”شوہر بے پناہ محبت کرتا ہے“ خاتون نے خلع کے لیے انوکھی وجہ بتا دی

اماراتی خاتون نے عدالت میں خلع کے لیے کیس دائر کر دیا ، خاتون کے مطابق خاوند میری جانب سے جھگڑا کرنے کے باوجود مجھ سے ناراض نہیں ہوتا

Muhammad Irfan محمد عرفان جمعہ 23 اگست 2019 13:22

”شوہر بے پناہ محبت کرتا ہے“ خاتون نے خلع کے لیے انوکھی وجہ بتا دی
فجیرہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین،23 اگست 2019ء) عام طور پر شادی شدہ خواتین کو یہ شکایت ہوتی ہے کہ اُن کا شوہر ان سے محبت نہیں کرتا، پیار سے بات نہیں کرتا، ان کی خواہشات پُوری نہیں کرتا، لڑائی جھگڑا یا مار پیٹ کرتا ہے یا پھربے وفا ہے۔ انہی شکایات کی بناء پر اکثر طلاق تک نوبت پہنچ جاتی ہے۔ مگر متحدہ عرب امارات میں مقیم ایک شادی شُدہ لڑکی مقامی عدالت میں صرف اس بناء پر خلع لینے کے لیے پہنچ گئی ہے کہ اس کا خاوند اُس سے بے پناہ محبت کرتا اور اس کا ہر ناز نخرہ اُٹھاتا ہے۔

مقامی اخبار الامارات الیوم نے اپنی ایک خبر میں بتایا کہ خاتون نے خلع کے لیے دائر درخواست میں یہ موٴقف اختیار کیا کہ ہماری شادی کو ایک سال ہو گیا ہے۔ میرا شوہر مجھے ضرورت سے زیادہ پیار کرتا ہے۔

(جاری ہے)

اس کے اس پیار سے مجھے گھُٹن ہونے لگی ہے۔ وہ میرے ناز نخرے اُٹھاتا ہے، میری ہر ضرورت پُوری کرتا ہے، بلکہ میرے کہنے سے پہلے مجھے میری چیزیں لا کر دیتا ہے، گھر کی صفائی بھی خود ہی کرتا ہے۔

کئی بار مجھے کھانا پکا کر بھی کھلاتا ہے۔ کبھی مجھ سے سخت لہجے میں بات نہیں کرتا۔ لیکن میں اس کے اس رویئے سے تنگ آ چکی ہوں۔ میں چاہتی ہوں کہ ہمارے درمیان کبھی جھگڑا ہو، ہم بھی دُوسرے جوڑوں کی طرح ایک دوسرے سے ناراض ہوں۔ یقینا ہر عورت ایسے خاوند کی خواہش کرتی ہے، مگر جب کوئی میری طرح کی زندگی گزارے گی تو اسے معلوم ہوگا کہ میں کس کرب سے گزر رہی ہوں۔

میں اگر جان بُوجھ کر کسی بہانے سے جھگڑا بھی کروں تو وہ درگزر کرتا ہے اور معاملہ رفع دفع کر دیتا ہے۔ میں چاہتی ہوں کہ میرا شوہر بارعب اور دبدبے والا ہو، جو بیوی کو کبھی کبھار اس کی غلطی پر جھاڑ بھی پلا دے اور سختی سے بھی پیش آئے۔ میں اس کا کہنا مانوں۔ اس کی کمزور شخصیت کی وجہ سے سے میں نے اب لوگوں سے مِلنا جُلنا بھی ترک کر دیا ہے۔“ اس کے جواب میں شوہر نے کہا کہ اگر میں اپنی بیوی سے بے پناہ محبت کرتا ہوں اور اس کے ناز نخرے اُٹھاتا ہوں تو اس میں کیا بُرائی ہے۔

مجھے اس سے بے پناہ محبت ہے، تبھی میں ایسا کرتا ہوں۔عدالت نے پہلی پیشی میں دونوں فریقوں کی بات غور سے سنی اور اتفاق رائے پیدا کرنے کے لیے دونوں مہلت دی۔ قاضی نے فیصلہ کیا کہ اگلی پیشی تک کوئی فیصلہ نہیں ہوگا۔