بھارت کشمیر کے اندر نسلی فسادات کرانے کی پالیسی پر گامزن ہے ،راجہ فاروق حیدر

ہندوستان میں اس وقت انتہا پسند حکومت قائم ہے جو ہندوبالا دستی کے لیے اقلیتوں کے حقوق کا قتل عام کر رہی ہے،تارکین وطن دنیا بھر میں متحد و منظم ہو کر بھارت کا انتہا پسندانہ مکروہ چہرہ دنیا کے سامنے بے نقاب کریں،وزیر اعظم آزاد کشمیر

جمعہ 23 اگست 2019 17:41

بھارت کشمیر کے اندر نسلی فسادات کرانے کی پالیسی پر گامزن ہے ،راجہ فاروق ..
ٹیکساس (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 اگست2019ء) وزیر اعظم آزادحکومت ریاست جموں وکشمیر راجہ محمد فاروق حیدر خان نے کہا ہے کہ ہندوستان نے گزشتہ 18روز سے مقبوضہ کشمیر میں مسلسل کرفیو نافذ کر کے 80لاکھ سے زائد کشمیریوں کو محصور کر رکھا ہے ۔ مقبوضہ کشمیر اس وقت انسانی جیل میں تبدیل ہو چکا ہے اور لاکھوں لوگوںکی زندگیاں خطرے سے دوچارہیں ۔

بھارت نے مذموم مقاصد کے لیے مقبوضہ کشمیر کے اندر کشمیریوں کی نسل کشی کی حکمت عملی طے کر رکھی ہے ۔ بھارت کشمیر کے اندر نسلی فسادات کرانے کی پالیسی پر گامزن ہے ۔ بھارت ان ہتھکنڈوں کا مقصد مقبوضہ کشمیر کی ڈیموگرافی تبدیل کرنا ہے ۔ بھارت کی طرف سے انسانت سوز اقدامات کے باوجود مقبوضہ کشمیر کے بہادر اورر غیور عوام نے ہندوستان کا مکروہ چہرہ دنیا کے سامنے بے نقاب کر دیا ہے ۔

(جاری ہے)

ہندوستان میں اس وقت انتہا پسند حکومت قائم ہے جو ہندوبالا دستی کے لیے اقلیتوں کے حقوق کا قتل عام کر رہی ہے ۔ بھارت مقبوضہ کشمیر کی سنگین صورتحال سے عالمی براردری کی توجہ ہٹانے کے لیے لائن آف کنٹرول پر آزاد کشمیر کی سویلین آبادی کی بھاری ہتھیاروں سے نشانہ بنا رہا ہے تارکین وطن دنیا بھر میں متحد و منظم ہو کر بھارت کا انتہا پسندانہ مکروہ چہرہ دنیا کے سامنے بے نقاب کریں ۔

وزیر اعظم آزاد کشمیر امریکہ کے شہر ٹیکساس میں امریکن پاکستان پبلک آفیئر ز کمیٹی کے اراکین سے ملاقات میں گفتگو کر رہے تھے ۔ اس موقع پر وزیر حکومت احمد رضا قادری بھی موجود تھے ۔ وزیر اعظم آزاد کشمیر نے کہا کہ اس وقت مقبوضہ کشمیر کی صورتحال انتہائی سنگین ہے ۔ مقبوضہ کشمیر کی آئینی حیثیت تبدیل کرنے کے بعد بھارت کی قابض فوج نے 18روز سے وادی میں کرفیو نافذ کر رکھا ہے ۔

وادی کے ہر گھر کے باہر قابض بھارتی فوجی تعینات ہیں ۔ مقبوضہ کشمیر کی ابتر صورتحال سے دنیا کو بے خبر رکھنے کے لیے ہندوستان نے فون ، انٹر نیٹ ، موبائل ، اخبارات اور ٹیلی ویژن سمیت موصلات کے تمام ذرائع بند کر رکھے ہیں ۔ وادی میں تین ہفتوں سے مکمل بلیک آئوٹ ہے ۔ بھارت کی جابرانہ ہتھکنڈوں کے باعث مقبوضہ کشمیر کے اندر بڑا انسانی بحران جنم لینے کا خطرہ ہے ۔

بھارت مقبوضہ کشمیر کی صورتحال سے توجہ ہٹانے کے لیے لائن آف کنٹرول پر آزاد کشمیر کی سویلین آبادی کو بھاری اورممنوعہ ہتھیاروں سے نشانہ بنا ررہا ہے ۔ بھارتی جارحیت کے بعد آزاد کشمیر کے لاکھوں افراد شدید متاثر ہیں اور بھارتی جارحیت کا مقابلہ کر رہے ہیں ۔ تارکین وطن تنازعہ کشمیر کو بین الاقوامی سطح پر اجاگر کرنے اور بھارت کا مکروہ چہرہ دنیا کے سامنے بے نقاب کرنے کے لیے اپنا بھر پور کردار ادا کریں ۔

تارکین وطن نے ہمیشہ تحریک آزاد ی کشمیر کے لیے گرانقدر خدماتت سرانجام دی ہیں ۔ موجودہ حالات میں تارکین وطن کی ذمہ داریوں میں اضافہ ہو چکا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کا مرتکب ہو رہا ہے ۔ 18روز سے جاری بلیک آئوٹ کے باعث مقبوضہ کشمیر کے 80لاکھ عوام شدید مشکلات اور اذیت میں مبتلا ہیں ، خوراک ، ادویات ، بچوں کے لیے دودھ کی شدید قلت پیدا ہو چکی ہے ۔ تعلیمی ادارے بند ہیں۔ کشمیری دنیا سے رابطہ منقطع ہے ۔ تارکین وطن ساری صورتحال سے عالمی برادری کو آگاہ کریں تاکہ بھارت کے مکروہ چہرے سے پردہ فاش ہو سکے ۔