Live Updates

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوئتریس سے ٹیلیفونک رابطہ

مقبوضہ جموں و کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں اور بھارت کے یکطرفہ اقدامات کے بعد خطے میں امن و امان کی مخدوش صورتحال پر تبادلہ خیال کیا اقوام متحدہ اور عالمی برادری کو مقبوضہ جموں و کشمیر کے نہتے لوگوں کو بھارتی بربریت سے بچانے ،کرفیو اٹھانے اور آبادی کے تناسب میں تبدیلی کو روکنے کے لیے فوری اپنا کردار ادا کرنا ہو گا،عالمی برادری کی کوششیںناکام ہوئیں تو کشمیری مزاحمت کے تمام آپشنز بروئے کار لا سکتے ہیں، بھارت جعلی فلیگ آپریشن کر سکتا ہے،سرینگر ائر پورٹ سے اپوزیشن رہنماوں کی واپسی دنیا کی بڑی جمہوریت کی دعویدار بھارتی حکومت کی فسطایئت کی بدترین مثال ہے،وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی

ہفتہ 24 اگست 2019 22:49

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 24 اگست2019ء) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ اور عالمی برادری کو مقبوضہ جموں و کشمیر کے نہتے لوگوں کو بھارتی بربریت سے بچانے ،کرفیو اٹھانے اور آبادی کے تناسب میں تبدیلی کو روکنے کے لیے فوری اپنا کردار ادا کرنا ہو گا۔عالمی برادری کی کوششیںناکام ہوئیں تو کشمیری مزاحمت کے تمام آپشنز بروئے کار لا سکتے ہیں۔

بھارت جعلی فلیگ آپریشن کر سکتا ہے۔سرینگر ائر پورٹ سے اپوزیشن رہنماوں کی واپسی دنیا کی بڑی جمہوریت کی دعویدار بھارتی حکومت کی فسطایئت کی بدترین مثال ہے۔وزیر خارجہ نے ہفتہ کو اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوئتریس سے ٹیلیفونک رابطہ کیا۔اب چیت کے دوران مقبوضہ جموں و کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں اور بھارت کے یکطرفہ اقدامات کے بعد خطے میں امن و امان کی مخدوش صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔

(جاری ہے)

وزیر خارجہ نے اقوم متحدہ کے سیکرٹری جنرل کو آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ بھارت نے گزشتہ بیس روز سے مقبوضہ جموں و کشمیر میں مکمل لاک ڈاؤن کر رکھا ہے ذرائع مواصلات پر پابندی عائد جبکہ گزشتہ بیس روز سے مسلسل کرفیو نافذ ہے۔بھارت کے مقبوضہ جموں و کشمیر میں اٹھائے گئے یکطرفہ اقدامات اقوام متحدہ کی قراردادوں اور بین الاقوامی قوانین کی صریحاً خلاف ورزی ہیں۔

بین الاقوامی میڈیا اور انسانی حقوق کی تنظیموں کی طرف سے جو رپورٹس سامنے رہی ہیں وہ انتہائی تشویشناک ہیں۔انسانی جان بچانے والی ادویات اور خوراک کی شدید قلت ہے۔ وزیر خارجہ نے سیکرٹری جنرل کو بتایا کہ اقوام متحدہ اور عالمی برادری کو مقبوضہ جموں و کشمیر کے نہتے لوگوں کو بھارتی بربریت سے بچانے،کرفیو فی الفور اٹھانے اور آبادی کے تناسب میں تبدیلی کو روکنے کیلئے اپنا کردار ادا کرنا ہو گا۔

اگر تمام کوششیں ناکم ہوگئی تو کشمیری مزاحمت کے تمام آپشنز بروئے کار لا سکتے ہیں۔ وزیر خارجہ نے بتایا کہ بھارت کے مقبوضہ جموں و کشمیر میں کئے گئے یکطرفہ اقدامات کو پاکستان ، کشمیری عوام اور بھارتی اپوزیشن کے بہت سے رہنماء یکسر مسترد کر چکے ہیں۔ سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ انتونیو گوئترس نے کہا کہ وہ اس تشویشناک صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہیں اقوام متحدہ اس سلسلے میں اپنا کردار ادا کرتا رہے گا۔

بعد ازاںوزارت خارجہ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خارجہ نے کہا کہ آج(ہفتہ)اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل جو پیرس میں تھے ان سے میری بات ہوئی، سیکرٹری جنرل کے کے گزشتہ بیان سے مقبوضہ جموں و کشمیر کے لوگوں کو اطمینان ہوا۔ میں نے انہیں کہا کہ سیکورٹی کونسل کے بند کمرہ اجلاس سے ہمیں یہ تاثر ملا کہ ہمیں معاملات پر امن طریقے سے حل کرنے چاہئیں لیکن دوسری طرف گزشتہ بیس دنوں سے مقبوضہ جموں و کشمیر میں مسلسل کرفیو دن رات جاری ہے۔

راہول گاندھی جب گیارہ دیگر اپوزیشن اراکین کے ساتھ مقبوضہ جموں و کشمیر کی صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے جانے کی کوشش کی ائیرپورٹ پر انہیں گرفتار کر لیا جاتا ہے اور اگلی فلائیٹ پر واپس دلی روانہ کر دیا جاتا ہے،آج بھارت کا جمہوری چہرہ بے نقاب ہو گیا۔ آج اس دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت کی دعویدار بھارتی حکومت نے فسطائیت کا مظاہرہ سری نگر میں دیکھا گیا۔

