زرعی شعبے میں جدید ٹیکنالوجی متعارف کرانے کی اشد ضرورت ہے تاکہ فی ایکڑ پیداوار کو عالمی معیارتک پہنچایا جاسکے،احمد حسن مغل صدر اسلام آباد چیمبر آف کامرس

ہفتہ 24 اگست 2019 14:26

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 24 اگست2019ء) اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹریز کے صدر احمدحسن مغل نے کہا ہے کہ پاکستان بنیادی طور پر ایک زرعی ملک ہے اور زرعی شعبے میں جدید ٹیکنالوجی متعارف کرانے کی اشد ضرورت ہے تاکہ ہماری فی ایکڑ زرعی پیداوار کو عالمی معیارتک پہنچایا جاسکے،حکومت زرعی شعبے کو جدید خطوط پر ترقی دینے کیلئے مائیکرو کریڈٹ سکیم کا اجراء کرے تا کہ خاص طور پر چھوٹے کسان آسان شرائط پر قرضے حاصل کر کے جدید ٹیکنالوجی حاصل کر سکیں اور زرعی پیداوار کو بہتر کرنے میں اپنا فعال کردارادا کر سکیں۔

ان خیالات کا اظہار انھوں نے ہفتے کو اپنے ایک بیان میں کیا۔انہوں نے کہا کہ زرعی شعبہ ملک کی مجموعی قومی پیداوار(جی ڈی پی ) میں 21 فیصد حصہ ڈال رہا ہے اور تقریباً 45 فیصد افرادی قوت کو روزگار فراہم کر رہا ہے لیکن جدید ٹیکنالوجی کی عدم دستیابی کی وجہ سے ابھی تک اپنی اصل صلاحیت کے مطابق ترقی نہیں کر سکا ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ موجودہ دور جدید ٹیکنالوجی کا دور ہے اور ترقی یافتہ ممالک نئی ٹیکنالوجی کو استعمال کر کے بہتر زرعی پیداوار حاصل کر رہے ہیں لیکن اس کے برعکس پاکستان خاص طور پر چھوٹے کسان ابھی تک پرانے طریقوں سے فصلوں کو کاشت کر رہے ہیں جس وجہ سے ہماری زرعی پیداوار چین سمیت دیگر ممالک کے مقابلے میں کافی کم ہے،ضرورت اس بات کی ہے کہ حکومت کسانوں کو زراعت کی جدید تعلیم و زرعی ٹیکنالوجی فراہم کرنے میں ان کے ساتھ ہرممکن تعاون کرے۔

آئی سی سی آئی کے صدر نے کہا کہ مختلف وجوہات کی وجہ سے پاکستان میں زرعی آلات، بیجوں، کھادوں اور کیڑے مار ادویات کی قیمتوں میں بھی اضافہ ہو گیا ہے جس سے چھوٹے کسانوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے، انہوں نے حکومت سے اپیل کی کہ وہ زرعی شعبے کے مسائل کے حل کیلئے اقدامات کرے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں اکثریتی تعداد چھوٹے کسانوں کی ہے جو زراعت کی جدید تکنیکوں کو استعمال کرنے کے بارے میں معلومات تو رکھتے ہیں لیکن ان کے پاس مالی وسائل کی کمی ہے،حکومت چھوٹے کسانوں کیلئے مائیکرو کریڈیٹ سکیم جاری کرنے پر کام کرے تا کہ وہ آسانی سے قرضہ حاصل کر کے زراعت کی جدید مشینری و ٹیکنالوجی حاصل کر سکیں اور ملک کی زرعی پیداوار بہتر کر سکیں جس سے نہ صرف پاکستان زرعی شعبے میں خودکفالت حاصل کر ے گا بلکہ فالتو زرعی اجناس کو برآمد کر کے معیشت کو مضبوط کرنے میں موثر کردار ادا کر سکے گا۔