Live Updates

صوبے کے پسماندہ علاقوں کے بنیادی مسائل حل کرنا اولین ترجیح ہے،محمودخان

قومی سطح پر متعدد چیلنجز اور مسائل کا سامنا ہے جن کی ذمہ دار سابقہ حکمران ہیں جنہوںنے کبھی قوم کے مستقبل پر توجہ نہیں دی،پی ٹی آئی کی حکومت ان تمام مسائل کے حل کیلئے سنجیدہ جدوجہد کر رہی ہے پاکستان بتدریج استحکام کی طرف گامزن ہے،وزیراعلی خیبرپختونخوا کا اٴْتلا ڈیم اور پیہور ہائی لیول کینال کے توسیع منصوبے کی افتتاحی تقاریب اورجلسے سے خطاب

ہفتہ 24 اگست 2019 22:54

صوبے کے پسماندہ علاقوں کے بنیادی مسائل حل کرنا اولین ترجیح ہے،محمودخان
پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 اگست2019ء) وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے کہا ہے کہ صوبے کے پسماندہ علاقوں کے بنیادی مسائل حل کرنا اولین ترجیح ہے۔ عوام سے کئے گئے وعدوں کو پورا کرنے کیلئے کوشاں ہیں۔ اٴْنہوں نے کہاکہ قومی سطح پر متعدد چیلنجز اور مسائل کا سامنا ہے جن کی ذمہ دار سابقہ حکمران ہیں جنہوںنے کبھی قوم کے مستقبل پر توجہ نہیں دی ، پی ٹی آئی کی حکومت ان تمام مسائل کے حل کیلئے سنجیدہ جدوجہد کر رہی ہے پاکستان بتدریج استحکام کی طرف گامزن ہے۔

انہوں نے خصوصی طور پر کشمیر میں بھارت کی دراندازی کی مذمت کی اور یقین دلایا کہ ضرورت پڑنے پر وہ کشمیری مسلمانوں کیلئے جان کی بازی لگانے سے بھی دریغ نہیں کریں گے۔صوبائی حکومت اور صوبے کے عوام وزیر اعظم پاکستان اور پاک فوج کے بیانیے کی مکمل حمایت کرتے ہیں اور یہ حمایت جاری رکھیں گے۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوںنے ضلع صوابی کے ایک روزہ مصروف ترین دورہ کے دوران اٴْتلا ڈیم اور پیہور ہائی لیول کینال کے توسیع منصوبے کی افتتاحی تقاریب اور جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

پیہور ہائی لیول کینال توسیعی منصوبے کی تکمیل سے 30,500 ایکڑ اراضی سیراب کرنے میں مدد ملے گی۔ منصوبے سے پانی کا اخراج 230 کیوسک ہو گا جس سے استفادہ کرنے والے علاقوں میں مینئی، پابینی، ملک آباد، میاں ڈھیری، کالا، شاہ منصور ، گجو خان، کنڈا میرہ ، پنج پیر، جنگی ڈھیر، چھوٹالاہور شرقی و غربی، جلسئی، جلبئی، لاہور میرہ، نندرک شاہ منصور ، میاں عیسیٰ، مغلکی اور پیزو شامل ہیں۔

پینے کے صاف پانی کی فراہمی کیلئے تعمیر کئے جانے والے اٴْتلا ڈیم میں 485 ایکڑ فٹ پانی ذخیرہ کرنے کی گنجائش ہو گی جس سے تقریبا ً45 دیہات کو پینے کا صاف پانی مہیا کیا جائے گا اور اس ڈیم کی تعمیر سے زیر زمین پانی کی سطح بھی بلند ہو گی۔ پانی کی ترسیل کیلئے 68 کلومیٹر طویل پائپ لائن بچھائی جائے گی اور ڈیم تک رسائی کیلئے اڑھائی کلومیٹر طویل سڑک بھی تعمیر کی جائے گی۔

سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر، وزیراطلاعات شوکت علی یوسفزئی ، وزیر آبپاشی لیاقت خٹک ، وزیراعلیٰ کے معاون خصوصی برائے صنعت عبد الکریم ، اراکین صوبائی اسمبلی اور دیگر مقامی رہنمائوں نے بھی جلسے میں شرکت کی۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت عوام کو درپیش مشکلات سے بخوبی باخبر ہے اور ماضی کے حکمرانوں کی طرف سے پیدا کردہ مسائل کے حل کیلئے بھر پور کوشش کر رہی ہے۔