ان کے ترجمان جب پریس کانفرنس کے لئے بیٹھتے ہیں تو انہیں گرفتار کر لیا جاتا ہے یہ ہے بھارت کا جمہوری چہرہ۔کل جمعے کے بعد جب لوگوں نے مقبوضہ جموں و کشمیر میں احتجاج کے لئے باہر نکلنے کی کوشش کی تو ان پر گولیوں اور آنسو گیس کا استعمال کیا گیا جسے بین الاقوامی اور مقامی میڈیا نے رپورٹ بھی کیا۔وزیر خارجہ نے کہا کہ میں نے سیکرٹری جنرل سے کہا کہ اس مسئلے کی تین پارٹیاں ہیں ،پاکستان اور کشمیری انہیں پہلے ہی مسترد کر چکے ہیں جبکہ تیسری پارٹی میں واضح اختلاف آج سری نگر میں سب کے سامنے آ گیا۔

آج بہت بڑا طبقہ بھارت کا بھی مودی سرکار کے فیصلے کو مسترد کر چکا ہے۔سات سے زیادہ پٹیشنز بھارتی سپریم کورٹ میں اس فیصلے کے خلاف داخل ہیں۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ آج چوتھی دفعہ میں نے سیکرٹری جنرل کو بھارت کی جانب سے فالس فلیگ آپریشن کے خدشہ سے آگاہ کیا۔ میں نے انہیں کہا کہ اقوام متحدہ احتیاطی اقدامات کو فوقیت دیتا ہے آج ایک نیا انسانی المیہ جنم لیتا دکھائی دے رہا ہے آج اقوام متحدہ کو اسے بچانے کے لیے اپنا کردار ادا کرنا ہو گا۔

ہماری توقع ہے کہ آپ بھارت کے آبادیاتی تناسب کو تبدیل کرنے کے فیصلے پر اپنا کردار ادا کریں گے۔ یو این سیکرٹری جنرل سے بات چیت کرتے ہوئے میں نے کہ کہ ہمیں توقع ہے کہ آپ پی فائیو ممالک کو اس صورتحال سے آگاہ رکھیں گے۔ اقوام متحدہ کی ہومن رائٹس کمشنر کے شکرگزار ہیں کہ انہوں نے اس صورتحال پر دو مفصل رپورٹ شائع کیں ۔ ہم توقع کرتے ہیں کہ ہیومن رائٹس کمشنر اس میں لیڈنگ کردار ادا کریں گی۔

وزیر خارجہ نے یو این ایچ سی آر کو دعوت دی کہ وہ آئیں اور اس صورتحال کو خود آ کر دیکھیں ہم انہیں سہولت مہیا کریں گے،جبکہ انہیں مقوضہ کشمیر جانے کا بھی مطالبہ کرنا چاہیئے۔اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے کہا کہ میں نریندر مودی سے ملوں گا میں نے پہلے بھی اقوام متحدہ کی خدمات پیش کیں تھیں اور اب بھی میں نیویارک میں اپنے نمائندوں کو آپ کے تاثرات اور خدشات سے آگاہ کروں گا۔

ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دنیا بھارت کی حرکتوں سے حیران ہے اور پاکستان میں مکمل یکجہتی ہے۔ایک دوسرے سوال کا جواب دیتے ہوئے وزیر خارجہ نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان نے یو اے ای اور سعودی عرب کے ولی عہد سے دوسری دفعہ بات کرنے کا کہا ہے جیسے ہی اس پر وقت طے ہوا میڈیا کو مطلع کریں گے۔ہم اپنا موقف پیش کرنے جہاں جہاں جاتے ہیں بھارت اپنے ہمسایوں پر دباؤ ڈالتا ہے کہ موقف بھارت کی مرضی کا ہو، لیکن وہ اپنی کوشش کرتے ہیں ہم اپنی کرتے رہیں گے۔

ہمیں سیکریٹری جنرل کو اور سیکورٹی کونسل کے ممبران کو مسلسل صورتحال سے آگاہ کرنا ہو گا اور وہ ہم خطوط اور سفارتی ذرائع سے کروا رہے ہیں۔وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان نے شملہ معاہدہ کی پاسداری کی ہے آج بھارت کی آر ایس ایس کی سوچ نے اس پر ضرب لگائی۔ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے وزیر خارجہ نے کہا کہ یو اے ای سے ہمارے گہرے مراسم ہیں لیکن ہم ان پر قدغن نہیں لگا سکتے کہ وہ دوسرے ممالک کے ساتھ تعلقات نہ رکھیں لیکن ہم اپنے تعلقات کے پیش نظر جب ان سے ملاقات ہو گی تو مقبوضہ جموں و کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کے حوالے سے اپنی گذارشات پیش کروں گا۔

انہوں نے کہا کہ ہم سفارت خانوں میں نئی بھرتیاں نہیں کر رہے، پہلے سے موجود افسران کو فوکل افسران متعین کریں گے۔فارن آفس میں کشمیر کا ڈائریکٹوریٹ موجود ہے مگر ہم اب اس کو مزید وسیع کرنے کا سوچ رہے ہیں۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات