ض*کوئٹہ، بلوچستان میں مکمل طور پر میڈیا بلیک آئوٹ ہے، میر لشکری خان رئیسانی

جمعہ 23 اگست 2019 23:50

ق*کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 23 اگست2019ء) بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنماء نوابزادہ حاجی میر لشکری خان رئیسانی نے کہا ہے کہ بلوچستان میں مکمل طور پر میڈیا بلیک آئوٹ ہے، نیشنل میڈیا بلوچستان کے معاملات پر اشتہاری کمپنیوں کو فوقیت دے رہاہے ا ن خیالات کااظہار انہوں نے گزشتہ روز پارٹی سیکرٹریٹ میںآئی اے رحمان کی قیادت میں ملاقات کرنے والے انسانی حقوق کمیشن آف پاکستان کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا اس موقع پر پارٹی کے مرکزی سینئر نائب صدر ملک ولی کاکڑ ودیگر بھی موجود تھے ۔

نوابزادہ لشکری رئیسانی نے کہا کہ بلوچستان میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں ہورہی ہیں سیکورٹی کی مد میں 33ارب روپے خرچ ہونے کے باوجود بلوچستان میں وکلاء، پولیس کیڈیٹس اوردرینگڑھ میںہونے والے حملوں سمیت صوبے میں رونما ہونے والے دیگر واقعات میں لوگوں کے اجتماعی قتل عام میں ملوث کسی ایک شخص کو گرفتار کرکے عدالتوں کے ذریعے سزا نہیں ہوئی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ1940ء کی قرار داد جس میں قومیتوں کو انکے حقوق کے تحفظ کی ضمانت حاصل ہے اس پر عملدرآمد کرنے کی بجائے قومیتوں کے وجوداور قومی شناخت کو ختم کرنے کیلئے باقاعدہ ایک پالیسی کے تحت کام کیا جارہا ہے انہوں نے کہا کہ سی پیک منصوبہ بلوچستان کے لوگوں کیلئے قومی خطرہ ہے منصوبے کے تحت باہر سے آنیوالے لوگ ہماری سرزمین پر ہمیں اقلیت میں تبدیل کردینگے قومی خطرے کے آگئے پیش بندی کرنے کیلئے بلوچستان نیشنل پارٹی عملی جدوجہد میں مصروف عمل ہے ۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے لوگ جمہوریت پسند ہیں ملک میں جمہوریت کی بالادستی کیلئے صوبے کے لوگوں نے ہر اول دستہ کا کردار ادا کیا ہے یہاں کے لوگوں کو صرف سماجی تاریخی اور قومی حوالے سے ملک کے دیگر لوگوں سے مختلف ہونے کی سزا دی جارہی ہے ۔انہوں نے کہا کہ جہاں ریاست خود تنازعات اور اپنے دو شہریوں کے نقطہ نظر کے درمیان فریق بنے وہاں ریاست کا مستحکم ہونا ممکن نہیں رہتا۔

انہوں نے کہا بلوچستان کے معاملات کو میڈیا پر نظر انداز کرنے سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ میڈیا بھی ایک مخصوص ذہنیت کے حامل لوگوں کے کنٹرول میں ہے میڈیا پر پاکستان کے 60فیصدرقبہ پر آباد لوگوں کو ملکی میڈیا میں ایک منرل واٹر کی کمپنی سے بھی کم اہمیت دی جارہی ہے انہوں نے کہا کہ ٹی وی چینلز پر بیٹھے لوگ جھوٹ بول کر اس خاص مقصد کو آگئے لیکر چل رہے ہیں جس مقصد کیلئے ملک میں پالیسیاں بنائی جاتی ہیں انہوں نے کہا کہ غلط پالیسیوں کو مسلسل دہرانے کے باعث ہم بحیثیت قوم سماجی ، معاشی، معاشرتی،سیاسی اور قومی زوال کی طرف تیزی سے جارہے ہیں ۔