انہوں نے ملک کے معاشی حالات کا تذکرہ کرتے ہوئے کہاکہ سابقہ حکمرانوں کی غیر سنجیدہ اور غیر ذمہ دارانہ حکمرانی کی وجہ سے آج ہمیں شدید معاشی مشکلات کا سامنا ہے۔ محمود خان نے کہاکہ کرپشن تمام مسائل کی بنیادی جڑ ہے جس نے ملک کی بنیادوں کو کھوکھلا کر دیا ہے۔ اٴْنہون نے کہاکہ کرپٹ سیاستدان پی ٹی آئی سے نالاں ہیں کہ یہ انتقامی کاروائی کر رہی ہے حالانکہ کرپشن کے یہ تمام کیسز ان بدعنوان حکمرانوں کے اپنے دور میں شروع ہو چکے تھے۔

وزیراعلیٰ نے واضح کیا کہ اٴْن کی حکومت احتساب پر سمجھوتہ نہیں کرے گی۔ مخالفین کا کہنا ہے کہ موجودہ حکومت عورتوں کے خلاف بھی کرپشن کے کیسز بنارہی ہے۔ وزیراعلیٰ نے واضح کیا کہ مخالفین کو آج یہ بات کرتے ہوئے خود شرم آنی چاہیئے کیونکہ اٴْنہوں نے اپنی عورتوں کو بھی کرپشن کی سرگرمیوں میں شامل کیا۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ خود تو لوٹ مار کرتے رہے مگر بے شرمی کی حد یہ ہے کہ اس مکروہ کام کیلئے اپنی عورتوں کو بھی استعمال کرنے سے گریز نہیں کیا۔

اٴْنہوں نے کہا کہ قانون سب کیلئے برابر ہے جو بھی کرپشن کرے گا اٴْسے سزا ضرور ملے گی۔ اٴْنہوں نے کہاکہ موجودہ حکومت پاکستان کو صحیح معنوں میں ایک خوشحال اور ترقی یافتہ ملک دیکھنا چاہتی ہے اور یہ تب ہی ممکن ہے جب ملک سے کرپشن کا خاتمہ ہو گا۔ محمود خان نے واضح کیاکہ غیور عوام پی ٹی آئی کی پالیسیوں سے خوش اور مطمئن ہیں اور آج بھی پی ٹی آئی میں جوق درجوق شمولیت اختیار کر رہے ہیں۔

اگر اس حکومت سے کوئی پریشان اور خفاہے تو وہ ڈاکو اور بد عنوان ٹولے ہیں کیونکہ نظام کی شفافیت کی وجہ سے اٴْن کی کرپشن اور لوٹ مار کے راستے بند ہو چکے ہیں۔ محمود خان نے کہا کہ پی ٹی آئی اپنے منشور اور وڑن کے مطابق آگے بڑھ رہی ہے۔ سابقہ فاٹا کا صوبے میں انضمام ایک دیرینہ مسئلہ تھا ،پی ٹی آئی نے فاٹا کو صوبے میں ضم کرکے ثابت کیا ہے کہ وہ پورے پاکستان کی فلاح اور ایک عظیم اور متحد قوم بنانا چاہتی ہے۔

انہوں نے واضح کیا کہ کہ قبائلی اضلاع میں انتخابات کے دوران پاکستان تحریک انصاف سب سے بڑی پارٹی بن کر ابھری ہے جو اس بات کا منہ بولتا ثبوت ہے کہ آج بھی بھی صوبے کے عوام پاکستان تحریک انصاف کی پالیسیوں پر اعتماد کرتے ہیں اور اپوزیشن کی جانب سے منفی پروپیگنڈے کو رد کر دیا ہے۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ قبائلی اضلا ع کا صوبے میں انضمام تقریباً مکمل ہے۔

صوبائی اسمبلی کے کامیاب انتخابات کراکے انضمام کا آخری مرحلہ بھی پورا کر دیا گیا ہے۔ وزیراعلیٰ نے اس موقع پر رشکئی اکنامک زون کا جلد افتتاح کرنے ، صوابی بائی پاس کی تعمیر ، گدون میں ہسپتال کی تعمیر، ایک ڈگری کالج اور دو ہائیر سکینڈری سکولز کی تعمیر کا اعلان بھی کیا۔ اٴْنہوں نے بجلی سمیت تمام زیر التوائ مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کی یقین دہانی کرائی۔
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات