مقبوضہ کشمیر میں قتل عام قابل مذمت ، کشمیریوں کو آزادی دلا کردم لیں گے، یاسر آفریدی

بدھ 28 اگست 2019 13:33

پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 28 اگست2019ء) ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر بنوں یاسر آفریدی نے کہا ہے کہ محمد بن قاسم کو ایک بہن نے پکارا تو انہوں نے لبیک کہا اور آج مقبوضہ کشمیر میں ہزاروں مائیں بہنیں ہمیں پکار رہی ہیں، اگر ملک نے اجازت دی تو سب سے پہلے میں اس مقصد کیلئے کشمیر جانے اور اپنا سرکٹوانے کیلئے آگے بڑھوں گا،کشمیر تو کیا کشمیر کا ایک درحت بھی بھارت اور مودی سرکار ہم سے چھین نہیں سکتے، مودی سرکار سن لے کشمیریوں کو تکلیف ہوتی ہے تو ہمیں تکلیف ہوتی ہے اور جب ہمیں تکلیف ہوگی تو مودی سرکار کو اس سے زیادہ تکلیف پہنچے گی، 1948ء میں ہمارے آبائو واجداد نے کشمیر کی آزادی کیلئے بندوق اٹھائی، میرے چچا کشمیر میں لڑتے ہوئے شہید ہوگئے جبکہ والد غازی بن کر آئے، آج ہم بھی کشمیری بھائیوں کیلئے مرمٹنے کیلئے تیار ہیں۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے آڈیٹوریم ہال بنوں میں منعقدہ کشمیر بنے گا سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ کاغذ کا ایک ٹکڑ مقبوضہ کشمیر کی حیثیت ختم نہیں کرسکتا، کشمیر آزاد ہوکر رہے گا اور انشا اللہ پاکستانی اور کشمیری پرچم ایک ساتھ آزاد فضا میں لہرائیں گے ، مقبوضہ کشمیر میں مسلسل تین ہفتوں سے کرفیو اور کشمیریوں کی نسل کشی ناقابل برداشت ہے، پاکستان ایک پر امن ملک ہے اور ہمیشہ امن پسندی کا مظاہرہ کیا ہے لیکن کشمیر کے معاملے پر پاکستان آخری حد تک جانے کیلئے تیار ہے اور کشمیر انشا اللہ پاکستان کا حصہ بن کر رہے گا کیونکہ کشمیر دو قومی نظریئے کی تکمیل ہے اور پاکستان کی شہ رگ ہے۔

انہوں نے کہا کہ آزادی انسان کا بنیادی حق ہے، یہ حق پاکستانی عوام دلاکر ہی دم لیں گے۔