Live Updates

ایف بی آر نے یواے ای سے اقامہ ہولڈر پاکستانیوں کے کوائف مانگ لیے

یواے ای کی وزارت خزانہ کوخط ارسال، متحدہ عرب امارات کی رپورٹ میں3620 اکاؤنٹس کے بارے میں بتایا گیا، لیکن ان اکاؤنٹس میں بیلنس ہماری توقعات کے برخلاف اور ناکافی ہے۔ خط کا متن

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ جمعہ 23 اگست 2019 19:46

ایف بی آر نے یواے ای سے اقامہ ہولڈر پاکستانیوں کے کوائف مانگ لیے
اسلام آباد (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔23 اگست 2019ء) فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے متحدہ عرب امارات سے اقامہ ہولڈر پاکستانیوں کے کوائف مانگ لیے، یواے ای کی وزارت خزانہ کوخط ارسال کردیا گیا، متحدہ عرب امارات کی رپورٹ میں 3620 اکاؤنٹس کے بارے میں بتایا گیا، لیکن ان اکاؤنٹس میں بیلنس ہماری توقعات کے برخلاف اور ناکافی ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق متحدہ عرب امارات سے ایف بی آر نے اقامہ رکھنے والے پاکستانیوں کے کوائف مانگ لیے ہیں۔

ایف بی آر نے اقامہ ہولڈر پاکستانیوں کا ڈیٹا لینے کیلئے یواے ای کی وزارت خزانہ کوخط ارسال کردیا ہے۔ خط کے متن میں کہا گیا کہ متحدہ عرب امارات کی جانب سے مہیا کی گئی معلومات ناکافی ہیں۔ متحدہ عرب امارات کی جانب سے ملنے والی رپورٹ ٹھوس نہیں ہے۔

(جاری ہے)

رپورٹ میں 3620 اکاؤنٹس کے بارے میں بتایا گیا ہے۔ ان اکاؤنٹس میں بتایا گیا بیلنس بھی بہت کم ہے۔

یہ بیلنس ہماری توقعات کے برخلاف اور ناکافی ہے۔ ایف بی آر نے خط میں یواے ای حکومت کو یقین دہانی کروائی کہ اگرکوئی پاکستانی قانونی طورپرامارات میں سرمایہ کاری کرتا ہے توہمیں کوئی اعتراض نہیں ہوگا۔ دوسری جانب وزیراعظم عمران خان نے ملک بھر میں بے نامی جائیدادوں کے خلاف کریک ڈاؤن کا فیصلہ کرتے ہوئے ان کی نشاندہی کیلئے ڈپٹی کمشنر کو ذمہ داری سونپ دی ہے۔

انہوں نے ہدایت کی ہے کہ تمام ڈپٹی کمشنرزکو1ماہ میں بےنامی اور مشکوک جائیدادوں کی نشاندہی سے متعلق رپورٹ فراہم کریں۔ وزیراعظم آفس کی جانب سے تمام صوبائی چیف سیکریٹریز کو مراسلہ ارسال کردیا گیا ہے۔ مراسلہ کے مطابق نشاندہی نہ کی جانے والی بےنامی جائیداد کا بعد میں پتا چلنے پرمتعلقہ ڈی سی کیخلاف کارروائی ہوگی۔ تمام افسران 30 ستمبر تک اپنی رپورٹ چیئرمین ایف بی آر کو بھجوانے کے پابند ہیں۔

جبکہ وزیراعظم آفس کو بھی اس رپورٹ کی نقل بھیجی جائے گی۔ مراسلہ میں کہا گیا کہ ڈپٹی کمشنرز اورڈیولپمنٹ اتھارٹیزکو بےنامی جائیدادوں کی نشاندہی کی ذمہ داری دیدی  گئی ہے۔ مزید برآں نیب نے وفاقی کابینہ کے احکامات پر عملدرآمد کا آغاز کردیا، نیب نے کاروباری طبقات سے متعلق سیلزاورانکم ٹیکس مقدمات نہ لینے کا فیصلہ کرلیا،چیئرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے بیان جاری کیا ہے کہ نیب انسان دوست اور بزنس فرینڈلی ادارہ ہے۔

چیئرمین نیب نے کہا کہ نیب نے سیلزاور انکم ٹیکس مقدمات نہ لینے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ انکم ٹیکس اورسیلز ٹیکس کے پہلے سے موجود مقدمات ایف بی آر کو واپس بھیجیں گے۔ انکم ٹیکس اورسیلز ٹیکس کے کاروباری طبقہ سے متعلق کیسز شروع نہیں کرینگے۔ چیئرمین نیب نے کہا کہ ملتان ، بہاولپور، ڈی جی خان ڈویژنز کی فلورملز کو جاری نیب نوٹسز فوری معطل کیے جائیں گے۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات