وزیراعلی سید مراد علی شاہ کی زیر صدات سیف سٹی پراجیکٹ کے حوالے سے اجلاس

جمعہ 23 اگست 2019 23:55

کراچی۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 اگست2019ء) وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ کی زیر صدات سیف سٹی پراجیکٹ کے حوالے سے ایک اہم اجلاس وزیراعلی ہائوس میں منعقدہوا۔ جمعہ کو جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق اجلاس میں چیف سیکریٹری سندھ ممتاز شاہ، وزیرانفارمیشن ٹیکنالوجی تیمور ٹالپر، صوبائی مشیر مرتضی وہاب، انسپیکٹر جنرل پولیس ڈاکٹر کلیم امام، چیئرپرسن منصوبہ بندی و ترقی ناہید شاہ، پرنسپل سیکریٹری ساجد جمال ابڑو، سیکریٹری داخلہ قاضی کبیر، کمشنر کراچی افتخار شہلوانی، ایڈیشنل آئی جی کراچی غلام نبی میمن اور دیگر متعلقہ افسران نے شرکت کی۔

اجلاس میں محکمہ پولیس نے وزیراعلی سندھ کو 10000 کیمرے نصب کرنے کے حوالے سے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ دس ہزار کیمرے لگانے کا کام شروع کرنے کیلئے مکمل تیاری عمل لائی جا چکی ہے، کیمروں کی تفصیلات کی فنی تشخیص کروانا باقی ہے۔

(جاری ہے)

کیمرے ایسے ہونے چاہیں جو گاڑیوں کی نمبر پلیٹس کو ریکارڈ بھی کر سکیں۔ محکمہ پولیس جس کی ٹیکنیکل کمیٹی میں آئی ٹی سندھ، آئی ٹی وفاقی حکومت اور پرائیوٹ سیکٹر سے آئی ٹی ماہرین کو شامل کیا جائے۔

برینفنگ میں مزید بتایا گیا کہ دس ہزار کیمرے کراچی کے ریڈ زون اور اہم تنصیبات اور مقامات پر نصب کئے جائیں گے جیسے ہی یہ پروجیکٹ کام کرنا شروع کرے گا پورے شہر میں کیمرے کی تنصیب شروع کی جائے گی۔ آئی جی آفس میں28 اگست کو ایک اجلاس منعقد ہوگا جس میں پروجیکٹ کو فائنل کیا جائے گا۔ وزیراعلی سندھ نے آئی جی پولیس کو 15 دن کا وقت دیتے ہوئے کہا کہ اس پروجیکٹ کے تمام فنی پہلوؤں کو حتمی شکل دی جائے۔

دوسرا مرحلہ ٹینڈرکرنے کا ہوگا۔ وزیراعلی سندھ کو بتایا گیا کہ پروجیکٹ انسپیکشن رپورٹ، کنٹرول روم، سروے رپورٹ، ٹیکنیکل فزیبلیٹی رپورٹ اور پی سی ون جمع کروائے جا چکے ہیں۔ یہ پروجیکٹ 20 بلین روپے سے زائد لاگت کا ہوگا۔ سیف سٹی پروجیکٹ شروع کرنے کے لئے سندھ سیف سٹیز اتھارٹی (ایس ایس سی ای) قائم کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے۔ سندھ سیف سٹیز اتھارٹی کا ڈرافٹ بل تیار ہو چکا ہے، یہ پروجیکٹ کابینہ کی سب کمیٹی نے تیار کیا ہے۔ کمیٹی میں صوبائی وزیر امتیاز شیخ، آئی ٹی منسٹر تیمور ٹالپر، وزیر ایکسائیز مکیش چاؤلہ اور مشیر قانون مرتضی وہاب شامل تھے۔