹرمپ بھی مان گئے۔ہٹلر مودی کی ہندو توا پالیسی پر امریکی صدر کو بھی تشویش ہونے لگی ہے۔یہی وجہ ہے کہ انہوں نے آج بیان دیا ہے کہ کہ کشمیر میں ہندو اور مسلمان ہیں اور مزید مذہبی معاملات بہت پیچیدہ ہوتے ہیں۔ڈونلڈ ٹرمپ کے اس بیان سے واضح ہوتا ہے کہ کہ وہ بھی دو قومی نظریے کی اہمیت کو سمجھتے ہیں۔

(جاری ہے)

واشنگٹن میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ مسئلہ کشمیر انتہائی پیچیدہ مسئلہ ہے۔

وہاں مسلمان اور ہندو دونوں بستے ہیں مگر ان کی آپس میں نہیں بنتی تاہم میں کوشش کر رہا ہوں کہ اس مسئلے کا جلد از جلد حل نکالا جا سکے۔ ان کا کہنا تھا کہ کشمیر کے معاملے پر میں نے پاکستانی اور بھارتی ہم منصب سے بات کی ہے جبکہ اس سلسلے میں اگلے ہفتے نریندر مودی سے ملوں گا۔ہفتے کوفرانس میں جی سیون اجلاس کے موقع پر بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کیساتھ اس معاملے کو اُٹھاؤں گا ۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ میں بھرپور کوشش کروں گا کشمیر پر پاک بھارت کے درمیان ثالثی ہوجائے۔امریکی صدر مسئلہ کشمیر کی سنگین صورتحال کو سمجھتے ہیں۔آج سے کئی دہائیاں قبل برصغیر کے مسلمانوں نے جو نظریہ اپنایا تھا کہ مسلمان اور ہندو دو الگ الگ قومیں ہیں جو ایک ساتھ نہیں رہ سکتی۔وہی بات آج امریکی صدر نے بھی دہرا دی ہے اور یہ بھی کہا ہے کہ مسلمانوں اور ہندوؤں کی آپس میں نہیں بنتی۔