شہباز شریف اور ان کے بیٹے حمزہ شہباز کی ایک اور چوری پکڑی گئی ہے، فیصل واوڈا

پنجاب مویشی منڈی میں پانچ ارب روپے کی کرپشن سامنے آگئی ہے اس چوری میں جو لوگ ملوث تھے ان کی لسٹ بنا دی گئی ہے یہ کیس ہم نیب اور ایف آئی اے کو بھیج رہے ہیں، وفاقی وزیر کی پریس کانفرنس

اتوار 1 ستمبر 2019 21:50

شہباز شریف اور ان کے بیٹے حمزہ شہباز کی ایک اور چوری پکڑی گئی ہے، فیصل ..
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 01 ستمبر2019ء) وفاقی وزیر برائے آبی وسائل فیصل واوڈا نے کہاہے کہ شہباز شریف اور ان کے بیٹے حمزہ شہباز کی ایک اور چوری پکڑی گئی ہے ن لیگ کی جانب سے پنجاب مویشی منڈی میں پانچ ارب روپے کی کرپشن سامنے آگئی ہے اس چوری میں جو لوگ ملوث تھے ان کی لسٹ بنا دی گئی ہے یہ کیس ہم نیب اور ایف آئی اے کو بھیج رہے ہیں تمام چیزیں تحریری طور پر موجود ہیں چاہیں تو کچھ دن میں فیصلہ ہوسکتا ہے اور وہ لوگ جو جیل کے امیدوار ہیں وہ لوگ مستقل امیدوار بھی بن سکتے ہیں ان خیالات کا اظہار انھوں نے اتوارکو کراچی میں اپنی رہائش گاہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا،پریس کانفرنس میں وفاقی وزیر فیصل واوڈا نے قومی اسمبلی میں قائدِ حزبِ اختلاف میاں شہباز شریف کو ہدفِ تنقید بنایا اورکہا کہ شہباز شریف نے اپنے دور میں پنجاب میں 56 جعلی کمپنیاں بنائیں، ان 56 کمپنیوں کے علاوہ بھی 12 کمپنیاں بنائی گئی تھیں۔

(جاری ہے)

اور ان جعلی کمپنیوں کی آڑ میں اربوں روپے کی بے ضابطگیاں کی گئیں۔ان کا کہنا تھاکہ ان کمپنیوں سے ہر ماہ حمزہ شہباز نے 35 سے 40 کروڑ روپے کمائے، ان دستاویزات کے بعد بھی یہ آزاد گھوم رہے ہیں یہ لوگ بتائیں کہ اقتدار میں آنے سے پہلے ان کی کیا اوقات تھی،یہ گھٹیا قسم کے چور ہیں، گزشتہ دور میں قومی خزانے کو انتہائی بے دردی سے لوٹا گیا۔فیصل واوڈا نے کہا کہ مویشی منڈی سے پانچ ارب کی کرپشن و چوری کا طریقہ بڑا انوکھا ہے اسے پلان کرنے کے لئے کرمنل دماغ چاہیے یہ لوگ جدی پشتی خاندانی بے ایمان ہیں مویشی منڈی کا کنٹریکٹ پنجاب حکومت کے پاس تھا جس سے پنجاب حکومت کو تین ارب روپے کی انکم مل رہی تھی اس سلسلے میں انہوں نے کئی جعلی کمپنیاں بنائیں اور من پسند لوگوں دیں انھوں نے کہا کہ اس میں ایک آدمی وہ ہے جس نے اڑتیس قتل کیے ہیں اور کھلے عام گھوم رہا ہے لیکن جو عام شخص ہے جیب کترا ہے وہ کئی سال سے جیل میں پڑ رہا ہے شہباز شریف اس بات کو نوٹیفائی کرتے ہیں کہ پانچ ارب کا ٹیکہ صرف اس چھوٹے سے ڈپارٹمنٹ سے لگا ہے پاکستان میں اسطرح کے کتنے ہی شعبہ جات ہونگے جہاں کیا کچھ ہورہا ہوگا اگر روزانہ کی بنیاد پر اس طرح کا پیسہ مختلف جگہوں سے آئے تو 30 سے 35 کروڑ روپے کی انکم بنتی ہے ان لوگوں کو جب تک گلے سے نہیں پکڑا جائے گا قانون میں کچھ نہیں ہوگا تب تک یہ آزاد پھرتے رہیں گے، فیصل واوڈا نے ن لیگی حکومت پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ یہ وہ لوگ ہیں جو خیرات کے نیکلس بیوی اور بچوں کو تحفے میں دیتے ہیں اپنے رشتے اور گھر کے اخراجات سرکاری پیسے سے چوری کرکے چلاتے ہیں ان کے کپڑے بھی عوام کے پیسوں کے ہیں ہم اس سلسلے میں نیب اور ایف آئی اے کو لکھ رہے ہیں اگر ہمارا قانون حرکت میں آجائے تو ان لوگوں کو جیل کے ساتھ سزا بھی ہو جائے ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ ڈیم فنڈ کی وزارت ہم سے پہلے تھی اور وہ سپریم کورٹ کے ماتحت ہے کوئی بھی ان پیسوں کے قریب نہیں جاسکتا ہے جب ہمیں اس فنڈز کی ضرورت پڑے گی تو سپریم کورٹ سے درخواست کریں گے میری وزارت ابھی کچھ ماہ کی ہے جبکہ ڈیم بنانے کا مسئلہ چون سال کا ہے ابھی سندھ بیراج کا منصوبہ لیکر آئے ہیں جو سوا سو ارب کا منصوبہ ہے تاکہ بارش کا پانی محفوظ ہوسکے ۔

اس موقع پررکن سندھ اسمبلی ملک شہزاد اعوان دیگر بھی موجود تھے۔