پہلی بار بجٹ خسارہ 65 فیصد اضافے کیساتھ تین ہزار 400 ارب روپے سے تجاوز

جمعرات 29 اگست 2019 16:19

پہلی بار بجٹ خسارہ 65 فیصد اضافے کیساتھ تین ہزار 400 ارب روپے سے تجاوز
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 29 اگست2019ء) بجٹ خسارے کا ایک اور ریکارڈ بن گیا ۔ پہلی بار بجٹ خسارہ 65 فیصد اضافے کیساتھ تین ہزار 400 ارب روپے سے تجاوز کر گیا۔مالی سال 2018-19میں بھی ایف بی آر ریونیو کے اہداف حاصل کرنے میں یکسر ناکام رہی۔ اخراجات 8345 ارب روپے تک پہنچ گئے اور آمدن 4900 ارب رہی جن میں ایف بی آر نے صرف 3829 ارب روپے کا ریونیو جمع کیا ۔

بجٹ خسارہ 1184 ارب روپے اضافے کے ساتھ 3444 ارب روپے ہو گیا ،یعنی تخمینہ تھا 5.1 فیصد اور بجٹ خسارے کی بات 8.9 فیصد تک پہنچ گئی جبکہ 2017-18 میں یہی خسارہ 2260 ارب روپے ، یعنی 6.6 فیصد رہا ۔ قرضوں پر سود کی مد میں 591 ارب روپے اضافے کے ساتھ 2091 روپے ادا کیے گئے ۔اعداد و شمار کے مطابق 2018-19 میں وفاق نے 4071 ارب روپے ٹیکس اکٹھا کیا جبکہ صوبوں نے 401 ارب روپے کا ٹیکس ریونیو جمع کیا ۔

(جاری ہے)

2017-18 کے مقابلے میں 2018-19 میں مجموعی آمدن میں 328 ارب روپے کمی آئی جبکہ اخراجات میں 857 ارب روپے اضافہ ہوا اور یوں خسارہ 1185 ارب روپے بڑھ گیا ۔وزارت خزانہ کے مطابق بجٹ خسارہ پورا کرنے کیلئے گذشتہ مالی سال میں 3444 ارب روپے قرض لیا گیا۔ مقامی بینکوں سے 3028 ارب روپے جبکہ بیرون ملک سے 416 ارب قرضہ حاصل کیا گیا۔ آئی ایم ایف نے نئے قرض پروگرام کے تحت بجٹ خسارے میں نمایاں کمی لانے پر زور دیا تھا۔

مالی سال 2019-20 کیلئے مالی خسارے کا ہدف 3151 ارب روپے یا جی ڈی پی کے 7.2 فیصد کے مساوی مقرر کیا گیا ہے۔ پچھلے سال کی نسبت اس سال بجٹ خسارے میں 65 فیصد اضافہ ہوا۔گزشتہ سال جولائی 2017 سے جون 2018 کا بجٹ خسارہ 2260 ارب روپے تھا، جولائی 2016 سے جون 2017 میں بجٹ خسارہ 1863 ارب روپے تھا، جولائی 2015 سے جون 2016 میں بجٹ خسارہ 1349 ارب روپے تھا اور جولائی 2014 سے جون 2015 میں بجٹ خسارہ 1456 ارب روپے تھا۔